• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

پشاور میں فوج کا کرنل قتل

کرنل طارق غفور کو حیات آباد میں نشانہ بنایا گیا — فائل فوٹو : رائٹرز
کرنل طارق غفور کو حیات آباد میں نشانہ بنایا گیا — فائل فوٹو : رائٹرز

پشاور: خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں فائرنگ سے پاک فوج کے کرنل ہلاک ہو گئے۔

ڈان نیوز کے مطابق حیات آباد میں رِنگ روڈ کے قریب گھات لگائے افراد نے کرنل طارق غفور کو نشانہ بنایا۔

کرنل طارق غفور کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جس وقت اُن پر فائرنگ کی گئی وہ پشاور میں اپنے پیٹرول پمپ پر موجود تھے۔

ذرائع کے مطابق طارق غفور کی ہلاکت ذاتی دشمنی کا نتیجہ ہے کیونکہ طویل عرصے سے ان کے تنازعات چل رہے تھے۔

فوجی کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق کرنل طارق غفور پشاور میں ہی تعینات تھے جبکہ مقامی یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کر رہے تھے۔

سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) کاشف ذوالفقار کے مطابق ہلاک ہونے والے کرنل طارق غفور حاضر سروس تھے اور ان کو جمعہ کی نماز کے لیے جاتے ہوئے نشانہ بنایا گیا۔

ایس پی کینٹ کاشف نے مزید بتایا کہ فائرنگ کا واقعہ دیرینہ دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔

انٹرسروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق سربند رنگ روڈ پر جمعے کی نماز کے بعد نامعلوم حملہ آوروں نے لیفٹنینٹ کرنل طارق غفور پر فائرنگ کردی۔

آئی ایس پی آ نے بتایا کہ افسر کو پشاور میں تعینات کیا گیا گیا اور وہ ایک سرکاری یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے۔

دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ترجمان محمد خراسانی نے میڈیا کو کی گئی ای میل میں کرنل طارق غفور کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔

خیال رہے کہ حیات آباد خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کا پوش علاقہ ہے۔

کرنل طارق غفور فوج کے سابق افسر میجر جنرل ریٹائرڈ فضل غفور کے صاحبزادے تھے، فضل غفور 1994 سے 1997 تک فرنٹئر کور (ایف سی) کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) رہ چکے ہیں، بعد ازاں ان کو مختلف ممالک میں پاکستان کا سفارت کار بھی بنایا گیا تھا۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024