کیا آپ یہ 10 فٹنس ٹیسٹ پاس کرسکتے ہیں؟
اچھی صحت کے لیے جسمانی فٹنس ضروری ہوتی ہے مگر آپ کس حد تک فٹ ہیں؟
اس کا فیصلہ کیسے کیا جاسکتا ہے ؟ درحقیقت اس کے لیے کسی ماہر کی ضرورت نہیں بلکہ کچھ فٹنس ٹیسٹوں کی مدد سے یہ جانا جاسکتا ہے۔
اب نیچے چند ایسے فٹنس ٹیسٹ دیئے جارہے ہیں جو بہترین صحت کے لیے اہم ہے اور خود فیصلہ کریں کہ ان میں سے کتنے آپ کرسکتے ہیں۔
کیا آپ جاگنے کے بعد 14 گھنٹے تک خود کو توانائی سے بھرپور محسوس کرتے ہیں؟
ورزش توانائی بڑھانے کا اچھا ذریعہ ہے اور دن کے اختتام پر آپ خود کو مکمل طور پر نڈھال محسوس کرتے ہیں تو اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ سست طرز زندگی ہی اس کا ذمہ دار ہوگا۔ ایک تحقیق جس میں 70 طبی مقالوں کا تجزیہ کیا گیا، میں یہ بات سامنے آئی کہ سست طرز زندگی گزارنے والے افراد اگر ورزش کو معمول بنالیں تو وہ کم تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں۔
پانی کی بڑی بوتلیں دونوں ہاتھوں میں بغیر کسی تکلیف کے اٹھا کر چلنا
اگر تو آپ 5 لیٹر کی ایک بوتل بغیر کسی تکلیف کے اٹھا کر چل سکتے ہیں، جس کے لیے کندھوں، کمر، سینے، گھٹنوں اور دیگر مقامات کی مضبوطی ضروری ہے۔ اگر تو آپ جسمانی طور پر مضبوط نہیں تو انجری کا خطرہ ہوگا اور اس ٹیسٹ میں ناکامی جوڑوں میں درد، ہڈیوں کی کمزوری سمیت ڈپریشن اور ڈیمنیشیا جیسے امراض کا خطرہ بھی ظاہر کرتی ہے۔
10 بار اچھلنا جس سے دھڑکن تیز نہ ہو؟
اس ٹیسٹ میں کامیابی اچھے کنٹرول والی دھڑکن کی علامت ہے اور شریانوں کی بہترین فٹنس بھی ظاہر ہوتی ہے۔ دھڑکن کی کم رفتار کا مطلب یہ ہے کہ دل کی صحت اچھی ہے۔
کیا آپ کھڑے کھڑے پیروں کے ناخن کاٹ سکتے ہیں وہ بھی جھکاﺅ کی بے آرامی کے بغیر؟
اگر تو آپ ایسا نہیں کرسکتے تو آپ خود اپنے جسم میں لچک نہ ہونے پر شاک رہ جائیں گے۔ بغیر کسی درد کے یہ لچک نہ صرف ہڈیوں اور جوڑوں کے امراض وغیرہ کے لیے ضروری ہے بلکہ یہ دل کی صحت کا بھی اشارہ دیتی ہے۔ امریکن جرنل آف سائیکلوجی کی ایک تحقیق کے مطابق لچک نہ ہونا شریانوں کی اکڑن کا نتیجہ بھی ہوسکتی ہے جو کہ امراض قلب سے قبل کی علامت ہے۔
کک مارتے ہوئے اپنے پیر کو کولہوں سے اوپر تک اٹھا سکتے ہیں؟
یہ ایک اور جسمانی لچک اور مضبوطی کا ٹیسٹ ہے، اگر تو آپ ایسا کرنے میں مشکل کا سامنا ہے تو لچک کی ورزشوں سے آپ خود کو بہتر کرسکتے ہیں۔
کیا آپ پیروں کو حرکت دیئے بغیر گھوم کر پیچھے دیکھ سکتے ہیں؟
یہ ٹیسٹ مضبوطی اور لچکداری کا اظہار کرتا ہے، یہ دونوں مضبوط، صحت مند اور درد سے پاک کمر کے لیے ضروری ہیں۔
طیارے یا ٹرین پر اپنا سامان بغیر کسی تکلیف کے اوپر خانے میں رکھ سکتے ہیں؟
عام طور یہ تیکنیک کا کمال ہوتا ہے مگر کمر اور ٹانگوں کی مضبوطی کا بھی امتحان ہوتا ہے۔ اگر تو آپ ریڑھ کی ہڈی مضبوط بنانے والی ورزشوں سے دور ہیں تو کمر درد کسی بھی وقت آپ کو نشانہ بناسکتا ہے۔
کیا کسی مشکل یا تکلیف کے بغیر کپڑوں سے بھری باسکٹ دومنزل اوپر لے جاسکتے ہیں؟
یہ مضبوطی، خون کی شریانوں کی برداشت اور توازن کا امتحان ہے، زمین کی سطح پر چلنے کے مقابلے میں سیڑھیاں چڑھنے کے لیے زیادہ توانائی اور جسمانی قوت کی ضرورت ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے جدید طرز زندگی میں لفٹ وغیرہ نے سیڑھیاں چڑھنے کا رجحان ختم کردیا ہے، اگر آپ اس فٹنس ٹیسٹ میں ناکام ہوتے ہیں تو سیڑھیاں چڑھنے کو عادت بنائیں، چہل قدمی کریں اور دفاتر یا دیگر مقامات پر لفٹ کی بجائے سیڑھیوں کو ترجیح دیں۔
سانس پھولے بغیر دس منٹ تک تیزدھن پر رقص کرسکتے ہیں؟
ایک تحقیق کے مطابق طبی فوائد کے لیے طویل دورانیے کی ورزش کرنے کی ضرورت نہیں، درحقیقت کچھ دیر کی ورزش (10 سے 15 منٹ) زیادہ چربی گھلا دیتی ہے۔
آدھے گھنٹے تک بغیر تھکے چہل قدمی کرسکتے ہیں؟
روزانہ کم از کم بیس منٹ تک چہل قدمی کے متعدد فوائد ہیں، جن میں سب سے بڑا جسمانی وزن میں کمی اور جسمانی مضبوطی ہے، جبکہ یہ عادت مزاج کو خوشگوار اور توانائی کو بڑھاتی ہے، اسی طرح بلڈ شوگر اور بلڈ پریشر میں بھی کمی آتی ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔
تبصرے (1) بند ہیں