• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

ان 11 طریقوں کو اپنا کر پیسے بچانا سیکھیں

شائع February 29, 2016 اپ ڈیٹ October 31, 2017
— کریٹیو کامنز فوٹو
— کریٹیو کامنز فوٹو

آپ نے اکثر اپنے اخراجات پر قابو پانے یا پیسوں کی بچت کی ٹرکس کے بارے میں پڑھا یا سنا ہوگا مگر ان میں سے بیشتر کے لیے طرز زندگی میں تبدیلی لانا ضروری ہوتا ہے جس کے لیے اکثر افراد تیار نہیں ہوجتے۔

جیسے اپنی سبزیاں اگانا، اپنے بالوں کو خود کاٹنا وغیرہ جو کہ سننے اور دیکھنے میں ہی کافی مشکل لگتا ہے۔

مگر ایسی بھی متعدد آسان تبدیلیاں موجود ہیں جو آپ کو بچت میں مدد دیتی ہیں اور کوئی محنت بھی نہیں کرنا پڑتی۔

اے سی کا تھرمو اسٹیٹ ایڈجسٹ کرنا

آپ کو شاید معلوم نہیں مگر اے سی کے تھرمو اسٹیٹ میں چند ڈگری کی تبدیلی آپ کے بجلی کے بل میں نمایاں کمی لاسکتی ہے۔ آپ کو بس اے سی کو 20 سے اوپر کسی لیول پر رکھنا ہے اور بس۔

گھر سے نکلنے سے پہلے سب کچھ بند کردیں

پاکستان جیسے ممالک میں بجلی کا بل ہی عام طور پر متوسط طبقے کی بچت کا سب سے بڑا دشمن ہوتا ہے اور اس سے بچانے کے لیے غیرضروری روشنیوں یا مصنوعات کو بند رکھنا ضروری ہے، خاص طور پر گھر سے نکلنے سے پہلے سب کچھ بند کردینا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

اپنی الیکٹرک مصنوعات کو درست وقت میں چلانا

ہوسکتا ہے آپ کو معلوم نہ ہو مگر پاکستان میں بجلی کے پیک اور آف گھنٹے بھی ہوتے ہیں یعنی پیک وہ گھنٹے جب بجلی کا ریٹ زیادہ ہوتا ہے، تو اگر آپ اپنی مصنوعات کو ہر وقت چلانے کی بجائے آف پیک گھنٹوں میں چلائیں تو کافی بچت کی جاسکتی ہے۔ ان گھنٹوں کے بارے میں آپ یوٹیلیٹی کمپنی سے معلوم کرسکتے ہیں۔

اپنے کھانوں کی منصوبہ بندی کریں

اگر تو آپ بازار میں خریداری کے لیے یہ سوچیں بغیر جائیں گے کہ کیا کچھ لینا ہے تو آپ خوامخواہ ایسی چیزیں بھی گھر لے آئیں گے جن کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ تو یہ سوچ کر بازار جائیں کہ کھانے کے لیے کیا کچھ لینا ہے اور اس پر قائم رہیں، بلکہ زیادہ اچھا تو یہ ہوگا کہ آپ بازار جانے سے پہلے ایک ہفتے کے کھانوں کی منصوبہ بندی کرلیں۔

قیمتوں کا موازنہ

بازار میں جاکر کسی ایک جگہ کی بجائے 2 یا تین دکانوں پر جاکر ایک چیز کی قیمت دیکھیں اور پھر ان میں سے قیمت کے لحاظ سے بہترین آپشن کا انتخاب کریں۔

گھر کے کھانے کو ترجیح دیں

آج کل باہر کھانے کا رجحان ایک عادت بن چکا ہے جس پر لوگ ہزاروں روپے اڑا دیتے ہیں جو کہ باآسانی بچائے جاسکتے ہیں، مثال کے طور پر دفتر جانے والے افراد باہر کی غذا کی بجائے گھر سے کھانا لے جانا شروع کردیں تو ان کی کافی بچت ہوسکتی ہے۔

درست اشیاءکا انبار خریدنا

متعدد چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن کی قیمتوں میں جلد اضافہ ہوتا رہتا ہے جیسے پرفیومز (اگر لگانے کا شوق ہے) اور ٹوتھ پیسٹ وغیرہ۔ تو اگر آپ ان کو تھوک میں خرید کر لے آئیں تو ایک بار تو کچھ زیادہ خرچہ ہوگا مگر طویل المعیاد بنیادوں پر یہ بڑی بچت ثابت ہوگی۔

ٹائروں کے ائیر کمپریسر کو چیک کرنا

اپنے ٹائروں میں ہوا کی مناسب مقدار کو رکھنا پٹرول یا گیس مائلیج کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

کپڑوں پر پیسے ضائع نہ کریں

ملبوسات کی خریداری ایسی سرمایہ کاری ہوتی ہے جو مستقبل میں کافی کام آتی ہے۔ بس آپ کو خیال رکھنا ہے کہ ایک ہی جیسے کپڑوں کا ڈھیر نہ لگادیں۔ آپ کو معلوم ہونا چاہئے کہ الماری میں کیا کچھ موجود ہے جس کو مدنظر رکھ کر ہی مزید پیسے خرچ کرنے کا فیصلہ کریں۔

بیکار کی ممبرشپ سے جان چھڑائیں

اگر تو آپ جم جاتے نہیں مگر اس کے ممبر ہے تو اس کو ختم کردیں اور اسی طرح آن لائن سبسکرپشن وغیرہ سے بھی گریز کرنا چاہئے۔

نیا لینے کی بجائے مرمت کریں

آپ کو اس صورت میں اپنی قمیض کو پھینکنے کی ضرورت نہیں جب اس کا کوئی بٹن گم ہوجائے، اس کی جگہ ایک اور قمیض خریدنے کی بجائے نیا بٹن لاکر لگانا زیادہ سستا آپشن ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

taimoor Mar 01, 2016 11:22am
zaberdast
انور بلوچ Nov 01, 2017 12:51pm
جس ریٹ اور جس لوڈشیڈنگ کے شیڈول سے بجلی فراہم کی جاتی ہے اور لوڈشیڈنگ کے اوقات میں جنریٹر کا جتنا خرچہ ہوتا ہے میں نے خود بیٹھ کر حساب لگایا کہ 5 سال کا بجلی کا بل اور جنریٹر کا مکمل خرچ اتنا ہی بنتا ہے جتنا کہ 25 بلکہ اس سے بھی اوپر کا سولر سسٹم کا مکمل خرچ۔ یعنی بجلی کے بل اور جنریٹر کے چکر میں 5 سال میں آپکی جیب سے اتنی ہی رقم جائے گی جتنا 25 سال میں سولر سسٹم لگانے پر آپکے جیب سے جائیں گے۔ فرق ہے تو صرف یہ کہ سولر سسٹم کے لگانے پر آپکو فوری طور پر جیب سے جانے والی رقم نفسایتی طور پر زیادہ محسوس ہوتی ہے جبکہ بجلی کا بل اور جنریٹر آپ سے سولر سسٹم کی طرح یکمشت بڑی ادائیگی نہیں کرواتا اس لیئے ہمیں نفسیاتی طور پر کم گراں محسوس ہوتا ہے۔ میں نے اپنے گھر میں 5 کلو واٹ کا سولر سسٹم لگایا ہے تمام چیزیں گذشتہ ایک سال سے 24 گھنٹے چلا رہا ہوں۔ بجلی کے بل اور جنریٹر کے مسائل سے آزاد ہوں۔ سولر سسٹم لگانا کوئ مشکل نہیں۔ بس اچھی طرح گوگل اور یو ٹیوب پر معلومات لیں۔ مارکیٹ کا اچھی طرح سروے کریں اور اپنا سسٹم خود فٹ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024