• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

'عامر اور کوہلی میں کئی یادگار مقابلے دیکھنے کو ملیں گے'

شائع February 29, 2016
فوٹوز اے ایف پی
فوٹوز اے ایف پی

ایڈن گارڈنز سے لے کر سنچورین تک شعیب اختر اور سچن ٹنڈولکر کے درمیان کئی یادگار مقابلے دیکھنے کو ملے اور ماضی کے تیز ترین باؤلر کا ماننا ہے کہ ویرات کوہلی اور محمد عامر کے درمیان بھی اسی طرح سے کئی یادگار مقابلے دیکھنے کو ملیں گے۔

شعیب اختر نے کہا کہ سچن ٹنڈولکر کو باؤلنگ کرنا چیلنج ہوتا تھا اور میرا خیال ہے کہ کوہلی اور عامر کے درمیان مستقبل میں ہونے والے مقابلے بھی اتنے ہی دلچسپ ہوں گے جیسے ہماری جنگ چلتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ہی بہترین کارکردگی دکھاتے ہیں اور جب ایک دوسرے کے خلاف کھیلیں گے تو اس سے بہتر کچھ نہیں ہو گا۔

شعیب نے کہا کہ کوہلی انڈیا کے سب سے بہتر بلے باز ہیں اور عامر کی شمولیت سے پاکستان کا باؤلنگ اٹیک کافی بہتر ہو گیا ہے، جب کبھی بھی یہ دونوں ایک دوسرے کے خلاف آئیں گے تو مزہ آنے والا ہے۔

انہوں نے عامر کے حوالے سے کہا کہ 'دل کو ایک تسلی ہوتی ہے اسے دیکھ کر'۔

پاکستان کی باؤلنگ کے مستقبل کے حوالے سے پرامید 40 سالہ سابق فاسٹ باؤلر نے کہا کہ ہمیں اپنے باؤلنگ کے شعبے میں مزید جارحیت دکھانے کی ضرورت ہے، عامر کو دوسرے اینڈ سے مدد درکار ہو گی اور وہاب کو آگے بڑھ کر کارکردگی دکھانی ہو گی۔

انہوں نے ویرات کوہلی کی بھی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے عہد کے سب سے بہترین بلے باز ہیں، میچ جتانے کی ان کی صلاحیت مثالی ہے، جس طرح انہوں نے پاکستان کے خلاف بیٹنگ کی، وہ یقیناً انہیں دوسروں کھلاڑیوں سے جدا کرتی ہے۔

شعیب اختر نے نوجوان بلے باز جسپریت بھمرا کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کا گیند پر کنٹرول بہت اچھا ہے، نہرا اور بھمرا بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ماجی کی نسبت ہدنوستانی باؤلنگ یونٹ بہتر نظر آ رہا ہے۔

راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور مایہ ناز فاسٹ باؤلر نے ہندوستان کو ایشیا کپ کیلئے فیورٹ قرار دیتے ہوئے تمام ٹیموں کو خبردار کیا کہ آئندہ ماہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ہے اور ٹیموں کو اپنے کھلاڑیوں کو فٹ رکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ ہندوستان کی وکٹوں پر فاسٹ باؤلرز کو خصوصاً زیادہ محنت کرنی ہو گی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024