• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
شائع February 24, 2016 اپ ڈیٹ October 8, 2019

گریٹ ہمالیہ اور پیر پنجال کے دامن میں فطرت انسانی کی تسکین کا سامان لیے ایک اہم شہر واقع ہے جو زمانہ قدیم سے حملہ آوروں، تجارتی قافلوں، مذہبی راہنماﺅں ریشی سنت ، سادھوؤں اور اولیاءاللہ کی گزرگاہ رہا ہے، اور جسے اولین تاریخ میں اڈا بانڈا لکھا گیا اور اب مظفرآباد کے نام سے جانا جاتا ہے۔

وادی کشمیر میں کامبو جاس، بدھ ازم، شیو ازم، ہندو ازم اور دورِ اسلامی سمیت جتنے بھی ادوار گزرے، اس شہر پر اثر انداز ہوتے رہے ہیں۔

انٹرنیشنل سٹی مینیجمنٹ ایسوسی ایشن کی شائع کردہ کتاب The practice of Local Government Planning میں مظفرآباد کی جغرافیائی علاقائی وسعت اور اہمیت کے تناظر میں اسے گیٹ وے قرار دیا گیا۔

مظفرآباد کوہالہ سے پنجاب، برارکوٹ سے خیبر پختونخواہ، چکوٹھی لائن آف کنٹرول سے سرینگر، اور سرینگر سے جموں امرتسر اور دلی کو ملانے کا ذریعہ ہے، تاہم یہاں کی تہذیب و ثقافت میں ہزارہ پوٹھوہار کے رنگ نمایاں اور پہاڑی کلچر صدیوں سے مظفرآباد کی پہچان بنا ہوا ہے۔

وادیء کشمیر کا دروازہ ہونے کی وجہ سے باہر سے آنے والا ہر مذہب، ثقافت، اور تہذیب اسی راستے سے سری نگر پہنچی۔ انتہائی عروج کے بعد انتہائی زوال بھی اسی شہر کی قسمت میں تھا۔

صدیوں تک انسانیت کو دامن میں سمونے والے مظفرآباد کے بارے میں تصور کیا جاتا ہے کہ سینکڑوں برس قبل ٹانڈا فالٹ لائن ایکٹو ہونے کی وجہ سے پہاڑوں نے اپنی جگہ چھوڑ دی جس کی وجہ سے چند سو یا چند ہزار کی آبادی آن واحد میں 2005 کے زلزلے کی طرح لقمہء اجل بن گئی ہوگی۔

اس ہولناک سانحے کے بعد یہ علاقہ مدتوں انسانی آبادی سے محروم رہا۔ شہروں دیہی علاقوں اور قصبوں میں رہنے والے خاندان صدیوں سے گرمی کے موسم میں بلند و بالا مقامات جنہیں 'بہک' کہا جاتا ہے، اپنے مویشیوں سمیت رخ کرتے ہیں۔ مظفرآباد کو چکڑی (کیچڑ والی) بہک کا نام دیا گیا جو صدیوں تک قائم رہا اور اس کی پسماندگی کا ثبوت تھا۔

2005 کے زلزلے میں پہاڑی سلسلوں پر ناقص تعمیرات کے باعث ہزاروں افراد اپنی جانیں گنوا بیٹھے اور لاکھوں معذور و بے گھر ہوئے۔ جہاں ایثار و قربانی کی داستانیں رقم ہوئیں تو وہیں خود غرضی اور نفسا نفسی پر مبنی نئی تہذیب نے بھی جنم لیا۔ جنرل پرویز مشرف کی عالمی ساکھ و مساعی جمیلہ سے یہ شہر پہلے سے بھی بہترین انداز میں آباد ہوا، مگر آزاد خطے کی حکومتوں نے شہر کو جدید انداز میں نہ بنانے اور زلزلہ پروف عمارتیں نہ بنوانے، فالٹ لائن پر رہائشی و کمرشل پلازوں کی تعمیر نہ روک کر ایک مرتبہ پھر لاکھوں زندگیوں کو موت کی دہلیز پر چھوڑ دیا ہے۔

گنجان آباد مظفرآباد شہر کا طائرانہ منظر. — فوٹو سید اشفاق حسین
گنجان آباد مظفرآباد شہر کا طائرانہ منظر. — فوٹو سید اشفاق حسین

شہر کی تقریبآ تمام ہی تعمیرات بے ہنگم ہیں. — فوٹو سید اشفاق حسین
شہر کی تقریبآ تمام ہی تعمیرات بے ہنگم ہیں. — فوٹو سید اشفاق حسین

اس کی موجودہ آبادی دیکھ کر تصور کرنا مشکل ہے کہ 2005 میں یہاں کتنی تباہی آئی تھی. — فوٹو سید اشفاق حسین
اس کی موجودہ آبادی دیکھ کر تصور کرنا مشکل ہے کہ 2005 میں یہاں کتنی تباہی آئی تھی. — فوٹو سید اشفاق حسین

ہمالین فرنٹل تھرسٹ (ٹانڈا فالٹ) اور مین باؤنڈری تھرسٹ (جہلم فالٹ) پر موجود مظفرآباد شہر جب 2005 کے ہولناک زلزلے میں تباہ ہوا تو جاپان بین الاقوامی تعاون کے ادارے (JICA) نے دو سالوں کی انتھک محنت و ریاضت سے ایک رپورٹ مرتب کی جو ادارے کے نائب صدر کی جانب سے مرکزی و آزاد حکومت کے ذمہ داران کو پیش کی گئی۔

اس اسٹڈی میں مظفرآباد کو درپیش خطرات اور تدارک کی ممکنہ تجاویز پیش کی گئیں۔ جائیکا نے پرانا شہر ڈھیریاں، طارق آباد، چہلہ بانڈی، ماکڑی، میرا تنولیاں، اور رنجاٹہ سمیت متعدد علاقے ناقابل رہائش قرار دیے۔ جائیکا کا مؤقف ہے کہ یہ زمین آبادی برداشت کرنے کے لائق نہیں۔ مزید برآں شہر کے اردگرد موجود ڈھلوانوں پر ہر طرح کی تعمیرات سے منع کیا۔

جائیکا نے لینڈ سلائیڈنگ کے شدید خطرے کے ممکنہ 18 مقامات کی نشاندہی بھی کی، جن پر بسنے والے انسانوں اور قائم جائیدادوں کو شدید خطرات لاحق ہیں اور قرار دیا کہ پہاڑوں کی توڑ پھوڑ سے بجری بن رہی ہے، اس مٹی کے تودوں اور زمین ٹوٹنے کے باعث شہری آبادی میں آنے والے ملبے کو روکنے کی لیے چک ڈیم بنائے جائیں۔

جائیکا نے تعمیر نو کے لیے ماسٹر پلان مرتب کیا اور حکومت کو تجویز پیش کی کہ انتہائی خطرناک علاقوں کو آبادی سے مکمل طور پر خالی کروا کے متعلقہ مقامات کو کھلا چھوڑا جائے، شہر میں پارکس کا جال بچھایا جائے اور شجر کاری بھی کی جائے۔ جائیکا نے قرار دیا ہے کہ کسی بھی وقت کبھی ختم نہ ہونے والی خشک لینڈ سلائیڈنگ دریائے نیلم کو روک دے گی لہٰذا ممکنہ سیلاب کی روک تھام کا اہتمام کیا جائے، شہر کی بڑی تعداد میں آبادی میونسپل کارپوریشن کی حدود سے باہر منتقل کی جائے۔

دریا کے دہانے پر قائم گھر ذرا سے جھٹکے سے پھسل سکتے ہیں. — فوٹو سید اشفاق حسین
دریا کے دہانے پر قائم گھر ذرا سے جھٹکے سے پھسل سکتے ہیں. — فوٹو سید اشفاق حسین

چٹانوں کے کناروں تک کو بھی تعمیرات کے لیے استعمال کیا گیا ہے. — فوٹو سید اشفاق حسین
چٹانوں کے کناروں تک کو بھی تعمیرات کے لیے استعمال کیا گیا ہے. — فوٹو سید اشفاق حسین

چٹانوں کے کناروں تک کو بھی تعمیرات کے لیے استعمال کیا گیا ہے. — فوٹو سید اشفاق حسین
چٹانوں کے کناروں تک کو بھی تعمیرات کے لیے استعمال کیا گیا ہے. — فوٹو سید اشفاق حسین

مگر آزاد کشمیر میں یکے بعد دیگرے قائم ہونے والی کوئی بھی حکومت جائیکا کی سٹڈی کو خاطر میں نہیں لائی۔ جائیکا نے ماسٹر پلان میں گلی، سڑک کی چوڑائی سے لے کر تعمیراتی کوڈ تک بتایا مگر مجال ہے جو جائیکا کی تجاویز پر عملدرآمد ہوا ہو۔

جائیکا نے جن مقامات سے آبادی کی منتقلی کا زور دیا وہاں نئی اور گنجان آبادیاں بن چکی ہیں۔ بجری مٹی کے تودے روکنے کے لیے چک ڈیم بنانا تو درکنار، صدیوں سے بہنے والے ندی نالوں میں گھر اور دکانیں تعمیر کر دی گئی ہیں۔

میونپسل کارپوریشن اور شہری ترقیاتی ادارے کی نااہلی کی وجہ سے مظفرآباد شہر کے لیے یہ نیا خطرہ پیدا ہو چکا ہے۔ آزاد کشمیر کی حکومت نے لنگر پورہ، ٹھوٹھہ کے مقامات پر 300 ایکڑ زمین تو بین الاقوامی امدادی اداروں اور حکومت پاکستان کے مالی تعاون سے خرید رکھی ہے مگر دس برس گزرنے کے باوجود ایک انچ زمین متاثرہ خاندانوں کو نہیں دی اور نہ ہی انتہائی خطرناک علاقوں میں موجود آبادی کو منتقل کرنے کے لیے کوئی قدم اٹھایا۔

جائیکا کی تجویز کے مطابق انتہائی خطرناک جگہیں خالی نہیں کروائی گئیں اور نہ ہی کوئی پارک بنایا گیا۔ خطرناک مقامات اور ندی، نالوں اور ڈھلوانوں پر موجود سینکڑوں گھر اور کاروباری مراکز کسی بھی لمحے لینڈ سلائیڈنگ یا زلزلے کی وجہ سے زمین میں دھنس سکتے ہیں جس سے بڑے پیمانے پر اموات کا خدشہ ہے۔

عالمی سطح پر جانے جانے والے آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ سائنسز کے سربراہ ڈاکٹر رستم خان جو 2005 سے قبل بھی خطرات سے آگاہ کر چکے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ انڈین پلیٹ 780 ملین سال قبل افریقی پلیٹ سے الگ ہو کر رشین پلیٹ سے جڑی ہے، اس پلیٹ کے سامنے کے حصے ٹوٹ کر اوپر آئے ہیں۔ ایک فالٹ لائن برما سے آسام، نیپال، اور شمالی ہندوستان سے کشمیر اور شمالی پاکستان پوٹھوہار، اٹک سے ہوتی ہوئی افغانستان جا رہی ہے اور یہ ایکٹو ہے۔

ڈاکٹر رستم خان کے مطابق مظفرآباد اور اس سے ملحقہ علاقے 30 کلومیٹر چوڑی اور 100 کلومیٹر لمبی پٹی پر واقع ہیں اور اس پٹی میں توڑ پھوڑ کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ اس پٹی پر کریکس ہیں اور اس میں ڈولومائیٹ نامی دھات ہے جو جب پانی کے ساتھ ملتی ہے، تو ری ایکشن میں پہاڑی پتھر ٹوٹتے ہیں۔ مظفرآباد، باغ، نوسیری، اور بالاکوٹ عباسیاں تک جو پہاڑ ریزہ ریزہ ہو رہے ہیں، یہ اس کی وجہ سے ہی ہے۔

جائیکا نے جن جگہوں کو خطرناک قرار دیا تھا، عمارات وہاں پر بھی تعمیر کی گئی ہیں. — فوٹو سید اشفاق حسین
جائیکا نے جن جگہوں کو خطرناک قرار دیا تھا، عمارات وہاں پر بھی تعمیر کی گئی ہیں. — فوٹو سید اشفاق حسین

انتہائی خطرناک علاقوں کو خالی کروانے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا. — فوٹو سید اشفاق حسین
انتہائی خطرناک علاقوں کو خالی کروانے کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا. — فوٹو سید اشفاق حسین

آبادیاں ان جگہوں پر بھی قائم ہیں جو لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے دوچار ہیں. — فوٹو سید اشفاق حسین
آبادیاں ان جگہوں پر بھی قائم ہیں جو لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے دوچار ہیں. — فوٹو سید اشفاق حسین

تاریخی اعتبار سے ہمالیہ میں سو سال کے اندر بڑا زلزلہ آیا ہے۔ جموں میں 1905 میں زلزلہ آیا تھا اور مظفرآباد 2005 میں تباہ ہوا۔ سری نگر میں سو سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے مگر بڑا زلزلہ نہیں آیا۔ عالمی ماہرین جو زلزلے کی پیشن گوئی کر رہے ہیں، وہ تاریخ کے تناظر میں کر رہے ہیں، چونکہ اس خطے میں ایسا ہمیشہ ہوتا آرہا ہے۔

ڈاکٹر رستم خان کا مزید کہنا ہے کہ پلیٹ کی حرکت اور چٹانیں ٹوٹنے سے زلزلے آتے ہیں اور انرجی خارج ہوتی ہے مگر مظفرآباد فالٹ کی تباہی کے لیے زلزلے کی ضرورت نہیں، اگر زیادہ بارشیں ہوں گی تو ڈولومائیٹ کی وجہ سے ردعمل میں پہاڑ تیزی سے ٹوٹیں گے اور لینڈ سلائیڈنگ ہوگی جو شہر کو بہا کر دریائے نیلم میں لے جائے گی، اور جب یہ ڈیم ٹوٹے گا تو پنجاب تک تباہی ممکن ہے،

ان کا کہنا ہے کہ 1977 سے پہلے کوئی پتھر ریزہ ریزہ نہیں تھا اور چٹانیں ہی چٹانیں تھیں، پھر بھی چہلہ کے مقام پر خشک سلائیڈ آئی جو کئی دن چلتی رہی اور نیلم دریا بند ہو گیا تھا، جسے آرمی کے جوانوں نے بحال کیا تھا۔ اب تو مظفرآباد کے گرد و نواح کے پہاڑ بجری بن چکے ہیں۔

یہ بجری نالوں کے ذریعہ شہر میں آرہی ہے کسی بھی زلزلے یا لینڈ سلائیڈنگ کے باعث یہ ہنستا بستا شہر اور سو کلومیٹر کی پٹی جس میں لاکھوں لوگ بستے ہیں، ایک بار پھر تباہی کی دہلیز پر پہنچ چکا ہے۔

افسوس کی بات ہے کہ آزاد کشمیر اور مظفرآباد میں تعلیم یافتہ لوگوں کی بڑی تعداد مقیم ہے مگر کسی کو اس بات کی فکر نہیں کہ وہ جغرافیائی طور پر کس قدر خطرناک مقام پر رہائش پذیر ہیں۔ 2005 کا زلزلہ ایک واحد واقعہ نہیں تھا، بلکہ ایسا ماضی میں بار بار ہوتا رہا ہے، اور اب کی بار مزید شدت سے ہونے کا امکان ہے۔

اگر ہمارے حکام عالمی اداروں اور سائنسدانوں کی واضح نشاندہی کے باوجود آنکھیں نہیں کھولیں گے تو خدانخواستہ اس کا نتیجہ ہزاروں لوگوں کی آنکھیں ہمیشہ کے لیے بند ہونے کی صورت میں نکل سکتا ہے۔


ابرار حیدر مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر میں ڈان نیوز ٹی وی کے آؤٹ اسٹیشن رپورٹر ہیں۔


ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دیے گئے تبصروں سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

ابرار حیدر

ابرار حیدر مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر میں ڈان نیوز ٹی وی کے آؤٹ اسٹیشن رپورٹر ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (41) بند ہیں

safeer raza Feb 24, 2016 05:27pm
ماشا اللہ ابراحیدر صاحب نے بہت احسن اندازسے انتہاءی اہم عنوان پر قلم اٹھایااور یہ کہنا بے جاء نہ ہوگا کہ اس دھرتی کا بیٹاہونے کا حقیقی معنوں حق اداکرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔ اللہ کرے زورقلم اورزیادہ اس تحریر کی مناسبت سے بناءی گءی تصاویر کے حوالے سے سیداشفاق حسین شاہ نے بہت عمدہ فوٹوز بناءے ہیں عمومی طورپر ایسے تلخ حقایق اور اہم نوعیت کے عوامی مسایل کی طرف حکمرانوں کی نظرٹہرتی ہی نہیں ، اللہ کرے کہ ارباب اختیار کو ان مسایل کے حل کے لیے وقت مل جاءے
Ghulamullah Feb 24, 2016 05:33pm
Very excelleny Ibrar Haider sb and syed Isffaq hussain sb, very thought provoking and images insight.
uzair ahmed ghazali Feb 24, 2016 05:43pm
masha ALLAH ibrar haider sb ny behtar andaz mn muzaffarabad k hawaly sy story de hy . or boht he achee photo graphy ki hy syed ishfaq shah sb ny. qudrate afat ny nipatny k leye ajk govt k pass koe tayari naheen bs ALLAH tala he shehr k baseyon py rehm frmy/.....
uzair ahmed ghazali Feb 24, 2016 05:47pm
mashaa ALLAH khoob likha hy ibrar haider sb ny or kamal photo graphy ki hy ishfaq shah sb ny. ALLAH tala muzaffarabad k shereon py krm frmy Aameen.
Faisal Jamil Kashmiri Feb 24, 2016 05:49pm
Abrar Haider and Ashfaq, I congratulate both of you for this write up. It’s unfortunate to witness the carelessness of the concerned departments especially Planning and Development, State Disaster Management Authority, National Disaster Management Authority, Municipal Coroporation, Development Authority and the top of all, our Legislators. I foresee all of them as our murderers. They do not belong to ISIS or any ethnic militant group, but I brand them as brutal and ruthless as any savage could be. Yes, we the citizens of this city are equally responsible for our shameless silence. As Allah stated in His glorious Quran: “Verily, Allah does not change the state of a people until they bring about a change in themselves. And when Allah intends to torment a people (due to their own deeds), then none can avert it. Nor is there any helper for them apart from Allah”. So I seek refuge and guidance from Allah. May Allah help us all and give us strength to overcome our inadequacies.
Muhammad Iqbal Mir Feb 24, 2016 05:58pm
سید ابرار حیدر صاحب نے اہم مسئلہ کی طرف توجہ دلائی ہے بالخصوص سید اشفاق شاہ صاحب نے اس حوالہ سے جو عکاسی کی ہے لاجواب ہے‘ ارباب اختیار کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے
Muhammad Ashraf tubbsum Feb 24, 2016 06:07pm
Boht Achi Story Ha Abrar Haider sb boht acha lakha ha . ishfaq shah sb nah is story per jo photo bany hain nice hain
ajaz kazmi Feb 24, 2016 06:12pm
بہت ہی تلخ حقائق ہیں اگر اس طرح کی مصیبت دوبارہ آئی تو پہلے سی کئی زیادہ بڑا انسانی المیہ ہوگا اس معاملہ پر جلد از جلد ہنگامی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے لیکن حکمران غفلت کی نیند سو رہے ہیں ابرار حیدر نے ایک اہم معاملہ کی جانب توجہ دلوائی ہے اور اس پر اشفاق شاہ کی تصاویر نے حقیقت واضع دکھا دی ہے
Mubashar Naqvi Feb 24, 2016 06:21pm
Factual comprehensive report, We haven't learnt from the October 2005 tragedy. Masha'Allah Abrar Haider sb wrote on a very important issue. Govt must pay heed towards the illegal construction in the capital city. Photography is simply awesome. Welldone My Brother Ishfaq Hussain Shah.
SYED AHMED GILLANI Feb 24, 2016 07:20pm
Bohot achi kawash he syed ishfaq shah or ibrar saib ki, bohot achi tehrer he ab jo construction ki gai he wo 2005 se pehlay jo the os se b ziada khatarnaak he, magr zamedaran shaid so rhaya hian or sotay hi rahain gay bas jb zalzala aaia ga phr in ko hosh aai ga
علی رضا رند Feb 24, 2016 07:47pm
اس رپورٹ میں ابرار حیدر نے انتہائی حساس مسئلے کی نشاندہی کی ہے جو مستقبل کے لیے تباہ کن اثرات کا بھیانک نتائج لیے حکام کو جھنجوڑنے کے لیے کافی ہے اگر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے تو اب بھی وقت ہے کہ اس تباہی سے بچا جائے
حافظ Feb 24, 2016 09:38pm
سارے کام حکام پر چھوڑنے کی بجائے لوگوں کو خود بھی کچھ کرنا چاہیے۔ حکام نے تو ندی نالوں اور چٹانوں کے کناروں پر گھر نہیں بنائے لوگوں نے بنائے ہیں۔ زلزلہ پھر آئے گا اور سارا الزام برے اعمال کرنے والوں پر لگا دیا جائے گا۔
umar bhutta Feb 24, 2016 10:01pm
it no use to explain them they are all defand dum no eyes no ears only selfishness
Raja Amaar Shaukat Turk Feb 25, 2016 12:45am
Very much informative writeup by Abrar Haider Sb, At least some one projected some realities. People of muzaffarabad who are very literate and knowledgeable should stand up understand and educate people on this. We can't rely on Political people as they fight and strive for their personal gains most of the times. I as a resident of Muzaffarabad can help in spreading knowledge and valuable contributions on earthquake preventive measures in the area by designing and sending broachures to public with authentic writeup. Moreover i dedicate my team to educate, train and guide general public free of cost through seminars and brain storming sessions. I also offer free first aid and disaster management trainings through our partner organizations free of cost. Regards! Raja Amaar Shaukat Turk, (Son of Soil Muzaffarabad AJK) write to me with valuable contributions at [email protected] or call at 0323-5320001. Long Live Muzaffarabad, May My Almighty always save us from all disasters (Ameen)
imtiaz Feb 25, 2016 02:13am
very good and informatic knowledge but if govt take steps to save area and people then hope every thing posible to save better live comonity of that area but first creat envoirmentfor awearness of people
Kashif Javed Feb 25, 2016 09:59am
Boht Achi Koshish Hy Abrar Haider Sb Ki Agr Waqt Sy Pehly Is Pr Tawajho Na Di Gai To Boht Barree Tabahi Ho Sakti Hy. Photography Bhi Boht Achi Hvi Hy Hats Off To You....
Fida Hussain Feb 25, 2016 10:55am
Abrar sb ny hmesha acha likha,Acha kha, Muzffarabad Arzeyate tbdelion ke zud main hy.Kise b Govt ny Muzffararbad ko buchany k liy kch b ne kya,Nudi Nalon m ghr Munciple Corporation or Muzffarabad Development Authority ny bnany ke Ijazt de,Forest Department ny aik b poda ne lgya..Govt ny Danger Zone sy Abadi muntql ne ke,Koe adar Muzffarabad k liy snjeda ne,
khurram butt Feb 25, 2016 11:46am
very excellent report
Intakhab Alam Feb 25, 2016 01:20pm
ماشا اللہ ابراحیدر صاحب نے بہت احسن اندازسے انتہاءی اہم عنوان پر قلم اٹھایا ہے۔عمومی طورپر ایسے تلخ حقایق اور اہم نوعیت کے عوامی مسایل کی طرف حکمرانوں کی نظرٹہرتی ہی نہیں ، اللہ کرے کہ ارباب اختیار کو ان مسایل کے حل کے لیے وقت مل جاءے
Intakhab Alam Feb 25, 2016 01:22pm
اگر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا جائے تو اب بھی وقت ہے کہ اس تباہی سے بچا جائے
m k s Feb 25, 2016 02:12pm
@حافظ You mean people should direct the road traffic and collect the taxes and students should pass themself in exams. also whoever is powerful should take over the land and property of weak? Everyone should find himself where the earth quake fault lines and the foreign aid was locked-up? Why do we need the prime minister and his million millionaires in black cars robbing people?
raja asad nisar Feb 25, 2016 03:31pm
well done bro keep it up (y)
Bilal Mushtaq Feb 25, 2016 05:25pm
we are not sincere to ourselves sir.. we just leave everything to ALLAH but forget that ALLAH gave us the title of "ASHRAF-ul - MAKHLOOqat" he gave us Mind to think but alas! we are " PArhay Likhay JAhil"
naseer Feb 25, 2016 08:33pm
yeh aik intahai khaternak sorathal ha jis pr foran hangami iqdamat uthanay ki zaroorat ha ta k insani janoon ko bachaya ja sakey.
mahnoor Feb 25, 2016 08:38pm
ابرار صاحب نے انتہائی اہم مسئلہ کی جانب توجہ دلوائی ہے لیکن نجانے کیوں ہم بے حسی کی اس صورتحال سے باہر نہیں آرہے یہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے اور اس معاملہ پر فوری ہنگامی اقدامات اٹھا کر انسانی المیہ سے بچنے کیلئے کام کرنا چاہیئے ہم کیو ں آٹھ اکتوبر جیسے ایک اور سانحے کا انتظار کر رہے ہیں
Abbas raja Feb 25, 2016 08:44pm
ایک نہایت عمدہ اور تفصیلی تحریر درج کرکے لکھاری نے جو توجہ دلوائی ہے اس پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتا ہوں محترم اشفاق صاحب نے جو خوبصورت تصاویر لی ہیں اس خوبصورت شہر کو اگر دوبارہ اجڑنا پڑا تو اسکے ذمہ دار ہم سب ہونگے
faheem ahmed Feb 25, 2016 09:02pm
its outstndng at all
syed kafait hussain naqvi Feb 25, 2016 09:21pm
زبردست انکل جی۔۔۔اللہ آپ کو مزید ترقی عطا فرمائے اور علم میں اضافہ فرمائے ۔ اشفاق بھائی کمال کر دیا آپ نے بھی۔ nice clicks
Mir Shakir Feb 25, 2016 10:49pm
Very good effort highlighting very important issues seeks serious attention of concerned authorities
Naeem Awan Feb 26, 2016 03:16am
I am sorry to say different authorities in Muzaffarabad are responsible for this why they allowed to re-built such houses on such places. Work of NGO,S is not good. They are not even conducting workshops for the awareness of people. Govt. is also responsible for that. Even Engineers are also responsible because they don,t follow building code of Pakistan including Seismic Design factors. International community should support financially so that land should be awarded to people belong to effected areas in Muzaffarabad for re settling purpose. Pakistan Engineering Council should take steps to ensure Engineers to follow Seismic factors in designing and implementation is major concern.
Ashraf Feb 26, 2016 07:59am
Salam Great work mate I'm really surprised about our Engeniers and other authorities who don't bother to follow the international standers to avoide the destruction from desastors I hope if someone really concernes about the safety of the poor people might take some steps. But unforchnatly no one take serious safety Please open ur eyes and see what's happening around you ur playing with ur own kids lives plz understand where we live it's an effective area and it's really Importent to take immegate steps to avoide human loss but who cares
ALI Feb 27, 2016 09:51am
very good step to aware peoples about the fact and figs. probably many geologist declare very dangerous to the Muzaffarabad city. this fault is old B.C. So it is very good effort to deliver the facts to peoples as well as Government of Ajk & Pakistan.
Malik Sultan Mehmood Oct 08, 2016 12:24pm
well done sir, i would like to congratulate you sir because this is a very serious issue and nobody can take responsibility for illegal construction over there government of Azad kashmir is responsible for the illegal construction at least they have to aware the people of Muzafarabad about the situation and take some necessary steps to save the city.
Babar Saddique Oct 08, 2016 01:39pm
Excellent research and informative work.
Sajjad Khalid سجاد خالد Oct 08, 2016 10:36pm
دردِ دل سے معمور ایک صاحبِ عقل کی تحقیق پر مبنی چشم کشا تحریر. ڈھیروں داد سلامتی می دُعا کے ساتھ
عالیہ اشرف Oct 09, 2016 05:16pm
اللہ رحم کرے اور ھمارے ارباب اختیار کو عقل سلیم عطاء فرمائے تاکہ وہ مظفر آباد کی لاکھوں کی آبادی کو بچانے کے لئے اس رپورٹ کی روشنی میں عملی اقدامات کریں اور صرف ووٹ لینے کو اپنا مقصد حیات نہ بنائیں ۔
Saeed ur Rehman Oct 20, 2016 10:19am
بہت شاندار اور فكر انگیز رپورٹ ہے-
بابر ملك Nov 21, 2016 11:11am
حکومت پاکستان کو چاہیے کے ہمیں پاکستان کے علاقوں میں متبادل رہاہیش گاہیں فراہم کر کے علاقوں کو خالی کروایا جاےَ۔
riz Oct 08, 2017 12:34pm
bohat hi acha likha,, kya acha ho iss tarah k informative articles paksitan k her bary city k bary main her week likhy jain,, Pakistan main 1 million abadi waly 10 sy ziyada cities hain but baat sirf karachi, lahore aur islamabad ki hi hoti hai,, her city important hai aur her city main beinteha problems hain,
sajid iqbal Oct 08, 2017 12:39pm
We cannot stop natural disasters but we can arm ourselves with knowledge: so many lives wouldn't have to be lost if there was enough disaster preparedness.
Khalid H. khan Oct 08, 2019 03:54pm
Thank you Ibrar Haider for reminding to all the consequences any damages happening in future. Now its people and govt responsibility to make necessary actions.