• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:25pm

'دہشتگرد تنظیمیں داعش کا نام استعمال کررہی ہیں'

شائع February 13, 2016
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان — فائل فوٹو: ڈان نیوز
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان — فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور عسکریت پسندی میں ملوث تنظیمیں داعش کا نام استعمال کر رہی ہیں اور اس شدت پسند تنظیم کے نام پر کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

کلر سیداں میں ریسکیو 1122 کی ایک تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایک مخصوص گروپ ہے جس نے اس بات کو مسئلہ بنایا ہوا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ انھوں نے یہ کبھی نہیں کہا کہ داعش پاکستان میں موجود نہیں ہے، داعش ایک عربی تنظیم ہے جو مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ میں موجود ہے، یہ تنظیم اُس شکل میں پاکستان میں موجود نہیں ہے۔

چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ 2013 میں روزانہ 5 سے 7 دھماکے ہوتے تھے، آج ہفتوں اور مہینوں گزر جاتے ہیں کوئی دھماکا نہیں ہوتا۔

وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ فوج کی قربانیوں کے نتیجے میں قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ جیت رہی ہے، ہمیں نفسیاتی جنگ میں کمزوری نہیں دکھانی، لیکن کسی ایک واقعے پر الزام تراشی کرنے والے دشمن کے عزم کو مضبوط کرتے ہیں۔

پیپلز پارٹی پر بلاواسطہ تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے اپنا دورِ حکومت سو کر گزارا اور اب وہ الزام تراشی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مدارس دہشت گردی کے راستے میں رکاوٹ ہیں، علماء سے مل کر دہشت گردی کے خلاف انسدادی بیانیہ ترتیب دے رہے ہیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ختم نہیں ہوئی اور مزید ناخوشگوار واقعات ہوسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان قبل ازیں متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ پاکستان میں داعش کا منظم وجود موجود نہیں، دوسری جانب 2008 سے 2013 تک پیپلز پارٹی کی حکومت میں وفاقی وزیر داخلہ رہنے والے رحمٰن ملک یہ دعویٰ کئی بار دہرا چکے ہیں کہ پاکستان میں داعش کی وال چاکنگ کے علاوہ بھی اس بات کے کافی ثبوت ملے ہیں کہ پاکستان میں نہ صرف داعش بلکہ اس کی قیادت بھی موجود ہے۔

یاد رہے کہ 2 روز قبل سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کو انٹیلی جنس بیورو (آئی بی) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) آفتاب سلطان نے بتایا تھا کہ ملک میں داعش کا خطرہ اُبھر رہا ہے کیونکہ بہت سی دہشت گرد تنظیمیں اس کے لیے ہمدری کا جذبہ رکھتی ہیں۔

وفاقی حکومت کی جانب سے متواتر یہ دعویٰ سامنے آتا رہا ہے کہ داعش پاکستان میں موجود نہیں ہے،لیکن حیرت انگیز طور پر کالعدم قرار دی گئی 61 تنظیموں میں داعش کا نام شامل ہے.

خیال رہے کہ داعش نے جون 2014 میں عراق اور شام کے بڑے رقبے پر قبضہ کر لیا تھا اور اپنے رہنما ابوبکر البغدادی کو خلیفہ بنانے کا اعلان کرتے ہوئے 'الدولۃ السلامیہ' کے نام سے ریاست قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، اس ریاست کو دنیا کے کسی بھی ملک نے تسلیم نہیں کیا.

بعدازاں امریکا کی قیادت میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی سمیت کئی ممالک نے آپریشن شروع کیا جبکہ روس نے شام کی حکومت کی مدد سے فضائی کارروائیوں کا آغاز کیا لیکن تاحال شدت پسند تنظیم کو کنٹرول نہیں کیا جا سکا.


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

کارٹون

کارٹون : 19 نومبر 2024
کارٹون : 18 نومبر 2024