پی آئی اے کو ایک ارب 80 کروڑ کا نقصان
کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائن (پی آئی اے) کے ملازمین کے نجکاری کے خلاف احتجاج میں فلائیٹ سروس کی بندش اور مظاہروں سے ادارے کو ایک ہفتے میں ایک ارب 80 کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان دانیال گیلانی نے ملازمین کے احتجاج کے باعث ہونے والے مالی نقصان کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ پی آئی اے ملازمین گزشتہ دو ہفتوں سے احتجاج کر رہے ہیں ان کا احتجاج 20 جنوری کو قومی اسمبلی میں پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے بل آنے پر شروع ہوا تھا۔
جس کے بعد حکومت نے پی آئی اے میں لازمی سروسز ایکٹ 1952 نافذ کیا جس کی رو سے کام پر نہ آنے والے ملازمین کا نکالا جا سکتا ہے البتہ اس سے ملازمین اس سے مزید مشتعل ہوئے اور تین روز قبل فلائیٹ سروس بندش کا اعلان کیا گیا، شروع میں تو سروس معمول کے مطابق رہی بعد ازاں کراچی میں احتجاج کے دوران 2 ملازمین کی ہلاکت ہوئی جس سے ملک بھر میں فلائیٹ سروس بند ہونا شروع ہو گئی اور گزشتہ 3 روز سے یہ سروس بند ہے۔
پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق گزشتہ 3 روز میں 150 سے زائد پروازیں منسوخ ہو چکی ہیں۔
دانیال گیلانی کا کہنا تھا کہ 26 جنوری کو جب سے ملازمین کا احتجاج شروع ہوا تھا اس دن سے 2 فروری کو کراچی میں 2 ملازمین کی ہلاکت تک پی آئی اے کو ایک ارب کا نقصان ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ہڑتال کی اطلاعات سامنے آتے ہی اکثر افراد نے اپنی بکنگ منسوخ کروا دی تھی۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 2 فروری سے 3 فروری تک گزشتہ دو دنوں میں 50کروڑ کا نقصان ہوا جبکہ 4 فروری کی شام تک مزید 30 کروڑ روپے نقصان ہو جائے گا۔
واضح رہے کہ پی آئی اے کی انتظامیہ نے ملازمین کی ہڑتال کے بعد مسافروں کو سروس فراہم کرنے کے لیے نجی کمپنیوں سے مذاکرات شروع کیے تاکہ پی آئی اے کے ٹکٹ کو مسافر ان نجی ائیر لائنز میں استعمال کرسکیں۔
یہ بھی پڑھیں : پی آئی اے کا سعودی ایئر لائنز سے معاہدہ
پی آئی اے کی انتظامیہ نے ادارے جدہ میں پھنس جانے والے 2000 پاکستانی زائرین کو واپس لانے کے لیے چار 747 بوئنگ جمبو طیاروں کا انتظام کیا، یہ طیارے سعودی ایئر لائنز کے ساتھ معاہدہ کے تحت حاصل کیے گئے۔
پی آئی اے کے چیئرمین کا استعفیٰ منظور
وزیر اعظم نواز شریف نے پی آئی اے کے چیئرمین ناصر جعفر کا استعفیٰ منظور کر لیا۔
وزیر اعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیر اعظم ایوی ایشن کے سیکریٹری محمد علی گردیزی کو پی آئی اے کا اضافی چارج دیا ہے۔
واضح رہے کہ کراچی میں احتجاج کے دوران 2 ملازمین کی ہلاکت کے بعد پی آئی اے کے چیئرمین ناصر جعفر نے استعفیٰ دے دیا تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ دو روز میں حکومت نے بھی اخبارات میں اشتہارات شائع کروائے ہیں جس میں پی آئی اے کے نقصانات سامنے لائے گئے۔
اخبارات میں شائع ہونے والے اشتہارات میں کہا گیا کہ پی آئی اے کو مجموعی طور پر 320 ارب رپوے کا خسارہ ہو چکا ہے جبکہ سالانہ خسارہ 30 ارب روپے ہے۔
حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ اس سرکاری ادارے سے مسافروں مسلسل شکایات ہیں جبکہ کرائے بھی زیادہ ہیں۔
حکومت نے مسائل کے حل کے لیے انتظامی اصلاحات، مالی خسارے کے تدارک کے ساتھ ساتھ بہترین منجمنٹ پارٹنر کا حصول بھی تجویز کیا گیا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں
تبصرے (1) بند ہیں