• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

شکریہ راحیل شریف، مگر...

شائع January 28, 2016 اپ ڈیٹ January 29, 2016
میری خواہش ہے کہ آپ نے ایمانداری سے جو کام کیے ہیں ان کا تسلسل ملک سے دہشت گردی کے خاتمے تک برقرار رہے۔ — رائٹرز/فائل۔
میری خواہش ہے کہ آپ نے ایمانداری سے جو کام کیے ہیں ان کا تسلسل ملک سے دہشت گردی کے خاتمے تک برقرار رہے۔ — رائٹرز/فائل۔

میں اپنے بچوں کو اسکول اور یونیورسٹی پڑھنے کے لیے بھیجتا ہوں۔ مجھے دکھ ہوتا ہے جب میرے بچے دہشت گردی کے ہر واقعے کے بعد یہ جملہ بولتے ہیں کہ "ہمارے حوصلے بلند ہیں"، "ہم بزدل دہشت گردوں سے نہیں ڈرتے"۔

مجھے دکھ ہوتا ہے جب دس بارہ سال کے بچے دہشت گردی کی واردات کے بعد یک لخت بڑے بن جاتے ہیں، ان کی معصومیت کہیں دہشت گردی کی لپیٹ میں آ جاتی ہے۔ مجھے افسوس بھی ہوتا ہے کہ کیوں، آخر کیوں حملہ آور حملہ کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ کہیں نہ کہیں تو سکیورٹی پر سوال اُٹھنا بنتا ہے۔

اس سوال کا جواب بھی کئی جگہ اور کئی طرح سے آتا ہے۔ مشہور زمانہ کہ "ہم حالتِ جنگ میں ہیں"، "دہشت گرد بزدل ہیں، چھپ کر کارروائی کرتے ہیں"، "نہتے اور معصوم لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں"، یا پھر یہ کہ "یہ سب تو آپریشن ضربِ عضب کا رد عمل ہے۔"

اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کے پاس دنیا کی بہترین افواج ہیں، جو دشمن کا مقابلہ کرنا جانتی ہیں، ہمارے جوان اپنی جان جوکھم میں ڈال کر ہماری سرحدوں کی حفاظت کرتے ہیں جو ان کا فرض بھی ہے۔ اب تک ہمارے کئی جوان اس آپریشن کی نذر ہو چکے ہیں اور کئی معصوم جانیں اس راہ میں جاں بحق ہو چکی ہیں۔

آپریشن کامیابی سے جاری ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی کے خلاف جاری آپریشن پاکستان میں قیام امن کے لیے ناگزیر ہے. اس بات میں بھی کوئی دو رائے نہیں کہ موجودہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے اپنی صلاحیتوں کو اپنی ایمانداری اور لگن سے منوایا ہے۔ مگر یہ سب تو ان کے فرائضِ منصبی میں شامل ہیں۔ خوشی اس بات کی ہے کہ وہ اپنے فرائض سر انجام دے رہے ہیں، بلکہ شاید اپنے فرائض سے بڑھ کر ہی کام کر رہے ہیں۔

پڑھیے: مقررہ وقت پر ریٹائر ہوجاؤں گا، آرمی چیف

میں ایک صحافی ہوں اور اپنے سوالات پر کبھی کسی سے گھٹیا کا خطاب سنتا ہوں تو کہیں کوئی وزیر میرے سوال پر بول دیتا ہے کہ اس کو نوکری کس نے دی؟ میں اپنی ملازمت ایمانداری سے کرتا ہوں، اور جو کام کرتا ہوں اس کی تنخواہ اور مراعات ہر ماہ پاتا ہوں۔ پاکستان کا ایک شہری ہونے کے ناطے میں سوچتا ہوں کہ آرمی چیف خود کیسے ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کچھ کہہ سکتے ہیں؟ کیا یہ آرمی چیف کے عہدے کا مینڈیٹ ہے؟ کیا ملازمت میں توسیع یا کمی کا صوابدیدی اختیار وزیر اعظم کے پاس نہیں؟

میں یہ تسلیم کرتا ہوں، اور اس بات پر آپ (جنرل راحیل شریف) کی ایمان داری کی تعریف بھی کرتا ہوں کہ آپ نے جمہوریت کے تسلسل کو برقرار رکھنے میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا۔ مگر مجھے سیاسی قیادت بہت کمزور نظر آتی ہے۔

میں آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ آپ نے ملک میں جاری دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے درست اقدامات کیے اور ان کو جاری رکھنے کے لیے اپنے ماتحت افسروں پر اعتماد کرتے ہوئے توسیع نہ لینے کا فیصلہ کیا۔ آپ کا سچ میں شکریہ! مگر کیا ہے کہ یہ قوم اس رویے کی عادی نہیں اور ملک بھر کے تجزیہ کار اپنے اپنے حساب سے نکتہ چیں ہیں۔ دور کی کوڑیاں لائی جا رہی ہیں کہ جناب یہ فیصلہ قبل از وقت ہے، عوام کے بے حد اصرار پر واپس لیا جا سکتا ہے، ملک بھر کی سیاسی جماعتیں خوشی کے شادیانے بجاتے ہوئے آپ کے اس فیصلے پر شکریہ ادا کر رہی ہیں، اور دہشت گرد آپ کے جانے کا سن کر شکر ادا کر رہے ہیں۔

جانیے: اگلا آرمی چیف کون ہو سکتا ہے؟

میں بھی آپ کے اقدامات پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ مگر سوچتا ہوں کہ میرے ملک میں وہ دن کب آئے گا جب فوج کے سربراہ کی تبدیلی اور آنا جانا صرف ایک خبر ہو گا: سپ سالار اپنے مخصوص وقت پر آئے اور اپنے وقت پر رخصت ہو جائے اور پالیسیاں ہر لحاظ سے اپنی درست سمت میں چلتی رہیں۔

میں نہیں جانتا کہ آنے والے چار چھ ماہ ملک میں کیا تبدیلی لے کر آئیں گے۔ میں نہیں جانتا کہ عوامی دباؤ اور شکریہ کے وظیفے میں کتنی طاقت ہے جو لفظوں کو پلٹا دے۔ میں یہ بھی نہیں جانتا کہ اُس وقت بھی کیا آپ کا فیصلہ یہ ہی ہو گا یا نہیں؟

مگر میری خواہش ہے کہ آپ نے ایمانداری سے جو کام کیے ہیں ان کا تسلسل ملک سے دہشت گردی کے خاتمے تک برقرار رہے۔ میری خواہش ہے کہ فوج کی باگ ڈور ہاتھ میں لینے والے نئے سربراہ اس تسلسل کو آپ کی طرح ہی قائم رکھیں۔ میری خواہش ہے کہ کوئی شہری اپنے چیف کا صرف شکریہ ہی ادا نہ کرے بلکہ اعتماد کے ساتھ اس سے سوال بھی کر سکے۔

محترم آرمی چیف جناب راحیل شریف صاحب، کیا آپ اس شہری کا یہ اعتماد قائم رکھیں گے؟

منصور مانی

منصور احمد خان صحافت کے شعبے سےتعلق رکھتے ہیں اور ڈان نیوز ٹی وی سے وابستہ ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (13) بند ہیں

zohaib khan Jan 28, 2016 06:24pm
sir bht bahtareen batain likhain hain yaqeenan yae hr pakistani k dill ki awazz hay jsy ap ny lafzoon may biyan kia hay
Achar Jan 28, 2016 06:46pm
buht achha khayal he mani bhai es emandar oficer ke lea , in ko time pearad bathana chahea fouj ne buht qurbaniayan di hen pm ko sochna chahea rohail shareef to nahen bolega magar pm ko emandari se sochna chahea
محمد رضا Jan 28, 2016 07:09pm
بہت اعلی مانی بھائی۔۔ (میں اپنے بچوں کو اسکول اور یونیورسٹی پڑھنے کے لیے بھیجتا ہوں۔ مجھے دکھ ہوتا ہے جب میرے بچے دہشت گردی کے ہر واقعے کے بعد یہ جملہ بولتے ہیں کہ "ہمارے حوصلے بلند ہیں"، "ہم بزدل دہشت گردوں سے نہیں ڈرتے"۔) یہ صرف آپ کا نہیں، قوم کے ہر باشعور فرد کا دکھ ہے۔۔
Vishal Ahmed Nain Jan 28, 2016 07:50pm
منصور مانی کو دلیری کا مظاہرہ کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ کلمہ حق بلند کرنا ہر ایک کے بس کی بات نہیں۔ اس میں بڑے مشکل مقام آتے ہیں۔ مانی صاحب نے یہ سب جانتے ہوئے بھی انتہائی اہم سوالات اٹھائے ہیں۔
سلیم فاروقی Jan 28, 2016 08:07pm
شاباش اور شکریہ کی دھول میں پوشیدہ اہم سوالات (Y)
محمد نعیم Jan 28, 2016 08:16pm
پاکستان میں قیام امن کی کوششوں میں جنرل راحیل شریف کا کردار بہت اہم ہے. دوسری جانب جہاں تک جمہوری حکومتوں یا پاکستانی وزرائے اعظم کی بات ہے تو ان کی ترجیحات کچھ اور ہیں. دہشت گردی کے خاتمے اور قیام امن کو شاید وہ اپنی ذمہ داری سمجھتے ہی نہیں
حافظ Jan 28, 2016 08:51pm
اب سارے کام راحیل شریف نے ہی کرنے ہیں۔ کچھ تو باقی لوگوں کو بھی کرنے دو۔
Riaz baloch Jan 28, 2016 09:57pm
بہت اچھا سوال اُٹہایا ہے آپ نے، اور آپ کے خیالات بہی بہتر ہیں۔
Muzammil Ahmed Ferozi Jan 28, 2016 11:02pm
یہ جانتے ہوئے کہ بہت قینچیاں چلی ہے اس قلمی نقصے پر مگر میاں لاجواب لکھا ہے آپ نے ۔۔اور جو شکریہ والا انداز ہے نا اس میں ہمیں کچھ بو سی آ رہی ہے ،،،بابو جی زرا دھیرے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حسن امتیاز Jan 28, 2016 11:06pm
منصور مانی لکھتے ہیں۔ مجھے افسوس بھی ہوتا ہے کہ کیوں، آخر کیوں حملہ آور حملہ کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں۔ کہیں نہ کہیں تو سکیورٹی پر سوال اُٹھنا بنتا ہے۔
jaqzib Jan 28, 2016 11:26pm
we will miss you general raheel . good question raised by this brother
avarah toofan Jan 29, 2016 01:14am
جب فوج کے سربراہ کی تبدیلی اور آنا جانا صرف ایک خبر ہو گا: سپ سالار اپنے مخصوص وقت پر آئے اور اپنے وقت پر رخصت ہو جائے اور پالیسیاں ہر لحاظ سے اپنی درست سمت میں چلتی رہیں- do not comment- army is army- and can do any thing any time that is not its mandate
Atif Hussain Jan 29, 2016 01:18am
مانی جی جب تک ہمارے قومی رہنما نظریہ ضرورت کے تحت نفسیاتی طور پر اپنے آپ کو کمتر سمجھتے رہے گے اس وقت تک سرکاری کے نوکر سارے بڑے فیصلے کرتے رہیں گے،اس کالم کی بو کئی لوگوں کو پریشان بھی کرے گی اور راحت بھی دے گی ،لکھتے رہیئے اس امید کے ساتھ کہ شاید کوئی بہتری کی راہ نکل آئے

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024