ٹینس میں میچ فکسنگ کا نیا انکشاف
سڈنی:آسٹریلیا کے سابق پروفینشل ٹینس کھلاڑی کے میچ فکسنگ میں ملوث ہونے کے انکشاف کے بعد ٹینس میں فکسنگ پر نئے سوالات اٹھا دیے ہیں۔
آسٹریلیا کے سابق کھلاڑی نک لینڈل کو سڈنی کی ایک عدالت نے 2013 کے ٹورنامنٹ میں معمولی فکسنگ کے جرم میں ملوث قرار دیا تھا۔
یہ فیصلہ پیر کو اس وقت سامنے آیا تھا جب کچھ گھنٹے قبل عالمی بک میکر کو آسٹریلین اوپن کے ایک خاص میچ میں جواکھیلنے کے شبہے میں معطل کردیا گیا۔
پراسیکیوٹر نے عدالت میں کہا کہ ستمبر 2013 میں لینڈل کو قصداَ میچ ہارنے کی پیش کش کی گئی جس کی اطلاع ایک ساتھی کو دی گئی، عدالت میں پولیس کی جانب ٹیلی فون کال پر مشتمل مواد بھی پیش کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹینس میں بڑے پیمانے پر مبینہ میچ فکسنگ کا انکشاف
لینڈل کو ایک سال قبل فکسنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، انھیں جرم کے ثابت ہونے پر 10 سال قید کا سامنا ہے اور 15 اپریل کو انھیں باقاعدہ سزا سنائی جائے گی۔
جوئے پر نظر رکھنے والی تنظیم اسپورٹس بیٹ نے بھی ٹینس میں سنگین میچ فکسنگ کا انکشاف کیا تھا۔
امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق مکسڈ ڈبلز مقابلوں میں چیک کھلاڑی اینڈریا ہلاویکوا اور پولینڈ کے لوکاز کبوٹ کے خلاف اسپین کی خاتون کھلاڑی لارا اروابارینا اور ڈیوڈ مریرو کی جیت کے لیے بھاری رقم استعمال کی گئی۔
مزید پڑھیں: نوواک جوکووچ سے میچ فکسنگ پر سوالات
واضح رہے آسٹریلین اوپن ٹینس ٹورنامنٹ کے آغاز سے قبل ہی ٹینس میں میچ فکسنگ کا انکشاف ہوا تھا اور عالمی نمبر ایک سربیا کے نوواک جوکووچ نے2007 میں میچ ہارنے کے عوض بھاری رقم ادا کرنے کی پیش کش کو رد کرنے کا بھی اعتراف کیا تھا۔
ٹینس حکام نے بھی اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مشتبہ سرگرمیاں اس طرف اشارہ کررہی ہیں لیکن یہ میچ فکسنگ کو ثابت کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔
دوسری جانب ٹینس حکام نے بی بی سی اور بزفیڈ نیوز کی اس رپورٹ کو بھی مسترد کیا تھا جس میں ٹینس میں فکسنگ کا انکشاف کیا گیا تھا۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔