خلائی اسٹیشن پر پہلا پھول کھل گیا
واشنگٹن: خلا میں پہلی مرتبہ عالمی اسپیس اسٹیشن میں ایک شوخ نارنجی رنگ کا ’زینیا‘ پھول کھلا ہے۔
امریکی خلا باز اسکاٹ کیلی نے ٹوئٹر پر پھول کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا ’خلا میں اُگنے والے پہلے پھول نے اپنا ڈیبیو کر لیا‘۔
زمین پر موسم گرما میں ہر جگہ دکھائی دینے والے زینیاز کو تجربات کیلئے اسپیس اسٹیشن لایا گیا تھا، جہاں اس پودے کو مائیکرو گریوٹی سے مانوس ہونے میں دقت کا سامنا رہا۔
ناسا کا کہنا ہے کہ دسمبر میں شدید نمی سے پتے جل جانے کی وجہ سے زینیاز کی حالت خراب رہی تھی۔تاہم، اب ایسا لگتا ہے کہ کیلی کی محنت رنگ لے آئی ہے۔
کھانے کے قابل ایسے پھول اُگانا طویل عرصے سے ناسا کے منصوبے ‘ویجی’ کا حصہ رہا ہے۔
منصوبے کا مقصد خلا میں ایسی خوراک پیدا کرنا ہے جو مستقبل میں مریخ پر جانے والے انسانی مشن کیلئے کام آ سکے۔
ناسا کا کہنا ہے کہ اس منصوبے کی کامیبابی سے خلا باز اسپیس میں خوراک کے حوالے سے خود کفیل ہو جائیں گے۔
خیال رہے کہ اسپیس اسٹیشن کا کریو گزشتہ سال سلاد کے پتے اُگا کر کھا چکا ہے اور امید ہے کہ اگلے سال ٹماٹر بھی اُگیں گے۔
اسپیس اسٹیشن میں سبزیاں اُگانے کا عمل 2014 کے وسط میں شروع ہوا تھا۔
ناسا کے مطابق، مٹی کے بغیر ہوا اور نم ماحول میں سبزیاں کم پانی اور کھاد کے ساتھ زمین کے مقابلے میں تین گنا زیادہ رفتار سے اُگتی ہیں۔
’ویجی‘ منصوبے پر کام کرنے والے سائنس دان جیویا مسا کے مطابق اب تک اُگنے والے پودے بہترین تو نہیں لیکن ان سے زمین پر ریسرچرز کو بہت کچھ سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.
تبصرے (1) بند ہیں