سپر ہیروز پر بننے والی 15 بہترین فلمیں
امیر، مرحوم والدین سے لے کر ریڈیو ایکٹو مکڑی کے ڈنک کے شکار تک متعدد افراد ایسے ہیں جو سپر ہیرو سمجھے جاتاے ہٰں اور یہی وجہ ہے کہ ان پر بننے والی فلمیں خاص و عام میں بہت پسند کی جاتی ہیں۔
چونکہ اس طرح کی ہر فلم میں انسانی خواہشات کو مختلف انداز سے پیش کیا جاتا ہے اور ماورائی قوتیں رکھنے والا ہیرو دنیا کا بہتر بنانے کا کام کررہا ہوتا ہے تو وہ دلوں میں جگہ بنالیتے ہیں۔
برائی اور اچھائی کے درمیان افسانوی جنگ، شوخ کاسٹیوم اور اچھی کہانیاں یہ تین شعبے ان فلموں کی جان ہوتے ہیں۔
یہاں کچھ ایسی فلمیں ہیں جنھیں بہترین سپر ہیروز فلمیں قرار دیا جاسکتا ہے اور انہیں کوئی نمبر نہیں دیا گیا کیونکہ کوئی سائنس فکشن ہے تو کوئی فنٹاسی جبکہ دیگر بھی ان دونوں کے درمیان ہیں۔
ایکس مین : فرسٹ کلاس (2011)
ڈائریکٹر میتھیو واہن کی 60 کی دہائی کی اس فلم میں ایکس مین سیریز کے ہیروز کے ماضی کو پیش کیا گیا ہے اور یاد دلایا گیا ہے کہ فلم بین کیوں ان کی محبت میں گرفتار ہیں۔ اس میں دکھائے جانے والا زمانہ، دلچسپ کہانی اور کرداروں کو پیش کرنے کا انداز اسے بلاک بسٹر بنانے میں کامیاب رہا۔
ان بریک ایبل (2000)
یہ بالکل مختلف انداز کی سپر ہیرو فلم قرار دی جاسکتی ہے۔ اس کے مرکزی کردار بروس ولز ایسے سیکیورٹی گارڈ ہوتے ہیں جس کے اندر ایک تباہ کن حادثے کے بعد ماورائی طاقتیں پیدا ہوجاتی ہیں۔تجسس، تھرل، دلچسپ، ہیرو ازم اور دیگر خوبیوں سے بھرپور اس فلم کو ایم نائٹ شائیامالان نے ڈائریکٹ کیا اور اگر آپ نے اسے دیکھا نہیں تو کم از کم ایک بار ضرور دیکھیں۔
ایوینجرز اسمبل (2012)
متعدد سپر ہیروز کی اس فلم کا نام کس نے نہیں سنا۔ آئرن مین، تھور، کیپٹن امریکا، بلیک ویڈو اور دیگر کو جب ایک ساتھ پیش کیا گیا تو دیکھنے والوں کا ہجوم لگ گیا تھا اور اس فلم نے اپنے وقت میں ڈیڑھ ارب ڈالرز سے زائد کما کر تیسری سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلم کا اعزاز بھی اپنے نام کیا (جو اب اسٹار وارز کے نام ہے)۔ ڈائریکٹر جوز وہیڈن کی اس فلم کی کامیابی کے بعد اس کا سیکوئل بھی تیار کیا گیا۔
گارڈین آف دی گلیکسی (2014)
مارول اسٹوڈیوز کی اس فلم میں ایسے سپر ہیروز متعارف کرائے گئے جن کے بارے میں اس سے پہلے ناظرین کو کچھ علم نہیں تھا۔ ڈائریکٹر جیمز گیون کی اس فلم کو مارول کا اب تک کا سب سے اوریجنل پراجیکٹ بھی کہا جاتا ہے اور حیرت انگیز طور پر یہ یہ سائنس فکشن ایڈونچر دیکھنے والوں کو بھایا بھی جب ہی یہ 2014 کی سب سے زیادہ بزنس کرنے والی فلموں میں سے ایک رہی اور رواں سال اس کا دوسرا حصہ ریلیز کیا جارہا ہے۔
بلیڈ ٹو (2002)
ویمپائرز کا شکار کرنے والا بلیڈ (ویزلے سنیپ) کی تین فلموں کی اس سیریز کا دوسرا حصہ ہی سب سے بہترین تھا۔ ڈائریکٹر گیویلیرمو ڈیل ٹور کی اس فلم میں وہ سب کچھ تھا جو دیکھنے والوں کو پسند آسکتا تھا یعنی بہترین ویژول ایفیکٹس، ایکشن، مارشل آرٹس فائٹس وغیرہ۔
ایوینجرز : ایج آف الٹرون (2015)
جوز وہیڈن کی اس دوسری فلم میں ہر طرح کا مصالحہ موجود ہے۔ یعنی اچھی کہانی جو اس طرح کھلتی ہے جیسے کوئی کامک بک پڑھ رہا ہو، ہیروز کے ایکشن اور حیران کن ولن اور بے پناہ تباہی غرض اپنے ڈراما اور ایکشن کی بدولت یہ دیکھنے والوں کو اپنی جگہ سے ہلنے نہیں دیتی، تاہم اپنے پہلے حصے کے مقابلے میں یہ زیادہ بزنس میں کامیاب نہیں ہوسکی۔
دی کرو (1994)
کہا جاتا ہے کہ اس فلم نے اپنے ہیرو برینڈن لی کی ہی زندگی لے لی جو فلم کی تیاری کے دوران حادثاتی فائرنگ سے ہلاک ہوئے اور اب یہ بروس لی کے اس بیٹے کی یادگار فلم ہے۔ ڈائریکٹر ایلکس پرویاس کی اس فلم میں لی نے ایک راک گیٹارسٹ کا کردار ادا کیا تھا جو اپنی منگیتر کے ساتھ شادی سے ایک رات قبل قتل ہوجاتا ہے اور اپنا انتقام لینے کے لیے دنیا میں ایک عجب روپ کے ساتھ واپس لوٹتا ہے۔
آئرن مین تھری (2013)
آئرن مین تھری ٹونی اسٹارک کی اس سیریز کی سب سے بہترین فلم ہے جسے رائٹر۔ ڈائریکٹر شین بلیک نے فلمایا اور سپر ہیرو ایکشن کے ساتھ مزاح کے ساتھ اس میں رنگ بھردیئے۔ رابرٹ ڈاﺅنی جونئیر کو پہلی بار ان کے لباس سے باہر ایک مختلف انداز میں پیش کیا گیا اور اس نے کام بھی کیا۔
اسپائیڈر مین ٹو (2004)
سونی پکچرز کی اس فلم نے اپنے دور میں بزنس کے متعدد ریکارڈز توڑ دیئے تھے۔ ڈائریکٹر سام رائیمی کی اس فلم میں اسپائیڈر مین جیسے سپرہیرو کو اچھے انداز میں پیش کیا گیا اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اسے ادا کرنے والے ٹوبی میگیور کو بھی اپنی فنی صلاحیتوں کے اظہار کا بھرپور موقع دیا گیا۔ اس فلم کے ولن کو اس سیریز کا سب سے پیچیدہ اور خوفناک ولن بھی قرار دیا جاتا ہے۔
ایکس مین ٹو (2003)
ڈائریکٹر برائن سنگر کی اولین فلم ایکس مین متاثر کن تھی مگر اس کا سیکوئل زیادہ بہترین تھا درحقیقت اس سیریز کی اب تک کی تمام فلموں میں اسے بہتر سمجھا جاتا ہے۔ اس میں میوٹنٹس کی جانب سے امریکی صدر پر حملے اور ان کے بچاﺅ کے لیے اس گروپ کے کچھ افراد کی سرگرمیوں کو دکھایا گیا ہے۔
ہیل بوائے ٹو : دی گولڈن آرمی (2008)
مائیک میگنولا کی کامک پر مبنی ہیل بوائے ٹو ایک سرخ رنگ کے عجیب نظر آنے والی مخلوق کی کہانی ہے جسے ڈائریکٹر گیویلیرمو ڈیل ٹور نے پردہ اسکرین پر پیش کیا اور یہ بلیڈ سیریز سے بالکل ہٹ کر تھی جو اپنی دلچسپ کہانی کی بناءپر پسند کی گئی۔
سپرمین (1978)
کارٹونز کی دنیا میں تو اس ہیرو کا چرچا بہت تھا مگر یہ پہلی بار تھا کہ بڑی اسکرین کے پردے پر اسے پیش کیا گیا اور انسان کی اڑنے کے خواب کو تعبیر دینے والا ہیرو یعنی سپرمین نے تہلکہ مچا دیا۔ اس فلم کی تیاری پانچ سال میں مکمل ہوئی اور اپنے دور میں کامیابی کے نت نئے ریکارڈز بنانے میں کامیاب رہی۔ ڈائریکٹر رچرڈ ڈونرز کی اس فلم میں کرسٹوفر یرو نے مرکزی کردار ادا کیا جنھیں دو سو سے زائد افراد میں منتخب کیا گیا تھا۔
دی انکریڈ ایبلز (2004)
ویسے تو یہ اینیمیشن فلم ہے مگر کہانی اور دلچسپی کے لحاظ سے یہ کسی دوسری سپر ہیرو فلم سے کم نہیں۔ سابق کرائم فائٹرز جو گھریلو زندگی گزار رہے تھے اور انہیں پروٹیکشن پروگرام کے ذریعے مختلف قسم کی طاقت کے مالک بن جاتے ہیں۔
دی ڈارک نائٹ (2008)
کرسٹوفر نولان کی ڈائریکشن سے سجی اس فلم کو بیٹ مین سیریز میں کلاسیک کا درجہ حاصل ہے۔ اس کے ولن، ہیرو غرض ہر کردار پر ڈائریکٹر کی محنت، کہانی اور دیگر چیزوں نے اسے بہترین بنایا۔ خاص طور پر ولن جوکر کو تو ہولی وڈ کی تاریخ کے چند بڑے ولن کرداروں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔
دی ڈارک نائٹ رائزز (2012)
کرسٹوفر نولان کی بیٹ مین ٹرائیلوجی کی یہ دوسری فلم اپنی جگہ منفرد ہے جس میں انسانی ہمت و عزم کی طاقت کو بخوبی اندازسے پیش کیا گیا ہے۔ ہر کردار اپنی جگہ نگینے کی طرح فٹ نظر آیا ہے اور فلم میں بیٹ مین کو سپر ہیرو کے ساتھ ایک عام انسان بھی دکھایا گیا جو مشکلات میں پھنستا ہے اور بے بس ہوجاتا ہے مگر ہار نہیں مانتا اور تمام رکاوٹوں کو عبور کرکے اپنے شہر کو بچاتا ہے۔
تبصرے (5) بند ہیں