سعودیہ، ایران اختلافات پرامن طریقے سے دور کریں: پاکستان
ریاض: پاکستانی وزیراعظم نوازشریف نے سعودی عرب اور ایران پر زور دیا ہے کہ وہ امت مسلمہ کے بہترین مفاد میں اپنے اختلافات پرامن طریقے سے دور کریں۔
انہو ں نے یہ بات پیر کو ریاض میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان او آئی سی کے رکن ممالک کے درمیان بھائی چارے کو فروغ دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
انہوں نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔
اس موقع ہر شاہ سلمان بن عبد العزیز نے پاکستانی قیادت کی طرف سے مفاہمت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب مسلم ممالک کے درمیان بھائی چارے کا خواہش مند ہے۔
دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعلقات کومزید فروغ دینے کی ضرورت پرزور دیا۔
اجلاس میں سعودی کابینہ کے ارکان کے علاوہ پاکستان فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف، قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی شریک تھے۔
ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف پائیدار تعاون کے لئے اسلامی ممالک کے اتحاد کی تشکیل کے حوالے سے سعودی عرب کی کوششوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
نواز شریف نے سعودی عرب کی کوششوں کی تعریف کی اور پاکستان کی حمایت کا یقین دلایا۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سا لمیت کو کسی بھی خطرے کی صورت میں پاکستانی عوام ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان برادر مسلم ممالک کے اختلافات مذاکرات اور مفاہمت کے ذریعے دور کرنے کے لئے ہمیشہ تیار ہے۔
دونوں وفود نے باہمی تشویش کے عالمی اور علاقائی مسائل اور دہشت گردی اور انتہا پسندی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مل کر کام کریں گے۔
نوازشریف کل ایران کے دورے پر صدر حسن روحانی سے ملاقات کریں گے۔ وہ ایران دورے کے بعد ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں پاکستان کی نمائندگی کیلئے سوئٹرز لینڈ جائیں گے۔ ریڈیو پاکستان
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں
تبصرے (1) بند ہیں