اکبر بگٹی قتل کیس میں پرویز مشرف بری
کوئٹہ: انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو بری کردیا۔
انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج جان محمد گوہر نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں : کوئٹہ: اکبر بگٹی کی قبر کشائی کی درخواست منظور
عدالت نے اکبر بگٹی کے بیٹے نوابزادہ جمیل بگٹی کی، والد کی قبر کشائی کی درخواست مسترد کردی اور تقریباً چھ سال بعد کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے پرویز مشرف، اس وقت کے وفاقی وزیر داخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور صوبائی وزیر داخلہ میر شعیب نوشیروانی کو کیس سے بری کردیا۔
واضح رہے کہ جمیل بگٹی کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کے والد کی تدفین کے وقت ان کے خاندان کا کوئی فرد وہاں موجود نہیں تھا اس لیے ان کی قبر کشائی کرکے انٹرنیشنل فرانزک ٹیم سے ڈی این اے کروایا جائے، تاکہ یہ یقین دہانی ہوسکے کے دفنائی جانے والی لاش اکبر بگٹی کی ہی تھی۔
مزید پڑھیں : اکبر بگٹی قتل کیس: پرویز مشرف پر فرد جرم عائد
جمیل بگٹی کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان
نواب اکبر بگٹی کے بیٹے نوابزادہ جمیل بگٹی نے پرویز مشرف کی بریت کے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جملی بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت کا عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم عدالتی فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں اور فیصلے کے خلاف اعلیٰ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔
یاد رہے کہ بلوچستان کے اہم رہنما نواب اکبر خان بگٹی 26 اگست 2006 کو کوہلو میں اس وقت کے صدر اور آرمی چیف پرویز مشرف کے حکم پر کیے جانے والے ایک کریک ڈاؤن میں اس وقت ہلاک ہوگئے تھے، جب وہ ایک غار میں پناہ لیے ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : مشرف اکبر بگٹی قتل کیس میں باقاعدہ گرفتار
ان کے بیٹے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے پرویز مشرف، سابق وزیرِ اعظم شوکت عزیز، آفتاب احمد خان شیرپاؤ اور دیگر اعلیٰ حکام کو اس قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
بگٹی نے مسلح مہم کے ذریعے صوبائی حکومت سے بلوچستان کے قدرتی وسائل سے بڑا حصہ اور مزید خود مختاری کا تقاضہ کیا تھا۔ ان کی موت سے صوبے بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور آج تک بلوچستان کے حالات معمول پر نہیں آسکے۔
مزید پڑھیں : بگٹی قتل کیس: مشرف، سابق وزراء کے وارنٹ جاری
خیال رہے کہ پرویز مشرف کے خلاف اکبر بگٹی کے علاوہ دیگر مقدمات میں بھی الزامات کا سامنا ہے، جن میں 2007ء میں سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے قتل، ملک میں ہنگامی حالت کا نفاذ کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ کے 60 ججوں کو نظربند کرنا اور لال مسجد کے غازی عبدالرشید کے قتل کا مقدمہ بھی شامل ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.
تبصرے (4) بند ہیں