• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:32pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

سعودی عرب فوج نہیں بھیج رہے: سرتاج عزیز

شائع January 12, 2016

اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان پاکستان 34 ملکی اتحاد میں باضابطہ طور پر شامل ہو گیا ہے تاہم سعودی عرب یا کسی اور ملک پاکستانی فوج نہیں بھیجی جائے گی۔

قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔

مزید پڑھیں: 'سعودی سلامتی کو خطرہ ہوا تو پاکستان بھرپور جواب دے گا'

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ انسداد دہشتگردی کیلئے تکنیکی اور خفیہ معلومات کاتبادلہ تو ہوگا لیکن پاکستانی فوج برادر اسلامی ملک میں نہیں بھیجی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ مشرق وسطٰی کی صورتحال پر او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس 16 جنوری کو ہوگا جس میں پاکستان سعودیہ-ایران تنازع کے حل کے لیے اہم تجاویز دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودیہ-ایران کشیدگی: 'پاکستان’ثالثی کیلئے تیار‘

مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان شامی تنازع کے پرامن حل اور مذاکرات کی بحالی کا حامی ہے۔

کمیٹی کے چیئرمین اویس لغاری نے میڈیا سے گفتگو میں پاکستان کے سعودیہ-ایران تنازع پر متوازن موقف کو سراہا۔

خیال رہے کہ سرتاج عزیز کے یہ بیانات ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں جب گزشتہ ہفتے سعودی عرب کے وزیر دفاع اور نائب ولی عہد پرنس محمد بن سلمان نے دورہ پاکستان کے دوران وزیراعظم نواز شریف اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقاتیں کیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی –ایران تنازع: ٹی وی چینلز کو محتاط رہنے کی ہدایت

ملاقات کے بعد آرمی چیف نے آرمی چیف نے واضح کیاکہ سعودی عرب سے تعلقات اہم ہیں اوراس کی سالمیت کوخطرہ لاحق ہوا تو پاکستان بھرپور جواب دے گا۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان کے سعودی عرب اور دیگر خلیجی ریاستوں کے ساتھ قریبی اور برادرانہ تعلقات ہیں۔

اسلام آباد نے سعودی عرب میں شیخ نمر النمر کی سزائے موت پر ایرانی رد عمل پر تنقید کی ہے اور اسے سعودی عرب کے داخلی معاملات میں مداخلت قرار دیا تھا۔

رواں ماہ کے آٖغاز میں سعودی عرب میں شیخ نمر النمر کو 46 دہشت گردوں کے ساتھ سزائے موت دیئے جانے کے واقعے کے بعد ایران میں مظاہرین نے سعودی سفارت خانے کو جلادیا تھا۔

اس واقعے کے بعد سعودی عرب نے ایرانی سفارتی عملے کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات نا صرف ختم بلکہ مزید کشیدہ صورت حال اختیار کر گئے تھے۔

سعودی عرب کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے متعدد خلیجی ممالک نے ایران سے سفارتی تعلقات ختم کردیئے ہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

تبصرے (2) بند ہیں

عائشہ بخش Jan 12, 2016 07:54pm
سعودی عرب پاکستانی فوج نہیں بھیجی جائے گی۔ تو یہ جو ہم نے معاہدہ کیا ہے ۔ تو پھر ہم نے ’’تربیت‘‘ کس کی کرنی ہے ۔ ہم سعودی عرب کو کس خاص قسم کی تربیت دے سکتے ہیں۔؟ جو اس کو دنیا کے کسی اور ملک سے نہیں مل رہی ۔
Saeed Jan 13, 2016 08:40am
We will not send our troops to KSA because they are already there ,....SMART >>>>

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024