شمالی کوریا کا ہائیڈروجن بم تجربے کا دعویٰ
سیول: شمالی کوریا نے ہائیڈروجن بم کے پہلے کامیاب تجربے کا دعویٰ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' نے شمالی کوریا کے سرکاری ٹی وی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہائیڈروجن بم کا پہلا کامیاب تجربہ مقامی وقت کے مطابق پنجری کے مقام پر صبح 10 بجے کیا گیا، جو حکمراں جماعت 'ورکرز پارٹی' کی دفاعی حکمت عملی کا تعین کرتا ہے۔
ہائیڈروجن بم کے تجربے کے بعد شمالی کوریا کے حکام کا کہنا تھا کہ وہ امریکا کی سفاکانہ پالیسیوں سے بچنے کے لیے اپنے جوہری پروگرام کو مزید طاقتور بنانے کا عمل جاری رکھیں گے۔
شمالی کوریا کی سرکاری نیوز ایجنسی کے ذریعے حکومتی بیان میں کہا گیا کہ جب تک امریکا اپنے جارحانہ موقف سے باز نہیں آتا، شمالی کوریا اپنے جوہری پروگرام سے دست بردار نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں : شمالی کوریا پر امریکا کی نئی سخت ترین پابندیاں
حکومتی بیان میں مزید کہا گیا کہ جب تک شمالی کوریا کی خود مختاری پر آنچ نہیں آتی، وہ ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے فرائض انجام دیتا رہے گا۔
قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ خطے میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 5 اعشاریہ 1 ریکارڈ کی گئی۔
زلزلے کے بعد جنوبی کوریا کے حکام کا کہنا تھا کہ ایسے اشارے ملے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جھٹکے قدرتی نہیں تھے، اور ایسا محسوس ہورہا ہے کہ شمالی کوریا نے چوتھا ایٹمی تجربہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں : 'اقوام متحدہ شمالی کوریا پر معاشی پابندیاں ختم کرے'
شمالی کوریا کی حکومت کی جانب سے بھی یہ بیان سامنے آیا تھا کہ بدھ کے روز اہم اعلان کیا جائے گا۔
جنوبی کوریا کی موسمیات کی ایجنسی کوریا میٹرولوجیکل ایڈمنسٹریشن کا کہنا تھا کہ جس علاقے میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے وہ شمالی کوریا کے ایٹمی تجربات کی اہم جگہ ہے جہاں اس سے قبل بھی تین ایٹمی تجربات کیے گئے ہیں۔
امریکا کا رد عمل
شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم کے تجربے پر امریکا نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا خطے میں اپنے اتحادیوں کی حفاظت اور دفاع جاری رکھے گا اور شمالی کوریا کی کسی بھی اشتعال انگیزی کا بھر پور جواب دے گا۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا نے اپنا تیسرا ایٹمی تجربہ فروری 2013 میں کیا تھا۔
علاقائی ارضیاتی نگرانی ایجنسیوں نے اس تجربے کے بعد بھی 4.9 اور 5.1 کے درمیان شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا جس کا مرکز شمالی پونگی ری جوہری سائٹ تھا۔
یہ بھی پڑھیں : شمالی کوریا نے ایٹمی دھماکے کی تصدیق کردی
اس تجربے کے بعد شمالی کوریا کو عالمی برادری بالخصوص امریکا کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور عالمی سطح پر اس کے تعلقات مزید خراب ہوگئے۔
نئے ایٹمی تجربے کے بعد عالمی برادری کی جانب سے شمالی کوریا پر پابندیاں مزید سخت کیے جانے کا امکان ہے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔