• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

وفاقی حکومت نے سندھ پر حملہ کیا: زرداری

شائع December 24, 2015

کراچی: سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی ذرداری نے کہا ہے کہ بانی پاکستان کے آئینی اصولوں کو کچلتے ہوئے وفاقی حکومت نے سندھ پر حملہ کیا ہے۔

قائداعظم کے 139ویں یوم پیدائش پر پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے اپنے پیغام میں وفاقی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ۔

آصف زرداری نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح نے جمہوری اور پروگریسیو پاکستان کا خواب دیکھا تھا، اس سوچ اور فکر پر جتنا عمل کرنے کی آج ضرورت ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔

مزید پڑھیں: رینجرز کو سندھ میں غیر مشروط اختیارات مل گئے

انہوں نے کہا کہ قائداعظم کے آئینی اصولوں کو کچلتے ہوئے وفاق نے سندھ پر حملہ کیا، آئین کو اسی طرح پامال کیا گیا تو قوم عدم استحکام کا شکار ہو جائے گی ۔

آصف زرداری نے عوام پر زور دیا کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور آئین کو پامال کرنے کی کوششوں کو مسترد کردیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام قائداعظم کے اصولوں پر عمل کرتے ہوئے جمہوریت، آئین اور قانون کی حکمرانی پر عمل کریں۔

آصف زرداری نے پاک فوج، پولیس،قانون نافذ کرنے والے اداروں اور عوام کی دہشتگردی کے خلاف قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی آئین کے تحفظ اور شدت پسندی کے خاتمے کی خواہاں ہے

یہ بھی پڑھیں: رینجرز اختیارات: سندھ کا وفاق سے مذاکرات پر غور

سابق صدر نےکرسمس کے موقع پر مسیحی برادری کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں اقلیتوں کے خلاف مذہبی قوانین کے غلط استعمال کے بڑھتے ہوئے واقعات کی مذمت بھی کی۔

واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت رینجرز کے دیے گئے خصوصی اختیارات کی مدت 5 دسمبر کو پوری ہوگئی تھی اور سندھ حکومت اس میں توسیع میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہی تھی۔

یہ بات بھی سامنے آئی کہ نیشنل ایکشن پلان اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت رینجرز کو دہشت گردی، ٹارگٹ کلنگ، اغوا برائے اور بھتہ خوری کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائی کے اختیارات دیئے گئے تھے، تاہم اس نے حکومتی دفاتر پر چھاپے مار کر ریکارڈ ضبط کرکے اور حکومتی عہدیداروں کو گرفتار کرکے اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔

صورتحال اس وقت مزید کشیدہ ہوگئی جب وفاقی وزیر داخلہ سندھ چوہدری نثار علی خان نے رینجرز کے اختیارات میں توسیع نہ کرنے پر سندھ حکومت کو دوسرے آپشنز استعمال کرنے کی دھمکی دی۔

اس حوالے سے سندھ اسمبلی سے منظور ہونے والی قرارداد میں صوبے میں برسر اقتدار پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے رینجرز کے اختیارات میں کمی کردی ہے اور پیرا ملٹری فورس کو کہا گیا ہے کہ وہ وفاقی اداروں نیب اور ایف آئی اے کی صوبے میں کارروائیوں کی حمایت نہ کریں۔

قرارداد کے مطابق رینجرز اب صرف ٹارگٹ کلنگ، بھتہ خوری، اغوا برائے تاوان اور فرقہ وارانہ قتل و غارت گری کے خلاف کارروائی کرسکے گی۔

بعدازاں وفاقی وزارت داخلہ نے سندھ رینجرز کے اختیارات میں بغیر کسی شرط یا ردوبدل کے 60 دنوں کی توسیع کر دی۔

ترجمان وزارت داخلہ نے بتایا کہ سندھ رینجرز کے وہی اختیارات ہوں گے جو پہلے تھے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سندھ رینجرز کراچی میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کام کر رہی ہے جو کہ وفاق کا قانون ہے۔ اس میں سندھ اسمبلی کوئی تبدیلی نہیں کرسکتی۔

ترجمان کے مطابق اس سلسلہ میں سندھ حکومت کو تحریری طور پر آگاہ کردیا گیا۔

تبصرے (3) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai of Shewa Dec 25, 2015 03:13am
وفاقی حکومت کو سندھ اسمبلی کے قرارداد کو قبول کرنی چاہئے تھی انہوں نے سندھ حکومت کے سفارشات رد کرکے اچھی مثال قائم نہیں کی سندھ میں سندھ حکومت سمیت کوئی بھی کراچی اپریشن کے حلاف نہیں ھے اٹھارویں ترمیم کے بعد امن وامان کی زمہ داری صوبوں کی ذمہ داری بنتی ھے مرکز صوبے کی اجازت کے بغیر کوئی مداخلت نہیں کرسکتی امن وامان کی بگڑتی ھوئی حالت میں صوبہ وفاق سے مدد لے سکتی ھے انکی مدت اور دائرہ اختیار بھی صوبہ کی زمہ داری ھے ھم کراچی اپریشن کے بلکل مخالف نہیں جاری آپریشن سے کراچی کے حالات میں بہت زیادہ بہتری ائی ھے مگر مکمل امن کیلئے رینجرز کو مزید وقت کی ضرورت ھے لیکن اسکے ساتھ یہ بھی ضروری سمجھتے ھیں کہ رینجرز اپنے آپریشن کو مطلوبہ اہداف تک محدود رکھیں ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہئے جس سے صوبے اور مرکز کے اپس میں اختلافات پیدا ھوں
Haider Shah Dec 25, 2015 11:21am
Let gets re-written "Charter Of looting" I am sorry I mean, "Charter Of Democracy" as it need few amendment to save our...AS. one who not from Sind, have blurry picture, who doesn't knows how Sind Govt had enforced their interest either party or personal on Sind People's and had suppressing their voices since 90's. if Criminal are Minister of Education don't expect to see books and Pen generation. you basically training Terrorism in school, Colleges, and Universities and emphatically brain washing new generation by conveying message "Zinda Hay Bhutto"
Kamal KSA Dec 25, 2015 05:00pm
There is no doubt that current provincial government is not capable to deliver something tangible for a common person welfare. And law and order governance is out of question. So let somebody to do something.

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024