اے پی ایس سانحے کو ایک سال مکمل
پشاور سانحے کو ایک سال ہوگیا جس نے اس ملک کو دہشتگردی کے خلاف متحد کردیا۔ آرمی پبلک اسکول کے طلبا اور اساتذہ نے کہا کہ اس واقعے کو کسی صورت بھولنا نہیں چاہیئے، ایک سال پہلے آرمی پبلک اسکول میں ہونے والے دردناک سانحے اور دہشتگردی کے سفاک حملے نے 144 جانیں لے لیں، یہ پاکستان کی تاریخ کا افسوسناک ترین واقعہ ہے۔
ایک طرف جہاں ملک بھر کے اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی جارہی ہیں وہیں، سانحے کے ننھے شہیدوں کے والدین اپنے بچوں کی آخری نشانیوں کو تھامے اپنے گھروں میں ہیں، مٹی میں اٹے اسکول کے بستے، کھلونے اور ان کی چیزیں واپس نکال لی گئیں ہیں، ماں باپ پھر سے ان چیزوں کو دیکھ کر ان ننھی جانوں کو یاد کررہے ہیں جو ان سے چھین لی گئیں، والدین کا کہنا ہے کہ یہ چیزیں ان کے اس برے خواب کی یادگار ہیں جس میں وہ جی رہے ہیں۔
بہر حال، آرمی پبلک اسکول، جہاں خونریزی ہوئی، آہستہ آہستہ اپنی اصلی حالت میں آگیا ہے، اساتذہ اور دیگر عملہ جو حملے میں محفوظ رہا وہ جسمانی اور ذہنی تکالیف سے باہر نکل کر کلاسز کی جانب واپس آگئے۔
آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔