اسلام آباد میں پہلے بلدیاتی انتخابات ختم
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تاریخ کے پہلے بلدیاتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل ختم ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔
اسلام آباد میں پیر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں 6 لاکھ 76 ہزار سے زائد ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کرتے ہوئے آئندہ 4 سال کے لیے بلدیاتی نمائندوں کے منتخب کیلئے ووٹ ڈالے۔
پولنگ صبح 7 بجے سے شام ساڑھے 5 بجے تک بغیر کسی وقفے کے جاری رہی۔ دیہی اور شہری علاقوں کو ملا کر 50 یونین کونسلوں میں 2 ہزار 407 امیدواروں میں سے 650 نمائندوں کا انتخاب ہو گا.
ان نشستوں میں 50 چیئرمین، 50 ڈپٹی چیئرمین، 300 کونسلرز، خواتین کی 100، مزدوروں کی 50، نوجوانوں کی 50 اور اقلیتوں کی 50 نشستیں شامل ہیں۔
اسلام آباد کی ہر یو سی میں 13 امیدوار ہوں گے جن کے انتخاب کیلئے ہر ووٹر نے چھ ووٹ ڈالے۔
اسلام آباد کی 650 نشستوں پر سب سے زیادہ امیدواروں (506)کو حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) نے ٹکٹ جاری کیے۔
دوسرے نمبر پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 479 امیدوار کھڑے کیے۔ جماعت اسلامی نے 164 امیدواروں کو ٹکٹ جاری کیے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے 81 امیدوار میدان میں اتارے ہیں.
دیگر جماعتوں کے 205 امیدوار الیکشن لڑ رہے ہیں، جبکہ آزاد امیدواروں کی تعداد 972 ہے۔
سیکیورٹی انتظامات
انتخابات کو پرامن بنانے کے لیے فوج اور رینجرز کے ایک ہزار 300 جوانوں کے علاوہ آزاد کشمیر پولیس کے ایک ہزار اور اسلام آباد پولیس کے 5 ہزار اہلکاروں نے سیکیورٹی کے فرائض سرانجام دیے۔
خواتین کے پولنگ اسٹیشنز پر ایک ہزار خواتین سیکیورٹی اہلکار بھی تعینات تھیں۔
پولیس کی جانب سے سیکورٹی فورسز کو 4 ہزار خصوصی سمز بھی فراہم کی گئیں جن کے ذریعے فورسز کے افسران رابطے میں رہے۔
آدھے دن کی چھٹی
بلدیاتی انتخابات کے باعث وفاقی دارالحکومت کے تمام سرکاری دفاتر میں آج آدھی چھٹی کا اعلان کیا گیا تھا.
عمران خان کا ووٹ کاسٹ
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد کی یو سی 23 کے موہڑہ نور پولنگ اسٹیشن میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
ووٹ کاسٹ کرنے کے بعد انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہر غلط کام پر آنکھیں بند کیے رکھیں، جبکہ صحیح کام کرنے والے کو روکا جارہا ہے۔