• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

سوزوکی مہران کو خدا حافظ کہنے کا وقت آگیا؟

شائع November 27, 2015 اپ ڈیٹ November 29, 2015
— السٹریشن بشکریہ لکھاری
— السٹریشن بشکریہ لکھاری

تقریباَ 31 سال قبل سوزوکی موٹرز جاپان کے انجینئرز نے سیکنڈ جینریشن آلٹو متعارف کروائی جسے ہم 'سوزوکی مہران' کے نام سے جانتے ہیں۔

اس سلسلے کا پہلا ماڈل 'سوزوکی ایف ایکس' کے نام سے پاکستانی منڈی میں متعارف کروایا گیا جس کی عالمی منڈی میں میعاد 1979-1983 جب کہ آلٹو (مہران) کی 1984-1988 کے درمیان تھی۔ ہماری مارکیٹ میں ایف ایکس 1983-1988 تک دستیاب رہی تاہم 1989 میں پاکستانی مارکیٹ میں متعارف ہونے والی آلٹو آج بھی مہران کے نام سے دستیاب ہے اور یہ شاید اسی حالت میں آئندہ کئی سال تک مارکیٹ میں موجود رہے۔

پہلی مرتبہ پاکستان میں متعارف کروائے جانے کے وقت آلٹو کی قیمت 90 ہزار روپے تھی اور ایف ایکس کی ہی طرح اس وقت بھی مارکیٹ میں موجود سب سے سستی گاڑی تھی۔ یہ ایک 800 سی سی کاربوریٹر انجن اور انتہائی بنیادی قسم کے سسپینشن سے لیس تھی تاہم یہ سستی تھی اور اسے رکھنا آسان تھا جس کے باعث یہ ایک عام آدمی کی من پسند گاڑی بن گئی۔

شروعات ہی سے مہران کو ڈرائیو کرنا کوئی بہت ہی بہترین تجربہ نہیں تھا تاہم وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کے معیار میں مزید کمی آتی رہی جبکہ اس کی قیمت میں لگاتار اضافہ ہوتا گیا۔ اس کے باوجود بھی اس نے کئی دلوں پر حکمرانی کی۔

ایک ایسے دور میں جب ٹیکنالوجی اپنے عروج پر ہے، اسمارٹ فونز، انٹرنیٹ، ایل ای ڈی ٹی وی و دیگر اشیاء نے ہماری زندگی آسان بنادی ہے وہیں مہران کے ڈیزائن میں ان سالوں میں شاید ہی کوئی تبدیلی آئی ہو۔

— فوٹو بشکریہ Paksuzuki.com.pk
— فوٹو بشکریہ Paksuzuki.com.pk

دنیا بھر کی گاڑیوں کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا جارہا ہے، یہ ماحول دوست، ایندھن کم استعمال کرنے والی اور کئی حفاظتی سطحوں سے لیس گاڑیاں ہوتی ہیں جبکہ ہماری مہران میں ایسا کچھ بھی نہیں۔

مہران کو 80 کی دہائی میں ڈیزائن کیا گیا تھا اور اس وقت بھی اس میں 70 کی دہائی کی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا تھا۔ اس گاڑی میں نہ تو ایئر بیگز تھے، نہ ہی اے بی ایس بریکس اور آج بھی صورت حال زیادہ مختلف نہیں۔ یہ کہا جائے کہ مہران دنیا بھر کی غیر محفوظ گاڑیوں میں سے ایک ہے تو شاید غلط نہ ہوگا۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ مہران ایندھن بچانے والی گاڑی ہے تاہم اسی طرح کے انجن رکھنے والی گاڑیوں کی فہرست میں یہ سب سے زیادہ ایندھن کا استعمال کرنے والی گاڑی ہے۔

— فوٹو بشکریہ Pakwheels.com
— فوٹو بشکریہ Pakwheels.com

آج زیادہ تر لوگوں کا خیال ہے کہ مہران میں تبدیلی لائی جانی چاہیے اور یہ مطالبہ بالکل درست ہے۔ گزشتہ 25 سالوں میں مہران کے انجن کی واحد ٹیکنالوجکل ترقی الیکٹرانک فیول انجیکشن (ای ایف آئی) انجن ہے۔ اس کے علاوہ اس کی ہیڈ لائیٹ، بمپرز اور ریڈی ایٹر میں بھی معمولی تبدیلیاں کی گئیں۔

یہ حقیقت ہے کہ مہران اپنے وقت کی کامیاب ترین گاڑیوں میں سے ایک تھی بلکہ ابھی بھی ہے کیوں کہ مارکیٹ میں ابھی بھی اس کے مقابلے میں کوئی گاڑی موجود نہیں۔ اسے مینٹین کرنا انتہائی آسان اور سستا ہے، اس کے پارٹس انتہائی سستے ہیں اور پورے ملک میں باآسانی دستیاب ہیں۔ لیکن اس حقیقت کے باوجود پاک سوزوکی کو اسے مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

مہران کا سادہ ورژن اس وقت پاکستان میں 625،000 روپے میں جبکہ اس کا بہتر اور سی این جی سے لیس ورژن 748،000 روپے میں دستیاب ہے۔

حقیقت میں اگر آپ اس گاڑی کو خریدنا چاہتے ہیں تو مجموعی طور پر یہ آپ کو سی این جی سیلینڈر کے ساتھ تقریباً آٹھ لاکھ کی پڑے گی۔ کیا یہ ایک چھوٹی رقم ہے؟ بالکل بھی نہیں! اتنی زیادہ قیمت کے بعد مہران کا 'ایک عام آدمی کی گاڑی' کہنا درست نہیں رہا۔

— فوٹو بشکریہ Paksuzuki.com.pk
— فوٹو بشکریہ Paksuzuki.com.pk

دنیا بھر میں دوسری جنیریشن آلٹو (یا مہران) مختلف ممالک میں تیار کی گئیں تاہم وقت کے ساتھ ساتھ ان کی پیداوار اپنے انجام کو پہنچتی گئی۔ مثال کے طور پر ہندوستان میں آلٹو ماروتی 800 کے نام سے متعارف کروائی گئی اور یہ 2013 تک مارکیٹ میں 2،78،000 روپے میں دستیاب تھی (پاکستانی 5،14،000 روپے) جبکہ چینی مارکیٹ میں یہ زوٹئے آٹو کے نام سے 80 کی دہائی میں متعارف کروائی گئی جس کا بنیادی ورژن 2010 میں $2830 (پاکستانی 4،49،000 روپے) جبکہ بہتر ورژن $4200 (پاکستانی 4،48،000 روپے) میں دستیاب تھا۔

اب اگر چینی اور پاکستانی آلٹو میں موازنہ کریں تو چینی گاڑی بہترین ڈیش بورڈ سے لیس تھی، اس میں یو ایس بی پورٹ کے ساتھ ایم پی تھری پلیئر بھی موجود تھا۔اس کے علاوہ چینی آلٹو میں ڈیجیٹل میٹر، اے بی ایس بریکس، بہترین سسپنشن اور آلوئے وہیلز بھی موجود تھے۔ اس کے برعکس پاک سوزکی جو گاڑی ہمیں دے رہی ہے اس کے مقابلے میں یہ گاڑی کافی زیادہ آفر کرتی ہے۔ اتنی زیادہ قیمت کے بدلے سوزوکی ہمیں کم از کم زوٹئے جتنی خصوصیات تو فراہم کر سکتی ہے۔

آئندہ سال ہماری مارکیٹ میں مہران کو 27 سال گزر جائیں گے جبکہ تقریباً تین دہائیوں میں مہران میں نہ ہونے کے برابر تبدیلیاں آئی ہیں۔ شاید اب واقعی مہران کو خدا حافظ کہنے کا وقت آگیا ہے۔

اس کے بدلے پاک سوزوکی ایسی گاڑی متعارف کروائے جو ماحول دوست ہو، ایندھن کم استعمال کرے اور زوٹیے کی طرح کچھ مزید فیچرز میں اضافہ کرے تاکہ اتنی قیمت ادا کرنے کے بعد صارف مطمئن ہوسکے۔

نوٹ: یہ آرٹیکل ابتدائی طور پر پاک ویلز ڈاٹ کام پر شائع ہوا جسے ان کی اجازت سے یہاں دوبارہ شائع کیا گیا ہے۔

عثمان انصاری
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (25) بند ہیں

Haider Shah Nov 27, 2015 04:08pm
Pak Suzuki Motor Company (PSMCL) founded in September 1982 as a joint venture between the government of Pakistan and Suzuki Motor Japan. Japan Private investment, and KSE public share registered. SMC would enjoyed next 50 years manufacturing lowest standard of suicide car. In Pakistan there is none Automobile regulatory (In paper Yes, but on ground it has handed over to invisible Farashtay) SMC will keep sucking milk and enjoying taking 80% of foreign profit from Pakistan.
Tanveer Nov 27, 2015 04:42pm
Very true for common people it's a soapbox made of paper. In case of some accident it folds like a paper and passengers are difficult to recognize even.
SMH Nov 27, 2015 06:33pm
اس گاڑی والی ٹیکنالوجی تو اب ترقی یافتہ ملک موٹر سایکل اور لان موور میں بھی استعمال نہی کرتے،انتہای غیر محفوظ،پیٹرول کی پیاسی کار،لیکن سستے اور باآسانی دستیاب غیر معیاری فاضل پرزے اس کی کامیابی کی وجہ ہیں،پاک سوزوکی کی تو لاٹری لگی ہوي ہے،،لیکن شاید کبھی سوزکی جاپان شرماکر اس کو بہتر کروادے،،
Dr.Afzaal Malik Nov 27, 2015 08:10pm
پاکستان میں مہران کار کی قیمت انتہائی زیادہ رکھی گئی ہے۔ عام آدمی کی گاڑی کہلانے والی گاڑی اب اُمراء کی ذاتی سواری بنتی جا رہی ہے۔ پرویز مشرف اور شوکت عزیز دور میں گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے کاروبار کی ازسرنو تشکیل سے قیمتوں میں انتہائی کمی ہو گئی تھی جب 3لاکھ روپے کی مہران مل جاتی تھی اور موٹر سائیکل 27ہزار روپے میں ملتا تھا۔ لیکن بعد کی حکومتوں نے اس انڈسٹری پر بھی ٹیکسوں میں اندھا دھند اضافہ کیا یا اُن میں موجود کالی بھیڑوں کی ملی بھگت سے قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ ہو گیا‘ حالانکہ پٹرول کی بین الاقوامی قیمتیں بھی 60فیصد گرنے کا انکی قیمتوں پر کوئی اثر نہ پڑا۔ حکومت سے اپیل ہے مہران کی قیمتوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جائے اور عوام تک آسان رسائی یقینی بنائی جائے۔
jamil mirza Nov 27, 2015 08:22pm
I must add one more aspect of Mehran i.e. even now it is equipped with Booster Brakes. besides it is one of the most unsafe car on planet. as its import was / is banned in most countries.
حافظ Nov 27, 2015 08:57pm
oh FX my first luv! Luckily I am still alive
حسن امتیاز Nov 27, 2015 09:04pm
مہران‘‘ کار نہیں بے کار ہے ۔ شہر کے اندر بھی اس کا انجن بہت زیادہ گرم ہوتا ہے ۔ میرے نہیں خیال کمپنی اس کی بہتری کے لئے کوئی قدم اٹھائے گی۔ جب کہ ان کو ’’قید صارفین’’ دستیاب ہیں۔ تو ان کو کیا ضرورت ہے ۔ وہ اپنے معیار کو بہتر کریں؟ ویسےکوئی بھی کمپنی سوچنے بھی کیوں؟ جب حکومت ’’صارف‘‘ کی بجائے کمپنی کے ساتھ کھڑی ہوتی ہو
مسعودشاہ Nov 27, 2015 09:56pm
یہ کار نہیں ھے ماچس کی ڈبی ھے نہ تو اس میں بریک ھے اور پیٹرول کا کارخانہ ھے اور گرمی میں چلانے والو کا تو اللہ ھی حافظ ھے اور ریٹ دیکھو جتنے میں اچھا خاصہ کرولا مل جاتا ھے میرے خیال سے میران خریدنے والے بیوقوف ھے خدا کے لیے یہ ڈرامہ بند کردو
Faisal Nov 27, 2015 10:07pm
Mehran is like aa motoring dinosaur of modern times. In no other country except Pakistan this car is still available as 2015 model. How about Suzuki Cultus.? Cultus too,is an incredibly outdated car first released in 1986 as Suzuki Swift. Allah Pakistan pe apna karam kare..Aur yahan ke logo ko aqal ata farmai....Ameen.
M. Yasir Nov 27, 2015 11:26pm
All comments and feedback is very true.... however we are ignoring some other factors, why Mehran could not be replaced by any other good car....... 1. Till the time no other manufacture brings in an alternate 'Awami Car' to be assembled in Pakistan, this monopoly of Suzuki cannot be broken. 2. Don't ignore the usage of FX/Alto/Mehran as 'Taxi' and its the most commonly used Taxi because it is cheap to maintain. 3. It is most suitable car for 'local' road condition inside our cities, congested and narrow streets with sharp/narrow turns. I don't think any other has such maneuverability. Point is.... do people have alternate ?
makdz Nov 28, 2015 12:31pm
سوزوکی والوں کا تو بانڈ لگا ہوا پاکستانیوں کو بیوقوف بنایا ہوا ہے چین کی مہران دیکھ کر تو ان کو ویسے ہی جوتے مارنے چاہئیں قیمت پوری منافع سمیت اور کوالٹی دیتے ہوے ان کو موت پڑتی ہے اور ہر حکومت کا تقریبا فٹے منہ جو پیسے لینے کا علاوہ کوئی آٹو پالیسی عوام فائدہ کے لیے نہیں بناتی
Ashian Ali Nov 28, 2015 01:17pm
مجھے تو اس کی آواز بھی گاڑی جیسی محسوس نہیں ہوتی۔ جب مہران سٹارٹ ہوتی ہے ایسے جیسے کوئی جنریٹر سٹارٹ کر دیا ہو !
Tanzeel Ur Rehman Nov 28, 2015 02:12pm
We need Suzuki Mehran but with some modification like Japanese Alto.
m ilyas Nov 29, 2015 04:34pm
ma tu kata nian chian wali car maran se batreen hai suzuki pak ko chayah kam sa kam us jance car tu banyian body bi halki hai
ameer udin khan Nov 29, 2015 05:21pm
i think we should also compare it with Daihatsu cuore
shahid aziz afridi Nov 29, 2015 09:20pm
main point is price its price is very high otherwise its better ....
shahid aziz afridi Nov 29, 2015 09:26pm
main point is price its price is very high otherwise its better
basharat Nov 30, 2015 12:49am
no
Anwar Zeb Nov 30, 2015 09:57am
New version of Suzuki Mehran must be introduced just like China, which look very nice and solid one.
Umair Khan Nov 30, 2015 11:28am
off curse, we should good by to Mehran,No doubt pak people may easily effort this vehicle who r belong from medial family.but problem with people they don't change car as well maintain proper & there is no low of car expire. After launch this car only few New modification has been introduced in it. So that it sale can be stable in market but now it really time to good by mehran.
kamran Islam Nov 30, 2015 09:38pm
Good bye Mehran
ali raza Nov 30, 2015 10:35pm
kuda k liya mehran ki price tori kaam krein tora engine fuel efficient bnya or tora lexurey b banya
naveed Dec 01, 2015 02:58pm
مجھے تو اس کی آواز بھی گاڑی جیسی محسوس نہیں ہوتی۔ جب مہران سٹارٹ ہوتی ہے ایسے جیسے کوئی جنریٹر سٹارٹ کر دیا ہو !
QAS Dec 07, 2015 11:12am
The Pakistani maket is a failed market of vehicle, looting the nation with both hands.. there is no policy at all except to place taxes on the nation. I have a bad experience to undergo through the marketing of suzuki motors they cannot satisfy the customers.. the vehicles made in Pakistan are made of Dalda tin.. check the bodies and the frame work. the GOPy must review the policy and permit the nation to bring import quality vehicles in the country. Its a national disaster that GOP is unable to deliver to the nation whoever is enjoying as a ruler of the country..?
Sharminda Dec 07, 2015 04:29pm
It's not about technology but affordability.

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024