ملالہ ہنی سنگھ کے میوزک کی مداح
سوات سے تعلق رکھنے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی نے ایک انٹرویو کے دوران کہا ہے کہ انہیں ہندوستانی ریپ گلوکار ہنی سنگھ کا میوزک بہت پسند ہے۔
ٹائمز آف انڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ملالہ کا کہنا تھا کہ ہنی سنگھ کے ریپ میوزک کو وہ اکثر سنتی ہیں اور پسند کرتی ہیں جبکہ آخری اچھی فلم انہوں نے بجرنگی بھائی جان دیکھی تھی جس کے ختم ہونے پر انہوں نے بےساختہ تالیاں بجائی تھیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ ان کا پسندیدہ بولی وڈ اداکار کون ہے انہوں نے جواب دیا کہ وہ شاہ رخ خان کی مداح ہیں، وہ جو کچھ کرتے ہیں بہترین ہی ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: ملالہ اور کیلاش ستیارتھی نے امن کا نوبیل انعام جیت لیا
انہوں نے کہا کہ انہیں شاہ رخ خان کی تمام ہی فلمیں پسند ہیں تاہم 'دل والے دلہنیا لے جائیں گے' ان کی پسندیدہ ہے۔
اس سوال پر کہ کیا وہ ابھی بھی طالبان کے حملے کے بارے میں سوچتی ہیں، انہوں نے کہا کہ سر پر گولی لگنے کے بعد سے سرجری تک انہیں کچھ بھی یاد نہیں ہے۔ جب لوگ انہیں اس حوالے سے بتاتے ہیں تو لگتا ہے کہ وہ کسی دوسرے انسان کی بات کررہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ واقعے کے بعد سے ان کی والدہ بہت خوفزدہ رہتی ہیں اور اگر انہیں گھر آنے میں دیر ہوجاتی ہے تو وہ گھبرا جاتی ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ انہیں ہندوستانی فلمیں کیوں پسند ہیں، ملالہ نے جواب دیا کہ وہ ہندوستان ثقافت سے قربت محسوس کرتی ہیں پھر چاہیں وہ کپڑے ہوں یا کھانے، ہر چیز کافی ملتی جلتی ہیں۔
مزید پڑھیں: ملالہ کی ڈائری
انٹرویو میں ملالہ کا کہنا تھا کہ انہیں نئے مقامات پر جانا پسند ہے جبکہ دبئی ان کا پسندیدہ ہے کیوں کہ وہاں کا موسم بہترین ہے۔
ملالہ کا مزید کہنا تھا کہ انہیں کرکٹ دیکھنا بہت پسند ہے اور وہ سچن ٹنڈولکر اور شاہد آفریدی کی مداح ہیں۔
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات سے تعلق رکھنے والی ملالہ یوسف زئی اکتوبر 2012ء دوران اس حملے میں شدید زخمی ہوگئی تھیں جس کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔
حملے کے وقت وہ مینگورہ میں ایک سکول وین میں سکول سے گھر جار تھیں۔ اس حملے میں ملالہ سمیت دو اور طالبات بھی زخمی ہوئی تھیں۔
طالبان کے اس حملے سے قبل ملالہ کو عالمی سطح پر اس وقت شہرت ملی جب انہوں نے اس وقت طالبان کے زیرِ قبضہ ضلع سوات کے حالات پر ایک برطانوی خبررساں ادارے بی بی بی سی اردو کی ویب سائٹ پر 'گل مکئی' کے نام سے ایک ڈائری تحریر کی تھی۔
بچیوں کی تعلیم کے لیے جدوجہد کرنے پر ملالہ یوسفزئی کو گزشتہ سال امن کا نوبیل انعام دیا گیا تھا۔