بینائی کو تحفظ دینے والے 14 بہترین طریقے
آج کل نظر کی کمزوری ایک عام مسئلہ بن چکی ہے اور کم عمری سے ہی چشمہ لگ جاتا ہے ۔
تاہم اگر آپ کوشش کریں تو اپنی آنکھوں کو قبل از وقت یا عمر کے ساتھ آنے والی کمزوری سے تحفظ دے سکتے ہیں اور چشمے لگانے سے بچ سکتے ہیں۔
یہاں کچھ ایسے ہی نکات دیئے گئے ہیں جو آپ کی آنکھوں کو صحت مند اور بینائی کو مضبوط رکھنے میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔
ہفتہ میں دو بار مچھلی کا استعمال
مچھلی اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتی ہے جو آنکھوں کو ڈرائی آئی نامی مرض کے خطرے سے بچانے میں مددگار جز ثابت ہوتا ہے۔ اگر آپ کو مچھلی نہیں پسند تو مچھلی کے تیل کے سپلیمنٹس کا بھی استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرکے یہ فائدہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔
ہمشہ گوگلز کا استعمال کریں
جب بھی تیراکی یا لکڑی کا کوئی کام کریں تو گوگلز کو ضرور آنکھوں پر چڑھائے۔ تیراکی کے لیے آنکھوں کے گوگلز آپ کی آنکھوں کو کلورین سے بچاتا ہے جبکہ لکڑی کے کام کے دوران یہ ذرات کو آنکھوں میں جانے نہیں دیتا جو قرنیے میں خراش کا باعث بن سکتے ہیں۔
خشک ہوا سے گریز
گاڑی میں اے سی کی ہوا کا رخ آنکھوں کی بجائے پیروں کی جانب رکھنے کی عادت ڈالیں۔ خشک ائیر کنڈیشنڈ ہوا کسی اسفنج کی طرح آنکھوں سے نمی کو چوس لیتی ہے، تو کوشش کریں کہ گاڑی کے اے سی سے خارج ہونے والی ہوا کا رخ آپ کے چہرے کی جانب نہ ہو۔ آنکھوں میں بہت زیادہ خشکی قرنیے میں خراشوں اور اندھے پن تک کا باعث سکتی ہے۔
سرخ پیاز کا انتخاب
کھانے کے لیے سرخ پیاز کا استعمال کریں۔ دیگر اقسام کے مقابلے میں اس پیاز میں ہلوطین نامی ایک اینٹی آکسائیڈنٹ زیادہ مقدار میں ہوتا ہے جو آنکھوں کو موتیے جیسے مرض سے تحفظ دیتا ہے۔
تحفظ کو اپنائیں
جب بھی گھر سے نکلیں تو سن گلاسز کو پہن لیں۔ اس سے نہ صرف سورج سے خارج ہونے والی سخت شعاعوں کو بلاک کرنے میں مدد ملے گی بلکہ آنکھوں کو ہوا چلنے سے خشک ہونے کے اثرات سے بھی تحفظ ملے گا۔
شکرقندی کا استعمال
وٹامن اے سے بھرپور شکرقندی کو اس کے سیزن میں اکثر استعمال کریں۔ یہ رات کی نظر کو بہتر کرنے کے لیے بہترین چیز ہے اور بینائی کو دھندلانے سے بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔
صاف رکھیں
خواتین رات کو آنکھوں سے میک اپ کو لازمی ہٹائیں جبکہ لینس لگانے والے مرد و خواتین بھی اسے رات کو نکال کر سونے کی عادت بنائیں۔ میک اپ کے چھوٹے ٹکڑے آنکھ میں جانے سے قرنیے میں خارش یا تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں، جبکہ لینس کو لگا کر سونے سے مختلف امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تولیہ الگ کرنا
ہر بار اپنے چہرے کو صاف کرنے کے لیے نیا یا کم از کم اپنا تولیہ استعمال کریں۔ تولیے کا مشترکہ استعمال آنکھوں کے انفیکشن آشوب چشم کا خطرہ بڑھ جاتا ہے بلکہ اگر کوئی اس کا شکار ہو تو یقینی ہوجاتا ہے۔
ہفتے میں دو بار پالک کا استعمال
پالک کو مختلف طریقوں سے بناکر کھایا جاسکتا ہے اور یہ کوئی اہمیت نہیں رکھتا بلکہ اس کا استعمال معمول بنالینے کو یقینی بنائیں۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق پالک میں موجود لیوٹین ایسا جز ہے جو عمر بڑھنے کے ساتھ آنکھوں کے پٹھوں میں آنے والی تنزلی اور موتیے کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
وقفہ لیں
جب آپ کمپیوٹر پر کام یا کتاب کا مطالعہ کررہے ہو تو ہر آدھے گھنٹے بعد کا الارم لگالیں۔ اس کو یاد دہانی کے طور پر استعمال کرتے ہوئے اپنے کام یا کتاب سے نظریں ہٹا کر کسی دور واقع جگہ کو تیس سیکنڈ تک دیکھیں۔ اس طریقے سے آپ کو آنکھوں کی تھکاوٹ اور اس پر پڑنے والے بوجھ کی روک تھام میں مدد ملے گی۔
بلڈ پریشر پر نظر رکھیں
اپنے بلڈ پریشر کا معائنہ ہر ماہ کریں۔ اگر آپ چاہے تو بازاروں میں عام ملنے والے مانیٹر سے یہ کام گھر پر کرسکتے ہیں۔ اگر ہائی بلڈ پریشر کے بارے میں علم نہ ہوسکے تو اس سے آنکھوں کی رگوں کو نقصان پہنچنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
سر پر ہیٹ کا استعمال
سن گلاسز کے ساتھ ایک بڑے ہیٹ یا ٹوپی کو بھی پہننے کی عادت ڈالیں۔ ہیٹ یا ٹوپی سورج کی نقصان دہ الٹر وائلٹ شعاعوں 50 فیصد اثرات سے تحفظ دیتا ہے اور آنکھوں میں چشمے کے اوپر یا نیچے سے ان شعاعوں کے پہنچنے کا امکان کم ترین ہوجاتا ہے۔
دماغ کو تحریک دینا
چینبلی یا پودینے کے تیل کو اپنے ہاتھ پر مل کر سونگھے۔ طبی محققین کا کہنا ہے کہ چینبلی کا تیل دماغ کے اندر ان لہروں کو بڑھاتا ہے جو ہوشیاری اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتی ہیں۔ یہ خوشبوئیں دماغ کے پیچیدہ نظام کو تحریک دیتی ہیں اور آنکھوں تک اس کے اثرات جاتے ہیں جس کی مدد سے آپ مدھم روشنی میں زیادہ آسانی سے دیکھنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔
چہل قدمی
ہفتے میں کم از کم چار بار چہل قدمی کو عادت بنالیں۔ مختلف طبی شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ ورزش کو معمول بنالینے سے موتیے کے شکار افراد میں گوشہ چشم کے اندر دباﺅ کو کم رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔ ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ موتیے کے مریض اگر ہفتے میں چار بار 40 منٹ تک تیز چہل قدمی کریں تو آنکھوں کے اندر دباﺅ میں نمایاں کمی لائی جاسکتی ہے جس سے مرض کے لیے ادویات کے استعمال کی بھی زیادہ ضرورت نہیں رہے گی۔
نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔
تبصرے (19) بند ہیں