ہائی بلڈ پریشر کی 5 خاموش علامات
ہوسکتا ہے آپ ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہو مگر اس کا معلوم تک نہ ہو ؟
جی ہاں واقعی ہوسکتا ہے آپ اپنے بلڈ پریشر کو معمول پر سمجھ رہے ہو کیونکہ آپ خود کو ٹھیک سمجھ رہے ہوتے ہیں مگر کیا آپ کو معلوم ہے اس بیماری کے شکار ہونے والے اکثر افراد کو کسی قسم کی جسمانی علامات کا سامنا نہیں ہوتا۔؟
درحقیقت ہائی بلڈ پریشر کی ایسی کوئی علامات نہیں جن سے اس کا پتا چل سکے اور یہ اس وقت دریافت ہوتا ہے جب آپ کی صحت کو نقصان پہنچنا شروع ہوتا ہے۔
120/80 یا اس سے کم بلڈ پریشر معمول کا ہوتا ہے تاہم اگر یہ 140/90 یا زیادہ ہوتو آپ کو علاج کی ضرورت ہوتی ہے اور چونکہ ہر ایک اس کا شکار ہوسکتا ہے تاہم کچھ مخصوص افراد میں اس کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔
یہاں ایسی پانچ خاموش علامات کے بارے میں جانے جو لوگوں میں بلڈ پریشر کا خطرہ ظاہر کرتی ہیں۔
آپ درمیانی عمر یا بوڑھے ہوچکے ہیں
طبی ماہرین کے مطابق ویسے تو بلڈ پریشر کسی بھی عمر میں بڑھ سکتا ہے مگر اس کا خطرہ 40 سال کے بعد تیزی سے بڑھنا شروع ہوجاتا ہے۔ آپ گھڑی کو تو پیچھے نہیں کرسکتے مگر اپنے بلڈ پریشر کے چیک اپ کو ضرور معمول بناسکتے ہیں۔ گھر میں بلڈ پریشر چیک کرنے کا آلہ اب عام ہے اور اسے ضرور رکھنا چاہئے خاص طور پر اگر آپ ڈاکٹروں کا رخ کم کرتے ہو تو۔ اکثر بلڈ پریشر کے مریض ایسے ہوتے ہیں جو اس سے لاعلم ہوتے ہیں اور ڈاکٹروں کے پاس جانا نہیں ہوتا اور ایسا نہ کرنے کی صورت میں مختلف بیماریوں جیسے امراض قلب وغیرہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
مخصوص طرز زندگی
اگر آپ دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، تمباکو نوشی کے عادی ہیں اور بہت زیادہ نمک والی غذا پسند کرتے ہیں تو آپ میں بلڈ پریشر کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ درحقیقت اوپر دیئے گئے تین طرز زندگی آپ کو بلند فشار خون کے سنگین خطرے سے دوچار کردیتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے ہر ہفتے 150 منٹ کی معتدل جسمانی سرگرمیوں کو اپنانے کی کوشش کریں۔ اگر آپ کی ملازمت ہی بیٹھ کر کی جانے والی ہے تو بھی کچھ دیر بعد تیز چہل قدمی کا وقفہ لیں۔ اپنی غذا میں نمک کا استعمال کم کردیں اور تمباکو نوشی سے گریز کرنے کی کوشش کریں۔
موٹاپے کے شکار
اگر آپ موٹاپے کے شکار ہیں تو یہ ہائی بلڈ پریشر کے خطرے کی سب سے بڑی علامت ہے۔ خاص طور پر اگر آپ کی توند نکلی ہوئی ہے تو یہ لگ بھگ سوفیصد یقینی ہوجاتا ہے۔ مگر اچھی خبر یہ ہے کہ اگر آپ اپنے وزن میں محض پانچ کلو تک کی بھی کمی لے آئے تو اس سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آجاتی ہے۔
خاندان میں بلڈ پریشر کی تاریخ
اگر آپ کے خاندان میں کبھی کوئی ہائی بلڈ پریشر کا مریض رہ چکا ہے اور یہ آپ کو بھی خطرے میں ڈال دیتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر خاندان میں بلڈ پریشر کا مریض ہو یا کبھی رہا ہو تو یہ ضروری ہے کہ آپ اس کے لیے پہلے سے تیار شروع کردیں اور اپنا چیک اپ کراتے رہے تاکہ وہ زیادہ سنگین مسئلہ نہ بن سکے۔
مختلف امراض میں مبتلا ہونا
اگر آپ کے اندر کچھ مخصوص امراض جیسے ذیابیطس، گردوں کے امراض، ہائی کولیسٹرول یا تھائی رائیڈ کے امرض کی تشخیص ہوئی ہے تو ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بھی دوگنا بڑھ جاتا ہے۔ ان امراض کے علاج کے لیے دی جانے والی ادویات بلڈ پریشر بڑھانے کا بھی باعث بن سکتی ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں