• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پانی کی لیکج پر قابو پانا سیکھیں

شائع November 15, 2015

پانی کا رسنا کسی بھی گھر کے مالک کے لیے ڈراﺅنا خواب ثابت ہوتا ہے۔ ہم سب کو ہی اپنی زندگیوں میں کم از کم ایک بار تو ایسا تجربہ ہوتا ہے جب پانی ہمارے فرش اور دیواروں کو تباہ کردیتا ہے اور ہمیں رساﺅ کو ٹھیک کرنے کے لیے مہنگی پیشہ وارانہ خدماٹ حاصل کرنا پڑتی ہے۔

تاہم کئی بار آپ اس مسئلے کو خود بھی ٹھیک کرسکتے ہیں بس خرابی کا باعث بننے والی چیزوں کو بدلنے یا مرمت کے بارے میں عام معلومات ہونا کافی ہوتا ہے جس سے کچھ پیسے بھی بچا سکتے ہیں۔

مگر مرمت کے کچھ آسان اور سستے طریقوں پر بات کرنے سے پہلے ہم یہ جان لیتے ہیں کہ آخر پانی کس طرح ہمارے گھروں میں پھیلتا ہے۔

درج ذیل میں پانچ وجوہات بیان کی جارہی ہیں جن کے باعث پانی ہمارے گھروں میں رسنے لگتا ہے۔

فرش میں دراڑوں کے ذریعے

کنکریٹ کے فرش میں بہت چھوٹی چھوڑی دراڑیں یا سوراخ ہوتے ہیں۔فرش کے نیچے زمین کی سطح پر پانی بڑھنے سے دباﺅ پیدا ہوتا ہے، جس کے نتیجے میں پانی دراڑوں کو بڑا کردیتا ہے اور ان کے ذریعے اپنا راستہ تلاش کرلیتا ہے۔

فوٹر کے نیچے

کئی بار فوٹر (کنکریٹ کی ایک پٹی جو اس اسٹرکچر کو سپورٹ کرتی ہے جو اس پر تعمیر ہو) اور فرش کے اسٹرکچر کے درمیان ایک چھوٹا خلاءرہ جاتا ہے۔ فرش کے نیچے میں پانی کی بڑھتی مقدار اس چھوٹے خلاءکے ذریعے اپنا راستہ تلاش کرتی ہے اور ارگرد پھیل جاتی ہے۔

رستی دیواریں

نمی کی زیادہ مقدار اکثر دیواروں کو رسنے پر مجبور کردیتی ہے۔ یہ پانی ارگرد پھیلنا شروع ہوجاتا ہے اور فرش تک میں پھیلنے لگتا ہے۔

دیواروں اور بنیادوں میں دراڑوں کے ذریعے

اگر آپ کے نشست گاہ کی دیوار لیک کرنے لگے تو اس کی ممکنہ وجہ پانی کی پرت کا دباﺅ سطح پر اضافی نمی ہوسکتی ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ دیواروں میں نمی بڑھنی لگتی ہے اور پتھرون کے اندر اس کی مقدار میں نمایاں اضافہ ہو تو پانی کا رساﺅ نظر آنے لگتا ہے۔ یہ رساﺅ دیواروں کے ذریعے جمع ہو کر پھپھوندی کا باعث بنتا ہے اور پانی دیواروں کی تہہ پر اثرانداز ہونے لگتا ہے۔

فوٹر کے اوپر

وقت کے ساتھ فوٹر اور اس کے اوپر موجود دیوار پر کوئی دراڑ بن جاتی ہے۔ حد سے زیادہ پانی اس کے راستے رسنے لگتا ہے اور ارگرد موجود جگہ کو سیل زدہ کردیتا ہے۔

ایک بڑا سوال یہ ہے کہ یہ اضافی پانی آتا کہاں سے ہے ؟ اکثر اوقات اضافی پانی نقص زدہ پائپس اور خراب پائپ جوائنٹس سے آتا ہے مگر خراب سینٹری آلات کو ٹوٹنا بھی اس لیکج کا باعث بنتا ہے۔ مرمت کا کام عام طور پر سادہ ہوتا ہے اور آپ اسے آسانی سے خود بھی کرسکتے ہیں، تاہم جب نقصان بڑا ہو تو پھر آپ کو ایک پلمبر کی خدمات کی ضرورت ہوسکتی ہے۔

اب جب ہمیں معلوم ہے کہ یہ اضافی پانی کہاں سے آتا ہے تو آپ دیکھتے ہیں کہ آپ لیک ہونے والے پائپس کی خود کیسے مرمت کرسکتے ہیں۔

لیک ہونے والے پائپ کی مرمت خود کریں

یہ طریقہ کار زیادہ ٹیکنیکل نہیں ہوتا۔ سب سے پہلے آپ کو اپنی پانی کی مرکزی سپلائی کو بند کرنے اور پائپ میں موجود باقی ماندہ پانی بہانے کی ضرورت ہے۔ اس کے بعد ایک پائپ کٹر سے پائپ کے متاثرہ حصے کو کاٹ دیں کم از کم ایک انچ لیک شدہ جگہ کے دونوں طرف سے۔ پھر کٹر کے منہ سے پائپ کو سختی سے پکڑ لیں اور کٹر کے اسکرو کو ٹائٹ کردیں۔ اب کٹر کے منہ کو اس وقت تک مضبوطی سے گھمائی جب تک پائپ ٹوٹ نہ جائے۔

اس کے بعد پائپ کو خش کریں اور دونوں سروں کو پالش کرلیں۔ اگر آپ کا پائپ کاپر کا ہے تو پھر پائپ کے ایک نئے ٹکڑے کو ٹانکا لگا کر جوڑ دیں، اگر ایسا نہیں تو پھر آپ پائپ کے دو ٹکڑوں کو آپس میں جوڑنے والے جوائنٹ کسی بھی پلمبنگ دکان سے لے سکتے ہیں۔ دونوں ٹکڑوں کو مضبوطی سے جوڑ دیں اور یقینی بنائیں کہ وہ محفوظ اور رسنے والا نہ ہو۔

اگر آپ لیک ہونے والے پائپ کو خود مرمت کرنا سیکھ رہے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ آپ کو مختلف اقسام کے پائپس کی شناخت کرنا سیکھنا ہوگا تاکہ آپ مرمت کی صحیح تیکنیک کا انتخاب کرسکیں۔ یہاں عام استعمال ہونے والے پائپس کی کچھ اقسام کے بارے میں جان لیں۔

کاسٹ آئرن : یہ پائیدار ہوتا ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ رسنے لگتا ہے، تاہم اگر کاسٹ آئرن پائپس میں مسئلہ ہو تو اسے درست کرنے کے لیے پیشہ وارانہ مدد لینا زیادہ بہتر ثابت ہوتا ہے۔

پلاسٹک : یہ سستے اور مرمت میں آسان پائپس ہوتے ہیں، آپ آسانی سے جوائنٹس کو سیال سیمنٹ کی مدد سے جوڑ سکتے ہیں۔

پی وی سی : یہ کریم رنگ کے پائپ مضبوط، بہت پائیدار اور طویل عرصے تک چلتے ہیں، تاہم ان پائپس کا استعمال عام طور پر ڈرین لائنز میں ہوتا ہے۔

اسٹیل : یہ بہت مضبوط پائپس ہوتے ہیں اور پچاس سال سے زائد عرصے تک چلتے ہیں۔ ان کی مرمت کا کام ماہرین پر چھوڑ دینا زیادہ بہتر ثابت ہوتا ہے۔

کاپر : یہ پائپس فرسودگی کے خلاف مزاحمت کرتے ہیں اور لمبے عرصے تک چلتے ہیں مگر یہ پلاسٹک پائپس کے مقابلے میں مہنے ہوتے ہیں۔ سخت کاپر کو گھر میں پانی کے سپلائی کے سسٹم کے لیے جبکہ لچکدار کاپر پائپس کو مصنوعات جیسے ڈش واشرز، ریفریجریٹرز، آئس میکرز اور دیگر میں پانی کی سپلائی کے لیے استعمال کیا جتا ہے۔ سخت کاپر پائپس کو وہیل کٹر، ٹیوب کٹر یا دستی آرے سے کاٹا جاسکتا ہے اور عام طور پر یہ سولڈرڈ فٹنگ کے ساتھ منسلک ہوتا ہے۔

مرمت کے طریقہ کار بنیادی طریقے سے آگاہی کے ساتھ آپ اب خراب شدہ کاپر پائپس کو خود ٹھیک کرسکتے ہیں۔ اگلی بار کسی لیکج پر خود کو ایک موقع دے کر دیکھیں کیونکہ اگر آپ ناکام بھی ہوئے تو بھی پلمبر تو کسی بھی کونے میں آپ کو مل ہی جائے گا۔

انگلش میں پڑھیں۔

تبصرے (2) بند ہیں

نو Nov 15, 2015 08:16pm
طرزِتحریر کسی انگریزی ویب سائٹ سے لئے گئے مواد کی غمَّزی کر رہا ہے۔"فوٹر" اور "کاپر"{جسے تانبا لکھنا چاہئیے تھا} پاکِستانی مکانوں میں کہاں استعمال ہوتے ہیں، اچھا ہوتا اگر مصنف ماہرِ تعمیر کے علاوہ کسی ماہرِ زبان سے اصلاح لے لیتا
Majid Ali Nov 16, 2015 06:11am
This is good informational artificial. I do not know why peoples criticize just for criticism not for improvement. Try to see the positive side.

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024