لودھراں میں ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری
اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 154 لودھراں کے ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کیے گئے شیڈول کے مطابق 23دسمبر کو این اے 154 میں الیکشن ہوں گے۔
الیکشن کمیشن کے اعلامیے میں بتایا گیا کہ الیکشن کے لیے امیدوار کاغذات نامزدگی 19 اور 20 نومبر کو جمع کروائیں گے۔
کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 26 اور 27 نومبر کو ہوگی جبکہ 30 نومبر کو امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کے خلاف اپیل دائر کی جا سکیں گی جس پر فیصلہ 4 دسمبر کو سنایا جائے گا۔
امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی 7 دسمبر کو واپس لے سکیں گے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے امیدواروں کی حتمی فہرست 8 دسمبر کو آویزاں کی جائے گی جبکہ اس کے 15 روز بعد 23 دسمبر کو الیکشن ہوں گے۔
مزید پڑھیں : لودھراں کیلئے ڈھائی ارب کے پیکج کا اعلان
خیال رہے کہ جس روز (6نومبر کو) الیکشن کمیشن کی جانب سے ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کیا گیا اسی روز وزیر اعظم نواز شریف نے لودھراں کا دورہ کیا جس میں انہوں نے لودھراں کے لیے 2ارب 50 کروڑ روپے کے پیکج کا اعلان کیا۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل جہانگیر ترین نے وزیر اعظم کے دورے کو الیکشن کمیشن میں چیلنج کرتے ہوئے اس کو انتخابات سے قبل دھاندلی قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں : این اے-154 کا فیصلہ تحریک انصاف کے حق میں
یاد رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 154 سے آزاد امیدوار صدیق خان بلوچ کامیاب ہوئے تھے، جنہوں نے بعد میں مسلم لیگ (ن) میں شمولیت اختیار کر لی تھی، صدیق بلوچ کی کامیابی کو تحریک انصاف کے رہنماء جہانگیر خان ترین نے جعلی ڈگری اور دھاندلی کے الزامات لگا کر چیلنج کیا تھا۔
2 سال سے زائد الیکشن ٹریبیونل میں اس کی سماعت ہوتی رہی اور رواں برس 26 اگست کو ٹریبیونل نے جہانگیر ترین کے الزامات کو درست قرار دے کر صدیق بلوچ کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کو الیکشن لڑنے کے لیے تاحیات پابندی عائد کر دی تھی۔
بعد ازاں 31 اگست کو الیکشن کمیشن نے این اے 154 پر ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری کیا جس میں 11 اکتوبر کی تاریخ پولنگ کے لیے مقرر کی گئی۔
مزید پڑھیں : این اے 154 میں دوبارہ انتخابات کا حکم
مسلم لیگ (ن) کے امیدوار ٹریبیونل کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ چلے گئے تھے جس پر عدالت نے 29 ستمبر کو ضمنی انتخابات روکنے کا حکم جاری کیا تھا۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے ٹریبیونل کی جانب سے صدیق بلوچ کی تاحیات پابندی کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے این اے 154 پر دوبارہ انتخابات کا حکم بھی جاری کیا۔
پاکستان مسلم لیگ کی جانب سے این اے 154 پر ضمنی انتخاب میں حصہ کا اعلان کافی عرصہ قبل کیا گیا تھا البتہ پی ایم ایل کی جانب سے امیدوار کا اعلان نہیں کیا گیا۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے ممکنہ طور پر ضمنی الیکشن میں بھی امیدوار جہانگیر خان ترین ہی ہوں گے۔