• KHI: Asr 5:06pm Maghrib 7:00pm
  • LHR: Asr 4:43pm Maghrib 6:39pm
  • ISB: Asr 4:51pm Maghrib 6:47pm
  • KHI: Asr 5:06pm Maghrib 7:00pm
  • LHR: Asr 4:43pm Maghrib 6:39pm
  • ISB: Asr 4:51pm Maghrib 6:47pm

بلدیاتی انتخابات: 'بے قاعدگیاں اور بے ضابطگیاں ہوئیں‘

شائع November 2, 2015
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

کراچی/لاہور: انتخابات کی نگرانی کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ’فیئر اینڈ فری الیکشن نیٹ ورک (فافن)‘ نے کہا ہے کہ پنجاب کے 12 اضلاع میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات نسبتاً پرامن تھے تاہم انتخابات میں بے قاعدگیاں اور بے ضابطگیاں ہوئیں۔

فافن کے مطابق پنجاب میں بے قاعدگیوں اور بے ضابطگیوں کے واقعات الیکشن کمیشن کے انتخابی نظام پر کمزور گرفت کی وجہ سے پیش آئے۔

فافن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے 8 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں بھی بے ضابطگیاں سامنے آئیں، لیکن گزشتہ انتخابات کے مقابلے میں حالیہ انتخابات بہتر انداز میں منعقد ہوئے۔

فافن کا کہنا تھا کہ تنظیم کا سندھ اور پنجاب میں ہونے والے پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے رپورٹ جاری کرنے کا واحد مقصد یہ ہے کہ دوسرے اور تیسرے مرحلے میں ہونے والے انتخابات میں بہتری لائی جاسکے۔

واضح رہے کہ سندھ اور پنجاب میں دوسرے اور تیسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات 19 نومبر اور 5 دسمبر کو ہوں گے۔

فافن کی رپورٹ کے مطابق پنجاب میں انتخابات کے دوران جو ایک بڑی بے ضابطگی پائی گئی، وہ فافن کو الیکشن کمیشن کے ایکریڈیشن کارڈز کے باوجود، انتخابات میں پولنگ اور ووٹوں کی گنتی کے عمل کی نگرانی سے روکنا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ انتخابات کے دوران پنجاب کے 12 اضلاع کے 249 پولنگ اسٹیشنز میں سے 177 سے جو معلومات حاصل ہوئیں، ان کے مطابق انتخابی عمل کے دوران انتخابی قوانین کی کئی مواقع پر دھجیاں اڑائی گئیں۔

انتخابی قوانین کی خلاف ورزیوں میں ووٹنگ کے دوران رازداری کا نہ ہونا، من پسند افراد کو پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے کی اجازت دینا، سیکیورٹی اہلکاروں کی پولنگ اسٹیشن کے اندر موجودگی جبکہ الیکشن کے عملے اور سیکیورٹی اہلکاروں کا ووٹنگ کے عمل میں دخل اندازی کرنا شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے بھی سیاسی جماعتوں اور امیدواروں پر انتخابی قوانین کی عملداری کے حوالے سے زیادہ سختی نہیں کی گئی۔

لاہور، لودھراں، قصور اور بہاولنگر اضلاع کے 10 پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ کا آغاز تاخیر سے ہوا، جبکہ 10 پولنگ اسٹیشنز میں سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کا تشہیری سامان پایا گیا۔

مانیٹرنگ رپورٹ میں سندھ کے 8 اضلاع میں ہونے والے بلدیاتی انتخبات کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ صوبے کے چند حلقوں میں الیکشن عملے کی تاخیر کی وجہ سے پولنگ وقت پر شروع نہیں ہوسکی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ میں پولنگ کے دوران کچھ بے ضابطگیاں پائی گئیں لیکن پولنگ اسٹیشن پر کسی گروپ کی طرف سے قبضہ کیے جانے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا، جیسا کہ پچھلے الیکشن میں پیش آیا تھا۔

تاہم لاڑکانہ، سکھر، گھوٹکی اور جیکب آباد میں پولنگ رکوائے جانے اور ووٹوں کی گنتی میں تاخیر کے چند واقعات پیش آئے۔

کارٹون

کارٹون : 26 اپریل 2025
کارٹون : 25 اپریل 2025