• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

وزیر اعظم کےووٹ کیلئے پولنگ اسٹیشن خالی

شائع October 31, 2015
وزیر اعظم نواز شریف کا ووٹ لاہور کی یو سی 70 سرائے سلطان میں درج — فائل فوٹو
وزیر اعظم نواز شریف کا ووٹ لاہور کی یو سی 70 سرائے سلطان میں درج — فائل فوٹو

لاہور: بلدیاتی انتخابات کے موقع پر پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں وزیر اعظم نواز شریف کی آمد سے قبل پولنگ اسٹیشن خالی کروایا گیا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے اپنا ووٹ لاہور کی یو-سی 70 سرائے سلطان کے پولنگ اسٹیشن میں کاسٹ کیا.

پولنگ کے لیے مقررہ وقت ختم ہونے سے چند گھنٹے قبل جب وزیراعظم یو سی 70 کے پولنگ اسٹیشن مدرستہ البنات میں ووٹ ڈالنے کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد موجود تھی، پولیس کی جانب سے اچانک پولنگ رکوا دی گئی تھی۔

ووٹ ڈالنے کے لیے آئے ہوئے لوگوں کو پتہ کرنے پر معلوم ہوا کہ وزیر اعظم ووٹ ڈالنے کے لیے آرہے ہیں، اس لیے پولنگ رکوائی گئی۔

پولیس کی جانب سے پولنگ اسٹیشن بھی خالی کروا دیا گیا، جس کے باعث لوگوں کو ووٹ ڈالنے کے لیے گھنٹوں اپنی باری کا انتظار کرنا پڑا۔

وزیر اعظم نواز شریف نے بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ ملک کی خوشحالی اور ترقی کےلئے جمہوریت کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، جمہوریت ہمارا مستقبل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بھی ایک جمہوری عمل کے ذریعے معرض وجود میں آیا، جمہوری اقدار کی پاسداری سے ترقی اور خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا۔

بلاول کی زندگی کا پولنگ اسٹیشن میں پہلا ووٹ

قبل ازیں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی نوڈیرو میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

یہ پڑھیں : بلدیاتی انتخابات: سندھ اور پنجاب میں پولنگ

خیال رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب بلاول نے کسی انتخابات میں خود پولنگ اسٹیشن جاکر اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

اس سے قبل 2013 کے عام انتخابات میں انہوں نے پوسٹل بیلٹ کے ذریعے اپنا ووٹ کاسٹ کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا 4 بجے ووٹ

سندھ کے وزیر اعلی قائم علی شاہ نے سہہ پہر 4 بجے خیر پور میں اپنا ووٹ ڈالا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خیر پور کے ٹھری میرواہ میں انہوں نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا جبکہ ان کی آمد سے قبل 7 گھنٹے تک ووٹنگ کا عمل معطل رہا۔

ٹھری میر واہ کا پولنگ اسٹیشن وزیر اعلی کے گھر کے نہایت قریب واقع تھا مگر انہوں نے 8 گھنٹے بعد اپنا ووٹ ڈالا۔

واضح رہے کہ پنجاب کے 12 اور سندھ کے 8 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے پولنگ جاری ہے۔

پولنگ کے لیے ایک گھنٹے کے اضافے کے بعد صبح ساڑھے 7 بجے سے شام ساڑھے 5 بجے تک بغیر کسی تعطل کے لیے وقت مقرر کیا گیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

الیاس انصاری Oct 31, 2015 05:25pm
یہ کون سی جمہوریت ہے جہاں ایک ووٹ کی خاطر ہزاروں ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روک دیا جاتا ہے؟

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024