اسرائیلی فورسز نے مزید 2 فلسطینی قتل کردیئے
یروشلم: اسرائیلی فورسز نے فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے حبرون میں مزید دو نہتے فلسطینی نوجوانوں کو گولی مار کر قتل کردیا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی فورسز کے درمیان گزشتہ ایک ماہ سے جاری کشیدگی اب مغربی کنارے کے مزید علاقوں میں پھیلنا شروع ہوگئی ہے جن میں اسرائیلی شہر حبرون بھی شامل ہے، جہاں فلسطنیوں کو اسرائیلی علاقوں سے دور رکھنے کے لیے سٹرکوں پر بڑی بڑی رکاوٹیں لگائی گئی ہیں۔
اسرائیلی پولیس کے مطابق حبرون میں اسرائیل کے پیرا ملڑی پولیس اہلکار نے ایک فلسطینی نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کیا۔
پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ فلسطینی نوجوان نے ایک اسرائیلی فوجی پر چاقو سے حملہ کرکے اسے معمولی زخمی کیا تھا۔
مزید پڑھیں: 17 روز میں 37 فلسطینی قتل
واقعے کے کچھ ہی دیر کے بعد قریبی علاقے میں اسرائیلی فوجیوں نے مزید ایک فلسطینی نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
اس فلسطینی نوجوان کے بارے میں بھی پولیس کا دعویٰ ہے کہ اس نے ایک اسرائیلی فوجی پر چاقو سے حملہ کیا تھا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہا تھا۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں اسرائیلی حکومت کی جانب سے فلسطینی شہریوں کو مسجد اقصیٰ میں عبادت سے روکنے پر فلسطینوں میں اشتعال پایا جاتا ہے۔
فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں یہودیوں کو بڑی تعداد میں داخلے کی اجازت دے کر اسرائیل مسجد اقصیٰ کے ’پرانے نظام' کی خلاف ورزی کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: انتہا پسند یہودیوں نے 18 ماہ کا فلسطینی بچہ زندہ جلادیا
یاد رہے کہ فلسطین اور اسرائیلی فورسز میں یکم اکتوبر سے جاری ہونے والی حالیہ کشیدگی کے دوران اسرائیلی فورسز نے مغربی کنارے غزہ میں اب تک 62 فلسطینیوں کو قتل کیا ہے جن میں سے بیشتر نو عمر تھے۔
دوسری جانب اس کشیدگی میں 8 اسرائیلی فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ بھی کیا جارہا ہے۔
رام اللہ سے تعلق رکھنے والی ایک انسانی حقوق کی تنظیم نے متاثرہ خاندانوں اور فلسطینی ہیلتھ منسٹری کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیل نے 29 فلسطینیوں کی لاشوں کو قبضے میں لے رکھا ہے، جن میں سے 17 صرف حبرون میں قتل کیے گئے۔
اُدھر تنظیم کے مذکورہ دعویٰ پر اسرائیلی فورسز کی جانب سے کسی بھی قسم کا بیان دینے سے گریز کیا گیا.