• KHI: Maghrib 6:45pm Isha 8:02pm
  • LHR: Maghrib 6:17pm Isha 7:39pm
  • ISB: Maghrib 6:23pm Isha 7:47pm
  • KHI: Maghrib 6:45pm Isha 8:02pm
  • LHR: Maghrib 6:17pm Isha 7:39pm
  • ISB: Maghrib 6:23pm Isha 7:47pm

ہندوستانی جارحیت کیخلاف امریکا ساتھ دے: وزیراعظم

شائع October 23, 2015
۔—اے پی پی تصویر۔
۔—اے پی پی تصویر۔

واشنگٹن: وزیراعظم نواز شریف نے جمعے کے روز امریکا پر زور دیا ہے کہ روایتی حریف ہندوستان کے ساتھ اس کے دیرینہ مسائل پر واشنگٹن اس کی طرف داری کرے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ وزیراعظم نے صدر باراک اوباما سے ملاقات کے ایک روز بعد واشنگٹن میں کہا کہ پاکستان طالبان کے ساتھ افغانستان کے امن مذاکرات کی بحالی میں مدد کے لیے تیار ہے۔

نوازشریف نے یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس سے خطاب کرتے ہوئے ہندو انتہا پسندوں کی کارروائیوں کو ماحول خراب کرنے کی بڑی وجہ قرار دیا ۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان خطرناک فوجی نظریہ اپنالیا ہے جس کے پیش نظر پاکستان کو بھی مجبوراً اس کے جواب میں کچھ دفاعی اقدامات کرنا پڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: لشکرطیبہ،حقانی نیٹ ورک کےخلاف کارروائی کی یقین دہانی

انہوں نےکہا کہ ہندوستانی رہنما پاکستان مخالف بیانات دے رہے ہیں جبکہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل کے لئے انڈیا سے مذاکرات چاہتا ہے۔

نواز شریف نے اپنے خطاب میں دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کی طرف سے کی جانے والی کوششوں پر تفصیل سے روشنی ڈالی ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت مستحکم اور دہشت گردی ختم ہورہی ہے۔

اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف پینٹاگون پہنچے تو امریکی وزیردفاع نے ان کا استقبال کیا۔

خیال رہے کہ وزیراعظم نواز شریف ان دنوں امریکا کے سرکاری دورے پر ہیں جہاں انہوں نے گزشتہ روز امریکی صدر سے ملاقات کی تھی۔

ملاقات میں انہوں نے صدر اوباما کو لشکر طیبہ اور حقانی نیٹ ورک کے خلاف موثر کارروائی کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا تھا کہ داعش کو پاکستان میں قدم نہیں رکھنے دیا جائے گا۔

وزیر اعظم نے امریکی صدر کو بتایا کہ پاکستان اپنی سرزمین افغانستان سمیت کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

کارٹون

کارٹون : 25 مارچ 2025
کارٹون : 24 مارچ 2025