وزیراعظم کی 4 روزہ دورے پر امریکا آمد
واشنگٹن: وزیراعظم نواز شریف چار روزہ سرکاری دورے پر امریکا پہنچ گئے جہاں وہ امریکی صدر باراک اوباما سمیت اہم امریکی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔
دورے پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز، جلیل عباس جیلانی، اور ملیحہ لودھی اور دیگر اعلیٰ سطحی حکام وزیراعظم کے ہمراہ موجود ہیں۔
وزیراعظم کا طیارہ اینڈریوزس ایئر بیس پر اترا جبکہ امریکی وزارت خارجہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔
مزید پڑھیں: امریکا میں اپنے مفادات کا تحفظ کریں گے: وزیراعظم
وزیر اعظم امریکی صدر کی دعوت پر امریکا پہنچے ہیں جہاں وہ ان سے 22 اکتوبر کو ملاقات کریں گے۔
ملاقات کے دوران افغانستان میں قیام امن اور ہندوستان کے حوالے سے پاکستان کے تحفظات سمیت مختلف امور پر بات چیت کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم 4 روزہ دورے پر امریکا روانہ
اس سے قبل لندن آمد کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ امریکی حکام سے بات چیت میں پاکستانی مفاد کو ترجیح دی جائے گی۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ دورہ امریکا سے دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئے گی جبکہ انہوں نے افغانستان کے امن کو خطے کے امن کے لیے ضروری قرار دیا۔
امریکا روانگی سے قبل اپنے بیان میں وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاک اور امریکا کے درمیان تعلقات تسلی بخش طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بطور خودمختار ریاست پاکستان کی جمہوری اقدار ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول کا کردار ادا کیا جبکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں آپریشن ضرب عضب کی کامیابی ہمارے عزم کی دلیل ہے۔
وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، خاتون اول کلثوم نواز اور مریم نواز بھی وزیر اعظم نواز شریف کے ہمراہ واشنگٹن پہنچے ہیں۔