• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

اصغر خان کیس: ’وزیراعظم کا بیان ریکارڈ‘

شائع October 15, 2015
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار — فائل فوٹو/ اے پی پی
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار — فائل فوٹو/ اے پی پی

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف نے اصغر خان کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کو اپنا بیان ریکارڈ کروادیا ۔

یاد رہے کہ اصغر خان کیس میں 1990 کے عام انتخابات کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے خلاف اتحاد بنانے کے لئے 14 کروڑ روپے کی رقم تقسیم کرنے کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہیں۔

پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے اس اُمید کا اظہار کیا ہے کہ مذکورہ کیس میں پیش رفت ہوگی.

تاہم انھوں نے یہ بھی کہا کہ 'اس کیس کے حل ہونے میں سابق فوجی افسران کے بیانات سب سے بڑی رکاوٹ ہیں'۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اصغر خان کیس سمیت ایف آئی اے کے پاس موجود دیگر کیسز کو منتقی انجام تک پہنچنا چاہیے۔

ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوشن کی اربوں روپے کی جعال سازی کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں ںے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے گذشتہ روز دیئے جانے والے فیصلے سے معلوم ہوتا ہے کہ کیس پر ایف آئی اے کی جانب سے قابل ذکر پیش رفت سامنے آئی ہے۔

سابق صدر پرویز مشرف غداری کیس کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزارت داخلہ نے اپنا کام مکمل کردیا ہے اور اگر اس میں کوئی تاخیر ہے تو وہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے جاری کیا جانے والا حکم ہے۔

خواجہ آصف سے اختلافات کے حوالے سے کئے جانے والے ایک سوال کے جواب میں چوہدری نثار نے کہا کہ ان کو ضروری نہیں ہے کہ وہ وزارت دفاع، جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) اور فوج پر اثر انداز ہوں، نہ ہی ایسا کبھی ماضی میں ہوا ہے اور نہ ہی مستقبل میں اس کی کوئی ضرورت پیش آئے گی۔

خیال رہے کہ وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ گذشتہ کئی سالوں سے ان کے چوہدری نثار سے روابط نہیں ہیں۔

ملٹری اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کے سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ملٹری اسٹیبلشمنٹ حکومت کا ہی حصہ ہے اور فوج سے رابطے کے لئے زمینی حقائق کی ضرورت ہوتی ہے۔

وزیراعظم کے دورہ امریکا کے ایجنڈے کے حوالے سے کئے جانے والے سوال پر وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ’دشمن کی زبان بولنے والے خود ساختہ دوستوں کے خلاف رد عمل سامنے آسکتا ہے۔‘

انھوں ںے کہا کہ ہندوستان کی خفیہ ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالیسسز (را) کی پاکستان میں مداخلت واضح ہے اور ہندوستان کی اسپانسر دہشت گردی کے مسئلے کو امریکی دورے کے دوران اٹھایا جائے گا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستان پر ہندوستان میں غیر ریاستی عناصر کو مدد فراہم کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں، ہندوستان یہ تسلیم کرچکا ہے کہ ان کے ریاستی ادارے پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔

انھوں نے کہا کہ محرم میں سیکیورٹی کے لئے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ساتھ ساتھ 10،000 فوجی اہلکار اور 6300 پیرا ملٹری اہلکار بھی تعینات کئے جائیں گے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024