بار بار دیکھنے پر مجبور کردینے والی 15 بہترین فلمیں
کیا آپ فلمیں دیکھنے کے شوقین ہیں ؟ اگر ہاں تو اس بات سے ضرور اتفاق کریں گے کہ کچھ فلموںایسے زبردست انداز سے بنایا جاتا ہے کہ انہیں بار بار دیکھ کر بھی دل نہیں کرتا۔
ایسی ہی فلموں کے حوالے سے ایک فہرست برطانوی روزنامے انڈیپینڈنٹ میں شائع ہوئی جس میں ووٹنگ کی بنیاد پر ہر دور کی ایسی فلموں کا شامل کیاگیا ہے جن کے بارے میں حاتم طائی کا یہ سوال درست محسوس ہوتا ہے ' ایک بار دیکھا ہے دوسری بار دیکھنے کی ہوس ہے'۔
تو اس فہرست میں شامل فلموں کو دیکھیں اور فیصلہ کریں کہ یہ کس حد تک ٹھیک ہے۔
اسٹار وارز
اسٹار وارز سیریز کی ہر فلم ناظرین کی پسندیدہ رہی ہے مگر اسٹار وارز ایپی سوڈ فور اے نیو ہوپ جس کا اوریجنل ٹائٹل اسٹار وارز تھا کو اس فہرست میں بار بار دیکھنے پر مجبور کردینے والی فلموں میں سرفہرست قرار دیا گیا ہے۔ جارج لیوکاس کی تحریر اور ہدایات میں بننے والی اس فلم میں مرکزی کردار مارک ہیمیل، ہیریسن فورڈ اور کیری فشر نے ادا کیے۔
دی وزارڈ آف آز
یہ فلم فرینک بیوم کے ناول پر مبنی تھی اور 1939 میں ریلیز ہوئی تاہم اسکا جادو آج بھی دیکھنے والوںپر طاری ہے، یعنی اس لڑکی کی کہانی جو ایک جادوئی سرزمین پر پہنچ جاجتی ہے اور وہاں سے واپس آنے کی کوشش کرتی ہے، اسے وکٹر فلیمنگ اور جارج کیکور نے ڈائریکٹ کیا جبکہ جوڈی گارلینڈ، فرینک مورگن اور دیگر اس کی کاسٹ کاحصہ تھے۔ یہ اس فہرست میں دوسرے نمبر پر موجود ہے۔
دی ساﺅنڈ آف میوزک
1965 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کو کلاسیک کا درجہ حاصل ہے جو ایک ایسی خاتون کی کہانی ہے جو نن بننے میں ناکام رہتی ہے جس کے بعد اسے نیوی کپتان بیوی کے انتقال کے بعد اپنے بگڑے ہوئے سات بچوں کو سدھارنے کے لیے رکھ لیتا ہے جس سے بچے خوش نہیں ہوتے مگر وہ ایک ایک کرکے انہیں رام کر ہی لیتی ہے جبکہ بتدریج نیوی کا کپتان اور ایک دوسرے کی محبت میں گرفتار ہوجاتے ہیں۔ اس فلم کو رابرٹ وائز نے ڈائریکٹ کیا اور یہ تیسرے نمبر پر موجود ہے۔
لارڈ آف دی رنگز (سیریز)
ڈائریکٹر پیٹر جیکسن کی ڈائریکشن میں بننے والی یہ تین فلمیں یقیناً سب کی پسندیدہ ہوں گی اور یہ بھی بالکل ٹھیک ہے کہ کم از کم ایک بار دیکھنے کے بعد انہیں دوبارہ دیکھنے کی خواہش ضرور پیدا ہوتی ہے جس کی وجہ ان کا ایڈونچر اور جادو پرمبنی ہونا ہے۔ جے آر آر ٹاکین کے ناول پر مبنی اس سیریز نے کامیابی کے نت نئے ریکارڈز قائم کیے اور اس فہرست میں یہ چوتھے نمبر پر موجود ہے۔
گون ود دی ونڈ
1939 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کو سب سے زیادہ کمانے کا اعزاز بھی حاصل ہے اگر اس دور کی آمدنی کو موجودہ عہد میں ڈالرز کی شرح سے دیکھا جائے تو، امریکی خانہ جنگی کے دوران ایک جوڑے کی اس رومانوی فلم کو ہر دور کی بہترین فلموں میں سے ایک مانا جاتا ہے جس کی ہدایات وکٹر فلیمنگ نے دیں جبکہ اس کے اسٹارز میں کلارک گیبل اور دیگر شامل تھے۔ یہ فلم بھی مارگریٹ مچل کے پلٹرز ایوارڈ یافتہ ناول گون ود دی ونڈ پر مبنی تھی اور اس فہرست میں یہ پانچویں نمبر پر موجود ہے۔
دی گاڈ فادر
دی گاڈ فادر ماریو پیوزو کے اسی نام کے ناول کی عکسبندی ہے جسے 1972 میں ڈائریکٹر فرانسس فورڈ کوپپولا اور مارلن برانڈو، ال پچینو اور جیز سان جیسے اداکاروں نے کلاسیک فلموں میں شامل کروا دیا، اطالوی مافیا کی امریکا میں سرگرمیوں پر مبنی یہ فلم اب بھی دیکھنے والوں کو مسحور کردیتی ہے، جسے اس فہرست میں چھٹا نمبر دیا گیا۔
دی پرنسز برائیڈ
یہ فلم 1987 میں ریلیز ہوئی جو کہ افسانوی دنیا کے ایڈونچر اور مزاح پر مبنی تھی اور اکثر فلموں کی طرح یہ بھی اسی نام سے 1973 میں شائع ہونے والے ایک ناول کو لے کر بنائی گئی تھی۔ڈائریکٹر روب رینیر کی اس فلم کو باکس آفس پر بہت زبردست کامیابی تو نہیں ملی مگر کیسٹ کی شکل میں آنے کے بعد اس کی مقبولیت میں بہت زیادہ اضافہ ہوا اور اپنے بہترین مزاح کی وجہ سے بار بار خود کو دیکھنے پر مجبور کردیتی ہے جب ہی یہ اس فہرست میںگاڈ فادر کے ساتھ مشترکہ طور پر چھٹے نمبر پر ہے۔
دی شاشنک ریڈیمپشن
ٹم رابسن اور مورگن فری مین کی یہ دلچسپ و کلاسیک فلم جس میں کئی برسوں سے قید دو قیدی اپنی جیل کو ایسے بدل دیتے ہیں کہ وہ غیرمعمولی اور دنیا سے باہر کی جیل محسوس ہونے لگتی ہے۔ 1994 میں ریلیز ہونے والی اس فلم کو فرینک ڈارابونٹ نے ڈائریکٹ کیا اور یہ اس فہرست میں 8 ویں نمبر پر ہے۔
ہیری پوٹر سیریز
ایک بچے اور جادوگر کی اس داستان کا مرکزی خیال بتانے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ لگ بھگ ہر ایک کو ہی بخوبی یاد ہوگا اور اس کا بھی اعتراف سب کریں گے کہ ان 8 فلموں کو بار بار دیکھ کر بھی دل نہیں بھرتا اور جب بھی لگے بیشتر افراد ان کو دیکھ ہی لیتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اسے 9 واں ملا ہے۔
اٹس اے ونڈر فل لائف
یہ فلم 1946 میں ریلیز ہوئی جو کہ کرسمس کے حوالے سے ایک فنٹاسی ڈرامہ فلم ہے اور اس میں ہیرو کو ایسا شخص دکھایا گیا ہے جو کرسمس کی شام پر اپنے خواب ترک کرکے دیگر افراد کی مدد اور خودکشی پر تلے ہوئے افراد کو بچانے کے لیے نکل جاتا ہے۔اپنے مزاح کی بدولت اسے ہولی وڈ کی مقبول ترین فلموں میں سے ایک مانی جاجتی ہے ۔ اس کے ڈائریکٹر اور پروڈیوسر فرینک کاپرا تھے جبکہ مرکزی کاسٹ میں جیمز اسٹیورٹ اور ڈونا ریڈ سمیت دیگر شامل تھے۔ اس فہرست میں اس کا نمبر 10 واں ہے۔
فورسٹ گمپ
1984رابرٹ زیمییکس کی ڈائریکشن میں بننے والی یہ فلم ایک رومانوی فلم ہے جس کا مرکزی کردار ذہین تو نہیں ہوتا مگر وہ حادثاتی طور پر متعدد تاریخی لمحات کو جنم دینے کا باعث بن جاتا ہے اور یہی دیکھنے والوں کو بھی بھا گئی اور اس کو فہرست میں 11 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔
گریس
طالبعلموں کی دوستی، رومان اور ایڈونچر پر مبنی یہ فلم درحقیقت مکمل طورپرمیوزیکل تھی اور اسے ہر دور کی سب سے کامیاب میوزیکل فلم قرار دیا جاتا ہے۔ 1978 کی اس فلم کو رینڈل کلیسر نے ڈائریکٹ کیا جبکہ یہ اس فہرست میں فورسٹ گیمپ کے ساتھ مشترکہ طور پر گیارویں نمبر پر موجود ہے۔
ڈرٹی ڈانسنگ
1987 کی یہ فلم بھی ایک رومانوی ڈرامہ ہے جس میں ایک سمر کیمپ میں جانے والی لڑکی وہاں کے ڈانس انسٹرکٹر کی محبت میں گرفتار ہوجاتی ہے جس کے بعد کہانی میں ایسے دلچسپ موڑ آتے ہیں کہ دیکھنے والا اس کی گرفت میں گرفتار ہوتا چلا جاتا ہے۔ ایمیلی آرڈولینو نے اس کی ہدایات دیں جبکہ اس فہرست میں اسے فہرست میں 13 واں نمبر ملا ہے۔
پلپ فکشن
کامیڈی اور کرائم تھرلر پر مبنی یہ فلم 1994 میں ریلیز ہوئی جسے تحریر اور ڈائریکٹ کوئنٹن ٹرانٹینو نے کیا۔ مزاح اور تشدد کے امتزاج پر مبنی اس فلم کی خاصیت اس کا بہترین پلاٹ اور اس دور کے پاپ کلچر کی جھلکیاں تھیں جس کے مرکزی کردار جان ٹرولوٹا اور سیموئل جیکسن نے ادا کیے۔یہ اس فہرست میں 14 ویں نمبر کی حقدار قرار پائی ہے۔
ٹائیٹینک
سترہ سال کی ایک امیر لڑکی ایک اچھے مگر غریب آرٹسٹ کی محبت میں ٹائیٹینک جہاز کے پہلے سفر کے دوران گرفتار ہوجاتی ہے جس کا اختتام جہاز ڈوبنے کے باعث آرٹسٹ کی موت کی صورت میں نکلتا ہے۔ ڈائریکٹر جیمز کیمرون کی اس فلم نے 1997 میں تہلکہ مچا دیا تھا اور اس فہرست میں یہ 15 ویں نمبر پر موجود ہے۔
تبصرے (16) بند ہیں