فرحان 'پاکستانی' اختر تنقید کی زد میں
ہندوستانی ریاست اتر پردیش کے ڈسٹرکٹ دادری میں 50 سالہ مسلمان شخص کو گائے کا گوشت کھانے کی افواہوں پر تشدد سے ہلاک کرنے کے واقعے پر جہاں ہر دل رکھنے والے انسان نے دکھ محسوس کیا، وہیں بولی وڈ اداکار اور گلوگار فرحان اختر نے بھی اس واقعے کو شرمناک قرار دیا.
اس حوالے سے فرحان نے اپنے آفیشل فیس بک پیج پر پوسٹ کیے گئے پیغام میں لکھا،"مقتول کو صرف ان افواہوں کی بناء پر قتل کردیا گیا کہ اس نے گائے کا گوشت کھایا تھا.... جن لوگوں نے اسے قتل کیا، انھیں سخت سے سخت سزا دینی چاہیے تاکہ تمام لوگوں کو یہ پیغام ملے کہ اس قسم کے انصاف کی ہماری قوم میں گنجائش نہیں ہے."
مزید پڑھیں:ہندوستان: 'گائے کا گوشت کھانے' پر مسلمان قتل
فرحان کا یہ بھی کہنا تھا کہ "یہ واقعہ ہمارے سیاستدانوں کے اُن بیانات کا ہی نتیجہ ہے جن میں دوسروں کے کھانے پینے کےمعاملات کو موضوع بنایا جاتا ہے."
آخر میں انھوں نے 'جئے ہند' کا نعرہ لگاتے ہوئے اپنی قوم کو مشورہ دیا کہ کوشش کریں کہ اس طرح کے واقعات دوبارہ نہ ہوں اور نہ انھیں فراموش کیا جانا چاہیے".
لیکن 'جئے ہند' کا یہ نعرہ بھی فرحان اختر کو تقید سے نہ بچا سکا اور ان کی فیس بک پوسٹ کو طنزو تشنیع کا نشانہ والوں کا تانتا بندھ گیا.
ایک فالوور پراتما نتھن نے کمنٹ کیا، "کل آپ دادری واقعے پربہت شور مچا رہے تھے اور اب آپ کے بھائی نے کھانے کے دوران برقع نہ پہننے پر اپنی بیٹی کو قتل کردیا. اس بارے میں آپ کیا کہیں گے پاکستانی اختر؟
یہ بھی پڑھیں:سر نہ ڈھانپنے پر باپ کے ہاتھوں بیٹی قتل
واضح رہے کہ دادری واقعے کے چند روز بعد ہی ریاست اترپردیش میں بریلی کے قریب واقع ایک گاؤں میں ایک شخص نے کھانے کے دوران سر نہ ڈھانپنے پر مبینہ طور پر اپنی 4 سالہ بیٹی کو قتل کردیا تھا.
اس بات پرفرحان بھی خاموش نہ رہے اور انھوں نے جواب دیا،"ہاں مجھے امید ہے کہ وہ شخص جیل میں سڑے گا...اور وہ یقیناً سڑے گا.... اور مجھے امید ہے کہ آپ بھی اپنا ذہن بڑا کریں گے....جس کا مجھے شک ہے کہ آپ کریں گے، لیکن پھر بھی بہتری کی امید کی جاسکتی ہے".
تاہم بعد میں یہ کمنٹس فیس بک پوسٹ سے ڈیلیٹ کردیئے گئے.
بشکریہ: ہندوستان ٹائمز
تبصرے (2) بند ہیں