امن مشن: پاکستان کی مزید فوج کی پیش کش
نیویارک: وزیراعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے مزید پاکستانی انفینٹری بٹالین اور غیر مسلح ڈرون بھیجنے کی پیش کش کردی ہے۔
امریکا میں ہونے والی امن کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ’ہم انفینٹری بٹالین اور غیر مسلح سرویلنس ڈرون فراہم کرنے کا وعدہ کرتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے 1960 سے جاری امن مشن میں پاکستان اور امریکا سمیت دیگر ممالک کی افواج موجود ہیں، اور اس وقت یو این کے جھنڈے تلے سب سے زیادہ افواج موجود ہیں۔
مذکورہ اجلاس میں دنیا بھر کے 50 سے زائد ممالک کے سربراہان اور نمائندوں نے شرکت کی، جنھوں نے یو این فورس کے لئے 40 ہزار اضافی فوج اور پولیس اہلکار فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
وزیراعظم نوازشریف نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے ٹرانسپورٹ، انجینئر اور سگنل کمپنینز کے ساتھ اضافی یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر بھی فراہم کرسکتا ہے۔
انھوں ںے کہا کہ پاکستان کی جانب سے فراہم کئے جانے والے سرویلنس ڈرون امن مشن کے اراکین کو شہریوں اور فوجی اہلکاروں کی حفاظت کے لئے مدد فراہم کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ انھوں نے بُراک کے نام سے ایک ڈرون تیار کرلیا گیا ہے جو کہ لیزر گائیڈڈ میزائل سے لیس بھی ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں پاکستانی فوج کی جانب سے دعوہ کیا گیا تھا کہ انھوں ںے بغیر پائلٹ کے چلنے والے طیارے کی مدد سے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے۔
نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ موجودہ دور میں امن مشن کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال انتہائی ضروری ہے۔
امریکی صدر باراک اوباما اور ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی نے بھی اجلاس سے خطاب کیا۔
اس سے قبل چین کے صدر زی جن پنگ نے جنرل اسمبلی کو بتایا تھا کہ چین آئندہ 10 سالوں کے لئے اقوام متحدہ کے امن اور ترقیاتی فنڈ میں ایک ارب روپے فراہم کرنے کے ساتھ امن مشن کے لئے اضافی 8 ہزار فوجی بھی بھیجے گا۔
امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکا جنگی طیاروں، بحری بیڑوں، فضائی بیس فیلڈ اور بیس کیمپ کے ذریعے یو این امن مشن میں عسکری مدد میں اضافہ کرے گا۔
انھوں ںے دیگر ممالک کو یو این کے لئے اضافی افواج بھیجنے کے لئے آمادہ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔