شامی پناہ گزینوں کو یورپ نقل مکانی میں مشکلات
شام میں خانہ جنگی سے تنگ افراد کی یورپ منتقل ہونے کی کوششیں اور ان کی مشکلات آج کل پوری دنیا کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں جسے دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کا سب سے بڑا مسئلہ بھی قرار دیا جارہا ہے۔
بدھ کو یونانی جزیرے کوس پہنچنے کی کوشش کرنے والی شامی مہاجرین کی 2 کشتیاں ڈوبنے کے نتیجے میں بچوں سمیت 12 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔
مگر سب کی توجہ کا مرکز 3 سالہ ایلان بنا جس کی میت ترک علاقے بوڈرم کے ایک ساحل میں ملی اور اس کی تصاویر جنگل میں آگ کی طرح دنیا بھر میں پھیل گئی اور اسے پناہ گزینوں کے سانحے کی علامت کا درجہ ملا گیا۔
مگر ہنگری تک پہنچ جانے والے تارکین وطن کو بھی کم مشکلات کا سامنا نہیں جہاں انہیں آگے جانے کی بجائے جیل نما کیمپ میں منتقل کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
ن مہاجرین کو پیش آنے والے حالیہ المناک واقعے نے یورپی عوام کو ہلا کر رکھ دیا ہے جبکہ یورپی یورپین پر اس حوالے سے اقدامات کرنے پر بھی زور دیا جارہا ہے۔