13 غذائیں جو زندگی طویل کرنے میں مدد دیں
دنیا میں طویل زندگی کی خواہش کس شخص کو نہیں ہوتی، ویسے تو زندگی اور موت کا فیصلہ اوپر والے کے ہاتھ میں ہے مگر کسی فرد کا طرز زندگی بھی عمر کے تعین میں بہت اہمیت رکھتا ہے۔
جسمانی سرگرمیاں، تمباکو نوشی سے گریز اور کم سے کم بیٹھنا وغیرہ جسمانی صحت کو طویل عرصے تک مثالی رکھتے ہیں مگر کچھ غذائیں ایسی بھی ہوتی ہیں جو کسی فرد کی طویل زندگی میں مدد دے سکتی ہیں۔
طبی سائنس نے ایسی غذاﺅں کا تعین کیا ہے جو اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں اور عمر بڑھنے کے نتیجے میں لاحق ہونے والے امراض جیسے دل کی بیماریاں اور کینسر وغیرہ سے تحفظ مل سکتا ہے۔
ایسی ہی چند غذاﺅں کے بارے میں جانے جو زندگی کو طول دینے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہیں۔
ڈارک چاکلیٹ
چاکلیٹ کس کو پسند نہیں ہوتی تاہم کیا آپ کو معلوم ہے کہ ڈارک چاکلیٹ فلیونوئڈز اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے اور یہ دونوں خون کی شریانوں میں لوتھڑے بننے اور سوجن کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ مختلف طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق جسمانی سوجن بڑھاپے اور اس سے متعلقہ امراض کا باعث بنتی ہے، لہذا سوجن پر قابو پانے والی غذا طویل زندگی کی کنجی ثابت ہوسکتی ہے۔
گوبھی
گوبھی خاص طور پر اس کی ایک قسم بروکلی کینسر سے تحفظ دینے والے کیمیکلز جیسے سلفرفین سے بھرپور ہوتی ہے، ایک تحقیق کے مطابق بروکلی کو استعمال کرنے والے افراد طویل زندگی پاتے ہیں جس کی وجہ اس کا کینسر کے ساتھ ساتھ موٹاپے میں کمی، ذیابیطس اور بلڈ پریشر جیسے امراض کی شدت میں کمی لانا ہے۔
نٹس
ایک حالیہ طبی تحقیق کے مطابق روزانہ کچھ مقدار میں نٹس جیسے مونگ پھلی یا اخروٹ وغیرہ کا استعمال کسی فرد کی زندگی کو طویل کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔ تحقیق کے مطابق نٹس کے نتیجے میں جان لیوا امراض جیسے ذیابیطس اور کینسر کے نتیجے میں موت کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔
چقندر
چقندر کا استعمال برصغیر میں بہت عام ہے، سلاد سے لے کر اس کا جوس کافی پسند کیا جاتا ہے مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ اس ایک جز بیتھین سے بھرپور ہوتا ہے جو سوجن پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتا ہے؟ اس طرح یہ متعدد جسمانی امراض سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے جبکہ چہرے کو جگمگا کر بڑھاپے کے اثرات کو بھی دور کرتا ہے۔
ٹماٹر
یہ سبزی یا پھل متعدد طبی فوائد کا حامل ہے، ہمارے ہاں اس کا بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے، سالن سے لے کر سلاد تک ہر جگہ ہی ٹماٹر نظر آجاتے ہیں، اس کا استعمال کئی اقسام کے کینسر، شریانوں سے متعلق امراض اور ہڈیوں کی کمزوری جیسے امراض کا خطرہ کم کرتا ہے۔ اسی طرح یہ وٹامن سی اور اینٹی آکسائیڈنٹ لائیکو پین سے بھرپور ہوتا ہے جو کئی طبی فوائد کا باعث ہوتا ہے۔
بیریز
اسٹرابری، بلیو بیری اور دیگر بیریز ذائقے دار ہونے کے باعث بیشتر افراد کو پسند ہوتے ہیں جبکہ ان میں متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس ہوتے ہیں جو بڑھاپے کی جانب سفر کو سست کردیتے ہیں۔ خاص طور پر ان کا استعمال دماغی افعال اور پٹھوں کی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے۔
زیتون کا تیل
زیتون کے تیل کے فوائد سے کون انکار کرسکتا ہے درحقیقت اسے دنیا بھر میں صحت بخش غذائی عادات کے لیے بہترین مانا جاتا ہے۔ اس تیل میں شامل صحت بخش فیٹس عمر بڑھنے کے ساتھ جسمانی و دماغی کارکردگی میں آنے والی کمی کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جبکہ یہ دل کو بھی صحت مند رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
مچھلی
مچھلی کو کسی بھی طریقے سے پکا کر غذا کا حصہ بنائیں درحقیقت وہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتی ہے جو کہ دماغی تنزلی کو تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ جسمانی ورم یا سوجن کی بھی روک تھام کرتے ہیں۔ اسی طرح یہ ذیابیطس اور بلڈ پریشر کو معمول پر لانے کے لیے بھی فائدہ مند قرار دی جاتی ہے۔
مصالحے دار کھانے
اگر تو آپ کو مرچ مصالحہ پسند ہے تو یہ زندگی کو طویل کرنے میں بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ چین میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق جو لوگ مصالحے دار غذاﺅں کے شوقین ہوتے ہیں ان کا قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، خاص طور پر کینسر اور امراض قلب سے تحفظ ملتا ہے جس کے باعث ان جان لیوا بیماریوں سے موت کا خطرہ خودکار طور پر کم ہوجاتا ہے۔
سبز چائے
چائے یا کافی نہ ملے تو کوئی بات نہیں مگر اپنے روزمرہ کے معمولات میں سبز چائے کے ایک کپ کو ضرور شامل کرلیں۔ سبز چائے میں ایک جز کیٹیچینز شامل ہوتا ہے جو دل کو بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک جاپانی تحقیق کے مطابق دن بھر میں کئی کپ سبز چائے پینے والے افراد امراض قلب اور فالج سے کافی حد تک محفوظ رہتے ہیں اور ان کی اوسط عمر بھی زیادہ ہوتی ہے۔
لہسن
لہسن کا استعمال کسی بھی شوربے والے کھانے کا ذائقہ بہتر بنا دیتا ہے اور اس کا استعمال ضرور کرنا چاہئے کیونکہ یہ زندگی کی مدت بڑھانے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ اس میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی تعداد بہت زیادہ ہوتی ہے جو بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
پالک
ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ روزانہ کچھ مقدار میں پالک یا کسی بھی سبز پتوں والی سبزی کا استعمال عمر بڑھنے کے ساتھ دماغی صلاحیتوں میں آنے والی کمی کو روکتا ہے۔ ان سبزیوں میں وٹامن کے کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور جسم کو اضافی فائبر بھی فراہم کرتی ہیں جس سے کھانے کے دوران جلد پیٹ بھرنے کا احساس ہوتا ہے او رموٹاپے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
سیب
سیب اینٹی آکسائیڈنٹس کے حصول کا ایک اور بہترین ذریعہ ہے۔ روزانہ ایک سیب کھانا واقعی بہت فائدہ مند ہوتا ہے مگر چھلکوں کے ساتھ کھانا ضروری ہے، جس میں متعدد صحت بخش اجزاءہوتے ہیں۔ اس میں فائبر بھی پایا جاتا ہے جو معدے کے نظام کو صحت مند رکھتا ہے اور دل کے امراض کی روک تھام کرتا ہے۔
تبصرے (2) بند ہیں