• KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:48pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

الیکشن کمیشن اراکین مستعفی ہوجائیں، عمران خان

شائع August 23, 2015
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان—اے ایف پی فائل فوٹو۔
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان—اے ایف پی فائل فوٹو۔

اسلام آباد: گزشتہ روز قومی اسمبلی کے حلقے این اے 122 کا نتیجہ اپنے حق میں آنے کے بعد اتوار کے روز پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے چیئرمین نادرا اور الیکشن کمیشن اراکین سے فوری طور پر مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

خیال رہے کہ یہ بیان ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب ہفتے کو الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 میں مبینہ دھاندلی کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کا موقف درست قرار دیتے ہوئے دوبارہ پولنگ کا حکم تھا.

لاہور کے اس حلقے میں شکست کھانے والے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے ایاز صادق کے خلاف پٹیشن دائر کر رکھی تھی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے چاروں ارکان فوری طور پر مستعفی ہوجائیں، ان کے پاس اپنے منصب پر رہنے کا اخلاقی جواز نہیں رہا۔

چیئرمین تحریک انصاف نے خبردار کیا کہ اگر الیکشن کمیشن نے ہمیں مطمئن نہ کیا تو ہم سڑکوں پر نکلنے کیلئے مجبور ہوں گے۔

مزید پڑھیں: این اے-122 دھاندلی کیس کا فیصلہ، دوبارہ الیکشن کا حکم

عمران خان نے کہا کہ الیکشن کمیشن ارکان کے خلاف فوجداری کے مقدمات قائم کئے جائیں۔

اس موقع پر انہوں نے چیئرمین نادرا سے بھی مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دھاندلی کی پردہ پوشی کی کوشش کی۔

عمران خان کے مطابق این اے 122کا نتیجہ وہی ہے جو این اے 125کا آیا تھا جبکہ حلقہ این اے 122 پر تحریک انصاف کا امیدوار لڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق سے ذاتی مخالفت نہیں، الیکشن کمیشن کے سسٹم کی وجہ سے یہ ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ ایاز صادق تحریک انصاف کے بانی رکن تھے ۔

عمران خان نے کہا کہ ہم پر الزام لگایا کہ دھرنا فوج کے کہنے پر دیا، فوج کو بھی بدنام کیا جو ن لیگ کی پرانی روش ہے۔

تبصرے (3) بند ہیں

Israr Muhammad khan Yousafzai Aug 23, 2015 09:51pm
عمران حان پاکستان کا انوکھا لاڈلا ھے ھر وقت کچھ نہ کچھ مانگتا رہتا ھے الیکشن ایک آئینی ادارہ ھے جسکا اپنا مینڈیٹ ھوتا ھے کسی کہنے پر استعفی نہیں دے سکتے ھیں عمران حان کو دھرنے میں امپائر کی حمایت حاصل تھی جسکا اعتراف عمران حان دھرنے کے دوران روزانہ کیا کرتے تھے عمران کو غیر منتخب لوگوں کی سپورٹ حاصل تھی جاوید ہاشمی صاحب نے برملا اعتراف کیا تھا لیکن اب عمران مکمل غلط فہمی کا شکار ھے اب انکے سر سے تمام ہاتھ اٹھ چکے ھیں اس بار اگر اس نے کوئی مہم جوئی کی کوشش کی تو انکو اپنی حیثیت کا پتہ چل جائیگا ویسے بھی عام الیکشن کے بعد جتنے بھی ضمنی الیکشن ھوئے ھیں ان میں ایک میں بھی پی ٹی آئی نے کامیابی حاصل نہیں کی جو پی ٹی آئی کی غیر مقبولیت کا ثبوت ھے تبدیلی کے نام پر پختونخوا کے عوام کے ساتھ جو ھورہا ھے اسکا نتیجہ ہری پور میں ہر ایک نے دیکھ لیا ھے
Muhammad Ayub Khan Aug 24, 2015 01:09am
bas aapney keh diya subh sab line laga kar aapkey agley hukum key liye aapkey darwaazey par kharhey hongey---imran bhai aapney itniy deyr kiyon kardiy
Majid Ali Aug 24, 2015 11:31am
I think there is no final word in politics ,these are dramas to engage common man in: No one seem serious in resolving the problems of National Interest, they all are engaged in individual differences. As a Nation we don't have courage to listen the opposition, produced by these parties.

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024