متحدہ رہنما رشید گوڈیل قاتلانہ حملے میں زخمی
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیوایم) کے رہنما رشید گوڈیل پر کراچی کے علاقے بہادر آباد میں فائرنگ کی گئی ،جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے۔
گلشن تھانے کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) عابد قائم خانی نے ڈان کو بتایا کہ رشید گوڈیل کی گاڑی پر بہادرآباد کے علاقے میں 2 موٹر سائیکل سوار 4 ملزمان نے نائن ایم ایم پستول سے 8 فائر کیے، جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئے، جبکہ فائرنگ کے بعد ملزمان جائے وقوع سے فرار ہوگئے.
ایس پی کے مطابق رشید گوڈیل اپنے ڈرائیور اور ایک رشتے دار کے ہمراہ گاڑی میں سفر کر رہے تھے،جب ان پر حملہ کیا گیا۔
ٹی وی رپورٹس کے مطابق رشید گوڈیل کو سر، سینے اور ہاتھ پر 3 گولیاں لگیں ،جنھیں فوری طور پر نجی ہسپتال منتقل کردیا گیا،جہاں ان کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے.
ہسپتال ذرائع کے مطابق رشید گوڈیل کا ڈرائیور زخموں کی تاب نہ لاکر جان کی بازی ہار گیا ہے.
واقعے کے بعد پولیس نے جائے وقوع پر پہنچ کر شوہد اکھٹے کرکے تفتیش کا آغاز کردیا.
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت جام مہتاب ڈہر نے بتایا کہ ایم کیو ایم رہنما رشید گوڈیل کی حالت تسلی بخش ہے.
|
ایم کیو ایم رہنما حیدر عباس رضوی نے ہسپتال کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سینے پر لگنے والی گولیوں سے رشید گوڈیل کے پھیپھڑے شدید متاثر ہوئے ہیں اور ڈاکٹروں نے اگلے 48 گھنٹے ان کے لیے اہم قرار دیئے ہیں.
انھوں نے رشید گوڈیل کی صحت کاملہ کے لیے دعا کی بھی اپیل کی، جبکہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں.
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے رشید گوڈیل پرفائرنگ کا نوٹس لے کر انسپکٹر جنرل (آئی جی) غلام حیدر جمالی سے رپورٹ طلب کرلی.
جبکہ ایڈیشنل آئی جی غلام قادر تھیبو کی جانب سے ایم کیو ایم کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل پر حملے کی تحقیقات کے لیے ڈی آئی جی ایسٹ کی سربراہی میں ایک جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی ) تشکیل دے دی گئی.
ایم کیو ایم رہنما واسع جلیل نے رشید گوڈیل کی صحت یابی کے لیے دعا کی اپیل کی.
|
28 اپریل 2014 کو ایم کیو ایم کی جانب سے جاری کیے جانے والے اعلامیے کے مطابق رشید گوڈیل کو عارضی طور پر پارلیمانی لیڈر بنایا گیا تھا البتہ وہ ایک سال سے زائد اس عہدے پر کام کرتے رہے، اس سے قبل وہ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر تھے۔
تاہم رواں ماہ کے آغاز میں انھیں اس عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا.
ایم کیو ایم رہنما پر قاتلانہ حملے کے بعد نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے پارٹی رہنما محمد حسین نے رشید گوڈیل پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں جس امن و امان کی بات کی جارہی ہے، وہ مصنوعی ہے۔
اسلام آباد میں ایم کیو ایم کے فارورڈ بلاک بنائے جانے میں رشید گوڈیل کے کردار سے متعلق ایک سوال پرمحمد حسین کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ میں فارورڈ بلاک کبھی نہیں بنا اور تمام لوگوں نے (چاہے وہ ایم پی اے ہوں، ایم این اے یا سینیٹرز) پارٹی کے فیصلوں کو تسلیم کیا ہے۔
رشید گوڈیل پر فائرنگ کی مذمت
وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان میں وزیراعظم نواز شریف نے ایم کیو ایم رہنما رشید گوڈیل پر فائرنگ کے واقع کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی جلد از جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ہے۔
ایم کیو ایم قائد الطاف حسین نے بھی رشید گوڈیل پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے عوام سے ان کی زندگی کے لیے دعا کرنے کی اپیل کی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کی ترجمان شیریں مزاری نے رشید گوڈیل پر فائرنگ کی مذمت کی ہے۔
|
|
جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما جان محمد خان اچکزئی نے بھی ایم کیو ایم رہنما پر حملے کی مذمت کی ہے۔
|
ایم کیو ایم رہنما محمد انور پر قاتلانہ حملے کے حوالے سے ٹوئیٹ کی ہے۔
|
گورنر سندھ عشرت العباد کی جانب سے بھی ایم کیو ایم رہنما رشید گوڈیل پر فائرنگ کی مذمت کی گئی ہے۔
|
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی ) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی رشید گوڈیل پر حملے کی مذمت کی.
|
تبصرے (3) بند ہیں