• KHI: Maghrib 5:55pm Isha 7:16pm
  • LHR: Maghrib 5:11pm Isha 6:38pm
  • ISB: Maghrib 5:11pm Isha 6:40pm
  • KHI: Maghrib 5:55pm Isha 7:16pm
  • LHR: Maghrib 5:11pm Isha 6:38pm
  • ISB: Maghrib 5:11pm Isha 6:40pm

رانا ثنا اللہ پر 20 قتل کا الزام

شائع August 16, 2015
۔ — آن لائن فوٹو
۔ — آن لائن فوٹو

لاہور: پنجاب کے وزیر قانون بننے کے تین مہینوں بعد ہی رانا ثنا اللہ ایک اور تنازعہ کا شکار ہو گئے ہیں۔

اس مرتبہ ان کی پارٹی پاکستان مسلم لیگ-ن کے ایک اور سینئر رہنما نے ان پر’ 20 افراد‘ کے قتل کا الزام لگایا ہے۔

یہ الزامات وزیر مملکت برائے پانی و توانائی عابد شیر علی کے والد چوہدری شیر علی کی جانب سے سامنے آئے جو مبینہ طور پر فیصل آباد میں رانا ثنا اللہ کے حریف ن-لیگی گروپ کی سربراہی کر رہے ہیں۔

چوہدری شیر علی نے کہا کہ رانا ثنا اللہ 20 افراد کے قتل میں ملوث ہیں۔’میرے پاس سابق ڈسٹرکٹ پولیس افسر سہیل تاجک کا ایک ایس ایم ایس محفوظ ہے، جس میں انہوں نے بیس افراد کے قتل میں رانا ثنا اللہ کے ملوث ہونے کی تصدیق کی ‘۔

’میرے آگاہ کرنے پر وزیر اعظم نواز شریف نے شہباز شریف کو رانا کے خلاف کارروائی کا حکم دیا تھا لیکن اب تک اس معاملہ پر کوئی پیش رفت نہیں ہوئی‘۔

ن-لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی نے ’بیس افراد کے قاتل‘ کے خلاف سخت کارروائی اور فیصل آباد میں ’قاتلوں کو گرفتار ‘ کرنے کیلئے ایک ’آپریشن ‘ کا بھی مطالبہ کیا۔

شہباز شریف کے قریبی سمجھے جانے والے رانا ثنا اللہ نے الزامات کے جواب میں کہا کہ ’ان الزامات کے پیچھے کوئی مقصد ہے‘۔

’شیر علی اپنے بیٹے کو فیصل آباد کا میئر بنوانا چاہتے ہیں۔ اگر میں ان کی حمایت کر دوں تو وہ میری تعریفیں کرنا شروع کر دیں گے‘۔

رانا ثنا اللہ کے مطابق وہ ان الزامات پر کوئی قانونی کارروائی کرنے کے بجائے پارٹی قیادت کے سامنے معاملہ اٹھائیں گے۔

ادھر، پاکستان عوامی تحریک نے چوہدری شیر علی کے الزاما ت کی تصدیق کرتے ہوئے وزیر اعظم اور لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پر زور دیا کہ وہ اس معاملہ کی جانچ پڑتال کریں۔

تبصرے (1) بند ہیں

Muhammad Ayub Khan Aug 16, 2015 07:44am
muamala jit ya judicial commission sey ha kar leyN

کارٹون

کارٹون : 3 جنوری 2025
کارٹون : 2 جنوری 2025