'سیکیورٹی کے لیے رقم ادا کرنی ہوگی'
لاہور: پنجاب میں محکمہ پولیس میں خصوصی حفاظتی یونٹ کا قیام عمل میں لیا جارہا ہے جو کہ فیس کے عوض غیر ملکیوں، خاص طور پر چائینیز، اہم افراد اور عمارتوں کی سیکیورٹی خدمات ادا کرے گا۔
حکام کے مطابق یونٹ میں بھرتی کا سلسلہ جاری ہے ، یہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کو بھی فیس کے عوض اپنی خدمات دے گا۔
عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’ہاں، یہ پبلک سیکٹر سیکیورٹی ایجنسی ہوگی، جو کہ سیکیورٹی کے لیے قائم کی جارہی ہے، محکمہ پولیس کو بغیر قیمت کے اہم مقامات اور لوگوں کی حفاظت کی ذمہ داری سے نجات دلانے کے لیے تاکہ وہ امن و امان کے قیام پر اپنی توجہ مرکوز کرسکیں‘۔
حکام کے مطابق یونٹ کی سربراہی ڈی آئی جی رینک کا افسر کرے گا جس کو ایس ایس پی اور ایس پی کی مدد حاصل ہوگی۔ اس میں چیف سیکیورٹی افسر، سینئر سیکیورٹی افسر، سینئر سیکیورٹی کانسٹیبل اور سیکیورٹی کانسٹیبل شامل ہوں گے۔
ابتدائی طور پر کی جانے والی بھرتیاں سیکیورٹی کانسٹیبل کے لیے کی گئی ہے اور ان کی عمر کی حد 18 سے 20 سال مقرر ہے۔
یونٹ ان لوگوں یا اورگنائزیشنز سے خدمات کے بدلے فیس طلب کرے گی جو سیکیورٹی کے لیے یونٹ کی خدمات حاصل کرنا چاہیے گے اور آئی جی کی جانب سے ان لوگوں اور اورگنائزیشنز کے انتخاب کا معیار تجویز کیا جائے گا۔
یہ یونٹ ایک سرکاری شعبے کی تنظیم کے لئے خدمات انجام کے لئے فیس بھی چارج کرسکتا ہے۔
یونٹ کی خدمات حاصل کرنے والے افراد یا تنظیمیں یونٹ کے بنیادی ڈھانچے، مشینری، سازوسامان اور دیگر متعلقہ امور جو کہ ان کی حفاظت کے لیے استعمال کیے جائے گے کے اخراجات بھی برداشت کرے گے۔
حکام کے مطابق یونٹ کو فعال کرنے کے لیے حکومت سابق فوجیوں کی خدمات کو معاہدے کے تحت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ متبادل رینک کے پولیس افسران کی خدمات بھی حاصل کر سکتی ہے۔
تبصرے (4) بند ہیں