• KHI: Maghrib 6:59pm Isha 8:20pm
  • LHR: Maghrib 6:38pm Isha 8:05pm
  • ISB: Maghrib 6:46pm Isha 8:17pm
  • KHI: Maghrib 6:59pm Isha 8:20pm
  • LHR: Maghrib 6:38pm Isha 8:05pm
  • ISB: Maghrib 6:46pm Isha 8:17pm

'سیکیورٹی کے لیے رقم ادا کرنی ہوگی'

شائع August 9, 2015
— فائل فوٹو
— فائل فوٹو

لاہور: پنجاب میں محکمہ پولیس میں خصوصی حفاظتی یونٹ کا قیام عمل میں لیا جارہا ہے جو کہ فیس کے عوض غیر ملکیوں، خاص طور پر چائینیز، اہم افراد اور عمارتوں کی سیکیورٹی خدمات ادا کرے گا۔

حکام کے مطابق یونٹ میں بھرتی کا سلسلہ جاری ہے ، یہ پبلک اور پرائیویٹ سیکٹر کو بھی فیس کے عوض اپنی خدمات دے گا۔

عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’ہاں، یہ پبلک سیکٹر سیکیورٹی ایجنسی ہوگی، جو کہ سیکیورٹی کے لیے قائم کی جارہی ہے، محکمہ پولیس کو بغیر قیمت کے اہم مقامات اور لوگوں کی حفاظت کی ذمہ داری سے نجات دلانے کے لیے تاکہ وہ امن و امان کے قیام پر اپنی توجہ مرکوز کرسکیں‘۔

حکام کے مطابق یونٹ کی سربراہی ڈی آئی جی رینک کا افسر کرے گا جس کو ایس ایس پی اور ایس پی کی مدد حاصل ہوگی۔ اس میں چیف سیکیورٹی افسر، سینئر سیکیورٹی افسر، سینئر سیکیورٹی کانسٹیبل اور سیکیورٹی کانسٹیبل شامل ہوں گے۔

ابتدائی طور پر کی جانے والی بھرتیاں سیکیورٹی کانسٹیبل کے لیے کی گئی ہے اور ان کی عمر کی حد 18 سے 20 سال مقرر ہے۔

یونٹ ان لوگوں یا اورگنائزیشنز سے خدمات کے بدلے فیس طلب کرے گی جو سیکیورٹی کے لیے یونٹ کی خدمات حاصل کرنا چاہیے گے اور آئی جی کی جانب سے ان لوگوں اور اورگنائزیشنز کے انتخاب کا معیار تجویز کیا جائے گا۔

یہ یونٹ ایک سرکاری شعبے کی تنظیم کے لئے خدمات انجام کے لئے فیس بھی چارج کرسکتا ہے۔

یونٹ کی خدمات حاصل کرنے والے افراد یا تنظیمیں یونٹ کے بنیادی ڈھانچے، مشینری، سازوسامان اور دیگر متعلقہ امور جو کہ ان کی حفاظت کے لیے استعمال کیے جائے گے کے اخراجات بھی برداشت کرے گے۔

حکام کے مطابق یونٹ کو فعال کرنے کے لیے حکومت سابق فوجیوں کی خدمات کو معاہدے کے تحت حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ متبادل رینک کے پولیس افسران کی خدمات بھی حاصل کر سکتی ہے۔

تبصرے (4) بند ہیں

Sharminda Aug 09, 2015 04:44pm
Law & order on sale. Now whoever will afford, will have security. Rest will be on their own. Police will work as sale agent. First if it's king in world. How innovative.
Kotak Aug 09, 2015 04:49pm
is say zyada sharam ki koi baat nahi ho sakti .
Israr Muhammad khan Yousafzai Aug 09, 2015 07:07pm
اب سرکاری سیکورٹی گارڈ رقم کے عوض کام کریگی اور ریگولر پولیس تھانوں میں ارام کریگی شرمناک فیصلہ ھے یہ بات سمجھ سے باہر ھے کہ پولیس امن وامان پر توجہ دی سکے گی امن قائم امان سے حکومت کا کیا مطلب ھے اس زیادہ اچھی بات یہ ھوتی کہ پولیس فورس میں اضافہ کیا جاتا مگر پاکستان ہر کام نرالا ھوتا ھے اس بات کی وضاحت نہیں ھوئی کہ مجوزہ پولیس کو تنخوا کون دیگا اگر کوئی فرد یا ادارہ اسکی حدمات کتنے میں حاصل کریگا اور ان میں منتخب نمائندے شامل ھونگے یا نہیں کیونکہ ہر صوبے میں ھزاروں پولیس اہلکار وی ائی پی ڈیوٹیز پر مامور ھیں اگر ان وی ائی پی سے ریگولر پولیس واپس کردی گئی اور پیسوں والی پولیس دی جائے تو پھر یہ شرمناک فیصلہ عوام میں کچھ نہ کچھ پذیرائی حاصل کرسکیگی
Read All Comments

کارٹون

کارٹون : 25 اپریل 2025
کارٹون : 24 اپریل 2025