• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
شائع July 31, 2015 اپ ڈیٹ August 17, 2015

سوات کے مرکزی شہر مینگورہ سے محض 38 کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع گاؤں گوالیری، سوات کے ان چند گنے چنے دیہات میں سے ایک ہے جو موسم گرما میں اپنے معتدل موسم کی بدولت اٹھارہ قسم کا مختلف سیب پیدا کرتا ہے۔ یہاں کا سیب ذائقہ میں نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک بھی یکساں مقبول ہے اور ہر جگہ یہ سوات کے سیب کے نام سے جانا جاتا ہے۔

تقریباً تین مربع کلومیٹر پر مشتمل گاؤں گوالیری دو ندیوں مارکَرکَٹ اور ارنوہئی کے بیچ واقع ہے۔ سوات کے دیگر زرخیز دیہات کی طرح گوالیری میں ہر قسم کی سبزی، ساگ، گندم، جوار، پھلوں میں املوک، خوبانی، آلوچہ، شفتالو اور ناشپاتی سے لے کر انار اور انگور تک کی فصلیں پیدا ہوتی ہیں، مگر جس فصل کے لیے ’’گوالیریٔ‘‘ پورے ملک میں بالعموم اور صوبہ خیبر پختونخوا میں بالخصوص مشہور ہے، وہ 'سیب' ہے۔

لابٹ پہاڑی سے گاؤں گوالیری کا منظر
لابٹ پہاڑی سے گاؤں گوالیری کا منظر

گوالیریٔ کے ایک مقامی زرعی ماہر باچا نواب کے مطابق "یہاں سیب کی کل اٹھارہ قسمیں پیدا ہوتی ہیں جنہیں اہل علاقہ مختلف ناموں سے پکارتے ہیں۔ان میں کچھ علاقائی، کچھ قومی اور کچھ بین الاقوامی نام ہیں"۔ باچا نواب کے بہ قول’آمری'، 'شنہ' اور 'شیشہ' سیب کی تین ایسی قسمیں ہیں جنہیں بنا کسی خاص دیکھ بھال کے ایک سال تک کسی بھی جگہ اسٹور کیا جاسکتا ہے۔ ذکر شدہ تین اقسام باقی ماندہ پندرہ مختلف اقسام جن میں ہڑی، فرانسی، کنگ اسٹار، کشمیری، باسوٹی، سوٹہ، کالاکولا، رئیل گالا، سمریٹ، گالا ماس، مونڈی گالا، گاجرہ، ریڈ چپس، مالوچی اور وطنی شامل ہیں، کے مقابلے میں لانگ لائف پھل ہیں۔

گوالیری بازار
گوالیری بازار

ذکر شدہ تمام کی تمام اقسام ذائقہ کے لحاظ سے ایک دوسرے سے بڑھ کر ہیں مگر عام طور پر 'فرانسی سیب' اہل علاقہ کے ہر خاص و عام میں یکساں مقبول ہیں۔

گاؤں گوالیریٔ کو عام طور پر باغات یا پھلوں کا گاؤں کہا جاتا ہے۔یہاں سیب سے لے کر چیری تک ہر قسم کا پھل پیدا ہوتا ہے۔ یہاں کا دوسرا اہم ترین پھل شفتالو ہے جس کی تقریباً نو قسمیں یہاں پیدا ہوتی ہیں۔

ایک پرانا گھر
ایک پرانا گھر

یہاں کے ایک اور زرعی ماہر عبدالقدیم پچاس سال سے گاؤں کے باغوں میں پیوند کاری اور مختلف پھلوں کے درختوں کی تراش خراش کا کام کرتے ہیں۔ ان کے بقول یہاں آپ جو بھی پھلدار پودا لگانا چاہیں، لگا سکتے ہیں۔ اس کی زمین ہر قسم کے پھلوں اور فصلوں کے لیے موزوں ہے۔ ’’عام طور پر سبھی قسم کے سیب کے درخت گوالیری میں پائے جاتے ہیں،جن کی پیدوار ہم گرمیوں کے موسم میں حاصل کرتے ہیں۔ مگر اب امریکن ایپل جسے مقامی زبان میں ’’امریکی سیب‘‘ کہتے ہیں، ایک ایسا پھل ہے جس کی پیداوار سردیوں کے موسم میں حاصل کی جاتی ہے۔ سیب کی ہر قسم کا اپنا ایک الگ ذائقہ ہے لیکن فرانسی سیب کی بات ہی کچھ اور ہے۔

گوالیری کا ایک کوچہ
گوالیری کا ایک کوچہ

گاؤں کی کل آبادی 1165 افراد پر مشتمل ہے جس میں زیادہ تر کا کام کھیتی باڑی اور اپنے باغوں کی دیکھ بھال کرنا ہے۔ عبدالقدیم کے مطابق گاؤں چونکہ محدود ہے۔ اس لیے یہاں چھوٹے بڑے سب باغات کی تعداد بمشکل سو کے قریب ہوگی۔ 'گوالیری کے باغات کا سیب نہ صرف اندرون ملک پسند کیا جاتا ہے بلکہ کئی اقسام جن میں فرانسی، رئیل گالا اور سمریٹ وغیرہ شامل ہیں کو بیرون ملک بھی برآمد کیا جاتا ہے۔ ملک کے اندر اور باہر یہ سوات کے سیب کے نام سے مشہور ہے '۔

گوالیری کے بادلوں سے اٹے پہاڑ جنھیں مقامی لوگ آوارئی کہتے ہیں
گوالیری کے بادلوں سے اٹے پہاڑ جنھیں مقامی لوگ آوارئی کہتے ہیں

ماہ اگست میں سب پہلے 'سمریٹ' نامی سیب کا پھل پک کر تیار ہوجاتا ہے۔ عبدالقدیم کے مطابق 'سمریٹ کی چار قسمیں جنھیں ہم مقامی طور پر گلاسی، پلنہ سمریٹ، کچہ اور منڈہ گالا کے ناموں سے پکارتے ہیں۔ ان اقسام میں واحد منڈہ گالا کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ اس کے ایک پھول سے بسا اوقات بارہ عدد تک پھل پیدا ہوتے ہیں جو کہ رنگ میں سرخ مائل ہوتے ہیں۔ منڈہ گالا کا ایک پودا اکثر پورے باغ کا خرچہ پورا کردیتا ہے مگر اس کی دیکھ بھال آسان نہیں'۔

گاؤں کے عین وسط میں قائم باغ کا ایک حسین منظر
گاؤں کے عین وسط میں قائم باغ کا ایک حسین منظر

ماہ اگست کے اوائل میں یہاں کے باغات کے مالکان سمریٹ کی پیداوار حاصل کرکے اسے دو تین ہفتوں کے لیے باغوں میں ہی اسٹور کردیتے ہیں۔اس دوران اس کے اوپر پلاسٹک کے بڑے بڑے شیٹ اور گھاس پھوس ڈالا جاتا ہے۔ اس عمل کے بعد اس کی روایتی طور پر پیکنگ شروع ہوجاتی ہے۔ اگست کے آخری ہفتہ میں مینگورہ شہر میں قائم فروٹ منڈی میں گوالیری کا سیب موجود ہوتا ہے، جہاں پندرہ بیس روپے کلو کے عوض اسے مینگورہ شہر کے منڈی مالکان کے حوالے کیا جاتا ہے۔ وہاں سے اسے اندرون ملک قائم بڑی فروٹ منڈیوں میں بھیجا جاتا ہے۔

فرانسی سیب کی ایک شاخ جو پھلوں سے لدی ہے
فرانسی سیب کی ایک شاخ جو پھلوں سے لدی ہے

بڑے شہروں میں پھلوں کو اسٹور کرنے کی سہولت موجود ہوتی ہے جہاں اسے ہفتوں اسٹور رکھا جاتا ہے۔ پھر جب مقامی طور پر سیب کی مارکیٹ میں مکمل قلت ہوجاتی ہے، یا پھر رمضان یا عید کے موقعوں پر درمیانے درجے کی سیب کی کم سے کم قیمت عام صارف کے لیے سو سے 120 روپے فی کلو مقرر کی جاتی ہے۔

سمریٹ اور فرانسی سیب کے باغ کا منظر
سمریٹ اور فرانسی سیب کے باغ کا منظر

اتنے بڑے فرق کو دیکھتے ہوئے گاؤں گوالیری کے رہائشی باچا زادہ شاکی نظر آتے ہیں۔ ان کے بقول 'آج بھی مینگورہ کی فروٹ منڈی میں گوالیری کے سیب کی وہی قیمت ہے جو 1985 میں فی کریٹ مقرر کی گئی تھی۔ تیس سال کے عرصہ میں دیگر ضروریات زندگی کی قیمتیں آسمان پر جاپہنچیں لیکن گوالیریٔ کا سیب اپنے دام نہ بڑھا سکا۔ متعلقہ حکام کو چاہیے کہ اس بارے میں سنجیدہ اقدامات اٹھائیں، تاکہ باغات کے مالکان اپنے باغوں کو مارکیٹوں اور کمرشل پلازوں میں تبدیل کرنے پر مجبور نہ ہوں'۔

باغوں کے درمیان ندی کی طرف نکلنے والا راستہ
باغوں کے درمیان ندی کی طرف نکلنے والا راستہ

گوالیری کی 95 فیصد زمین پر آج سے صرف دس سال پہلے سیب کے باغات اور چھوٹے بڑے کھیت دکھائی دیتے تھے، لیکن اب ایسا نہیں ہے۔ اب یہاں کے لوگ باغات اور کھیتی باڑی پر چھوٹی بڑی دکانوں، مارکیٹوں اور کمرشل پلازوں کی تعمیر کو ترجیح دیتے ہیں۔

وطنی اور فرانسی سیب کے باغ کا ایک منظر
وطنی اور فرانسی سیب کے باغ کا ایک منظر

اس حوالہ سے ایک غیر سرکاری ادارے سوات شرکتی کونسل کے شہریار کہتے ہیں کہ اب لوگوں کی ترجیحات باغات اور کھیتی باڑی نہیں رہیں اور اس کی بڑی وجہ باغات کے مالکان کو سال بھر کی محنت کی کمائی کا کم ملنا ہے۔ اگر یہاں کولڈ اسٹوریج سسٹم متعارف کرایا جائے، تو پھر یہاں کی زرعی زمین اور خاص کر سیب کے باغات کو لاحق خطرات کم ہوسکتے ہیں۔

ہڑی شفتالو کے آڑو کے ایک باغ کا منظر
ہڑی شفتالو کے آڑو کے ایک باغ کا منظر

شہریار کا مزید کہنا ہے کہ جیسے ہی گوالیری کا سیب ملک کی بڑی منڈیوں میں پہنچتا ہے، تو وہاں اسے اسٹور کر لیا جاتا ہے۔ بعد میں جب یہاں ہماری اور دوسرے علاقوں کی دیگر چھوٹی بڑی منڈیوں یا بازاروں میں مکمل طور پر سیب ختم ہوجاتا ہے، تو بڑی منڈی کے مالکان اسے منہ مانگے داموں فروخت کرنے کے لیے واپس چھوٹی منڈیوں اور بازاروں میں بھیج دیتے ہیں۔

ہڑی شفتالو کے آڑو کے باغ کا دوسرا منظر
ہڑی شفتالو کے آڑو کے باغ کا دوسرا منظر

ان کے بقول میری ذاتی رائے یہ ہے کہ ویسے بھی گاؤں گوالیری دو ندیوں کے سنگم پر واقع ہے، اگر یہاں سب سے پہلے مائیکرو ہائیڈرل پاورز (چھوٹے پن بجلی گھر) بنائے جائیں اور اس کے بعد کولڈ اسٹورج سسٹم متعارف کرایا جائے، تو نہ صرف اس سے یہاں کے باغوں کے مالکان کو فائدہ ہوگا بلکہ گاؤں گوالیری پھلوں کی پیداوار میں اضافہ بھی کرے گا۔ اس طرح یہاں پر ایسے پلانٹس بھی باآسانی لگائے جاسکتے ہیں جو پھلوں کا رس نکال کر جوس کمپنیوں کو بیچ سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ مربہ، اچار اور ،مختلف جیم بنانے والے کارخانوں کو بھی یہی سیب سپلائی کیا جاسکتا ہے۔ یہ کام اتنے مشکل نہیں ہیں لیکن اس کے لیے یہاں کے باغوں کے مالکان میں تھوڑی سی آگاہی مہم چلانا ہوگی۔

فرانسی سیب اور مقامی آلوچہ کے درخت آمنے سامنے کھڑے ہیں
فرانسی سیب اور مقامی آلوچہ کے درخت آمنے سامنے کھڑے ہیں

تصاویر بشکریہ لکھاری

امجد علی سحاب

امجد علی سحابؔ روزنامہ آزادی اسلام آباد اور باخبر سوات ڈاٹ کام کے ایڈیٹر ہیں۔ اردو بطور مضمون پڑھاتے ہیں، اس کے ساتھ فری لانس صحافی بھی ہیں۔ نئی دنیائیں کھوجنے کے ساتھ ساتھ تاریخ و تاریخی مقامات میں دلچسپی بھی رکھتے ہیں۔

ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔
ڈان میڈیا گروپ کا لکھاری اور نیچے دئے گئے کمنٹس سے متّفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (42) بند ہیں

Mohammad Ayub Khan Jul 31, 2015 05:40pm
Sawat meyN "apple research institute" qaim ho jye to keysa rahey ga? lekin billi key galey meyN ghanttiy kon bandhey ga wala sawal hey? itna germplasm mahfooz karney kiy zarrorat hey---agar silsila eisey hi chalta aha to is nasil key baad yeh 18 qimeyN bhi khatam ho jayeyN gey---yeh kaam zaraiy sayyanoN ya zaraiy mahireen key bas kiy naheyin-- yahan par zaraiy sainsdAnoN (scientists) ki zaroorat hey
Javid Ahmad Jul 31, 2015 05:54pm
I'm speechless to see and read about such information about Pakistan.the writer deserves to be appreciated and I can't find words to thank him enough to show the beauty of Pakistan to the rest of the world.Thanks DAWN for such a great story. Javid ahmad UK
Gulaley Jul 31, 2015 06:10pm
Wow, once again the top piece from the writer. Thanks a lot to Dawn Media for highlighting our Beautiful Swat.
احسان علی خان Jul 31, 2015 06:36pm
واہ ۔۔۔ !! خوبصورت تحریر،معلومات اور تصاویر کا امتزاج اور ساتھ ہی یہ اندازہ ہوتا ہے کہ فیچر کو تیار کرنے میں کتنے دن اور کتنی محنت درکار ہوئ ہوگی ۔ گریٹ
احسان علی خان Jul 31, 2015 06:41pm
Great work really enjoyed
Bilal Jul 31, 2015 06:44pm
Top quality research. Amazing facts and display highly appreciated.
Amir Bashir Jul 31, 2015 07:18pm
very informative.
TN Khlil Jul 31, 2015 07:44pm
Very informative, suggestive and conclusive article. Our high up are busy in Islamabad to convert agriculture land into commercial land, just to get lucrative commission for a few greedy enemy-cal, incapable-corrupt-coward relatives of them. Swat ppl will exile these ppl and their ideas from their land if needed be. Hats off to Dawan for such constructive and alarming research without any vested interest.
Dr. Abdullah Jul 31, 2015 07:46pm
Awesome piece in the saddened environment of the country. Glad to see writer has a vision apart from the typical Pakistani journalism Amused to see such a variety of apples in my hometown Keep it up
Dr.Amir Jul 31, 2015 07:50pm
Amazed to see such a variety of apples in swat valley... wanna taste all of them
Hanif Jul 31, 2015 07:51pm
Very nice. Need some more like this to feel better.
Fahim Ahmed Jul 31, 2015 09:02pm
bohat aala janab.........maza aagaya ..........app ne zameen pr jannat ke tukrey ka nazara kara dia..........
manzoor nadeem Aug 01, 2015 01:48am
beautifull
Rao Muhammad Waseem Aug 01, 2015 03:24pm
see such a nice place look like heaven on earth , thanks to almighty ALLAH .
syed Arshad Aug 01, 2015 04:45pm
Maira name syed arshad hai aur Nalkot gwalerrai se belong raktha ho,Ap ka ham Bohoth shukar guzar hai k ap ne hamare area jo k Jannath ka aik tukra hai ko highlight kya hai.ice k alawa ice area mai sare resource availableble hai laikn koi mukhlis leader nahe hai k in resources ko possitive mai use karai...ap ko mai darkhwast kartha ho k hamare area mai aur bi bohoth jage hai k un k visit kar k isi tarah paish kar lai tha k awarnice paida ho je i.e Jarogo Abshar...Saidgai natural Dame (Dand)...Daral Dand..etc Ham tawoon k le thayar hai.Thanks
syed Arshad Aug 01, 2015 04:49pm
@Mohammad Ayub Khan
Jamil Syed Aug 01, 2015 06:15pm
Nice report. If I ever visited Sawat, I will definitely visit this village of exceptional apples.
Taj Muhammad Aug 01, 2015 06:43pm
Wounder full ,God gifted us a gift in form apples and other fruits in lot. We should thanks God for this blessing.
Javed Shah Aug 01, 2015 09:21pm
@Javid Ahmad yaar ya batawo ya Name ke peeche "UK" Liknha zaroori hae? Kia Howa ke hum "UK" mene nahi hae lakin name ke peechi Country liknha kiya show karta hae?
Israr Ali Jeddah Aug 02, 2015 01:15am
great report aur khosorat photos ,
Javid Ahmad Aug 02, 2015 01:32am
@Javed Shah... Apni dimagh per ziadaa bojh na daalein....naan ke saath UK iss leye likha hay taake ye baath admin tak pohnch jaaye ke article internationally recognized hay...aur writer ko bhi iss ka credit mil sakien...umeed hay ab aap ke be qarar dil ko sukoon mil gia hoga.
Tariq Javed Iqbal Aug 02, 2015 07:40am
Its not doubt that in Pakistan we have great natural resources but it is messed up by the politicians.
Muhammad Azhar Aslam Aug 02, 2015 08:39am
LOVE PAKISTAN AND LOVE FOR ALL THIS SHOULD BE OUR SLOGAN. THIS IS VERY BEAUTIFUL AND INTERESTING FOR ME COZ I FIRST TIME HEARD THEIR ARE 18 KIND OF APPLES
Saleem Khan Aug 02, 2015 03:00pm
I cant express my feeling right now as the article is about my own village in swat. Thanks writter for your kind words and portraying swat beauty to the reat of the world in such carved ad beatifullu managed article.. Loved it. May Allah be with u Regards.
محمد عبد اللہ چوہدری Aug 02, 2015 03:46pm
امجد علی سحاب زبردست تحقیق اور بہترین فیچر پیش کرنے کا شکریہ ۔کبھی سرگودھا بھی تشریف لائیں اور ایک فیچر کنو اور اس کے باغات اور باغبانوں کے مسائل پر بھی ہو ۔ہم میزبانی کے لیے تیار ھیں
sadiajamal Aug 02, 2015 04:30pm
IT is totally amazing .pictures of village are super.while I was seeing the pictures of apples I was feeling the taste and smell of apples.
mazeb Aug 02, 2015 04:36pm
ډیر ښکلے لیک د سوات په یو کلی خو سوات کو ټول جنت جنت دا خلق یی ښکلی ، اخلاق یی ښکلی هم یی ټول غرونه ښکلي هم میلمه دوسته ، هم سپین نیتی هم یی دی زړونه ښکلی براییټون اتمانزئ
Tanzeel Aug 02, 2015 04:59pm
wah... wah kaya zabardast report hai
alyan yousaf Aug 02, 2015 06:25pm
i like it very much our country is very beautiful its God gift many people like our country Allah help our country Ameen
mrsfarhat shakeel Aug 02, 2015 07:24pm
SubhanAllah.....SubhanAllah.......SubhanAllah...... ALLAH O AKBAR........ Allah ne itne haseen manazar se Pakistan ko nawaza hua hai, Allah isse qaim rakhe ameen. MashaAllah fruits ko dekh kar bohat khushi hui, Allah negehban.......Dua karen main bhi sawat a sakun, ameen. We live in karachi, and there is no way we could visit this beautiful valley, unless there in sawat we find some hotels to stay....
Javid Aug 03, 2015 02:54am
Ye writer Koun hay...aise writerw Pakistan may bohoth kam hay Zabardast yaar
Syed Ghaffar Ahmed Aug 03, 2015 10:44am
Wow,,,,Thanks a lot to "Dawn Media" for highlight our Beautiful village Gawalerai Swat. I belong from this village. Syed Ghaffar Ahmed (khi)
bilal Ahman Aug 03, 2015 03:44pm
nice place swat
ASAD MEHMOOD Aug 03, 2015 04:25pm
Pakistan one of the richest country in its agriculture products., but due to non commercial attitude of people of Pakistan and lack of good scientific methods we are deprive of good financial market of Pakistan alonwith foreign exchange. Immediately build cold storage in local swat area orchard we can save cost of agricultural product. Farmer can get good reward of his labor
Asghar Ali Aug 03, 2015 09:40pm
I am really happy to see this beautiful area of Pakistan, Pakistan is more beautiful than entire world. I love this type of news specially photography of Pakistan. Keep update more beautiful areas of Pakistan.
Akhtar Rez Aug 04, 2015 11:28am
our village i love it.
Rahim Sabir Aug 04, 2015 12:52pm
بہت ہی اعلی قسم کی تحقیقی تحریر۔۔۔۔۔۔
Sadaqat Ali Khan Aug 04, 2015 01:11pm
very nice
NAZAR KHAN Aug 05, 2015 08:02pm
the brief which clearly shows is a representation of the land of swat. Swat is actually the greenland on this earth,but there is no leading political representative ,nor,is there any mpa,mna ,who may be loyal to this green land.That is the reason ,why swat has remained far behind the other Districts,Buner,Dir Mardan etc,in development of agriculture,communication facilities,education,health etc etc.The people of Swat are very unfortunate because ,even inspite of all the resources the god has given to them could not get the position is this state advancing environment.Any person from swat who is once intrduced in parliamentory environment,does not see back towards his native land and its residents.Uptill now no remarkable mpa,mna ,favourite to the people and the land could be seen in the three long tenures of political governments.Allah has given all the natural gifts and resources,but who will come farward to transform these resources for the welfare of the people of swat, in particular and the country in general.The people of swat are very talented and coul d acieve any impossible target in every field.Hydro Power projects could be built any where in swat ,but who will be the one,to be the winner.
NAZAR KHAN Aug 05, 2015 08:50pm
swat is rich in natural resoures but the people are unlucky because they hate each other nd do not remain united.Their higher level khans hate the common people and the elected parliament members do not care back for the people who casted vote in favour of them and brought them to parliament.the hydel power stand tions ,cold storages,communications universities and colleges are a minor issue,the major thing is how much the people and their political leaders are patriotic.
Hidayat Ullah Aug 06, 2015 03:05pm
Zabardast.Masha Allah
BASHIR KHAN Aug 19, 2015 01:55pm
thanks for highlighting our beautiful village gwalerai swat ..THANkS DAWN NEWS