2013 کے الیکشن منصفانہ نکلے، نواز شریف
اسلام آباد: پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں عدالتی کمیشن نے 2013 کے عام انتخابات میں مبینہ منظم دھاندلی کے الزامات کو مسترد کر دیا۔
جمعرات کی شام قوم سے ٹی وی خطاب میں نواز شریف نے کمیشن کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ الیکشن کمیشن کی کوتاہیوں سے قطع نظر تمام شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئےانتخابات مجموعی طور پر منصفانہ اور قانون کے مطابق ہوئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمیشن کے سامنے شواہد کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ نہیں کہا جاسکتا کہ انتخابی نتائج عوامی مینیڈیٹ کا حقیقی اظہار نہیں تھے۔
انہوں نے کہا کہ کمیشن نے الزامات عائد کرنے والے تمام فریقین کو اپنا موقف پیش کرنے کا پورا موقع دیا۔
’ہم نے یہ تحریری ضمانت بھی دی تھی کہ دھاندلی ثابت ہونے پرمستعفی ہوکر ایک بار پھر عوام کے سامنے جائیں گے کیونکہ ہمیں یقین تھا کہ انتخابات میں کوئی دھاندلی نہیں ہوئی‘۔
’انکوائری کمیشن کی تین ماہ کی کارروائی کے بعد سامنے آنے والی رپورٹ سے ن لیگ کے نہیں عوامی موقف کی تائید ہوئی‘۔
وزیر اعظم کے مطابق، عدالتی کمیشن کے فیصلے کے بعد پاکستان ایک نئے دور میں داخل ہو گیا۔
انہوں نے کمیشن رپورٹ عام کرنے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات میں دھاندلی ثابت نہ ہونے کے بعد اب الزامات و بہتان کے رویے کو ختم کردینا چاہئے۔
انہوں نے توقع ظاہر کی کہ تمام جماعتیں اب مل جل کر انتخابات کے لیے اصلاحات کا عمل جلد مکمل کرلیں گی‘۔
خیال رہے کہ عدالتی کمیشن نے بدھ کو 227 صفحات پر مشتمل اپنی سر بمہر تحقیقاتی رپورٹ حکومت کے حوالے کر دی تھی۔
ڈان نیوز کے مطابق، وزیر اعظم نے قریبی رفقاء سے رات گئے تک رپورٹ کے مندرجات سے متعلق مشاورت کرنے کے بعد اس پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ذرائع کے مطابق، وزیراعظم کو ان کی مشاورتی ٹیم نے قوم سے خطاب کا مشورہ دیا تھا۔
وزیر اعظم نے خطاب کے دوران ملک میں دہشت گردوں کے خلاف جاری فوجی آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے کہا ’ہم تیزی سے دہشت گردی کے خاتمے کی جانب بڑھ رہے ہیں اور دور دراز علاقوں کو ہی نہیں شہروں کو بھی دہشت گردی سے نجات دلائی جائے گی‘۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کے کئی علاقے سیلاب کی زد میں ہے اور تمام اداروں کو یقینی بنانا چاہئے کہ ریسکیو و ریلیف میں کسی قسم کی کوتاہی نہ ہو۔ ’وفاقی حکومت اپنا کام کررہی ہے اور میں خود اس عمل کی نگرانی کررہا ہوں‘۔
تبصرے (4) بند ہیں