• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ایان علی نے آخرکار خاموشی توڑ دی

شائع July 7, 2015
ایان علی کو عدالت میں پیشی کے لیے لایا جارہا ہے— آن لائن فوٹو
ایان علی کو عدالت میں پیشی کے لیے لایا جارہا ہے— آن لائن فوٹو

اسلام آباد : اڈیالہ جیل میں قید سپرماڈل ایان علی نے الزام عائد کیا ہے کہ کرنسی اسمگلنگ کیس کے ٹرائل میں انہیں امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔

انہوں نے پیر کو دعوی کیا کہ اسی طرح کے الزامات پر دیگر افراد کو ضمانت پر رہا کردیا جاتا ہے مگر وہ کئی ماہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہیں۔

ایان علی کے قبضے سے پانچ لاکھ ڈالرز برآمد ہونے پر انہیں چودہ مارچ کو اسلام آباد ائیرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

اپنی گرفتاری کے بعد پہلی بارایان نے اپنی خاموشی توڑتے ہوئے براہ راست عدالت کو مخاطب کیا ہے۔

انہوں نے نکتہ اٹھایا کہ دوگنا یا تین گنا زیادہ رقم اپنے بیگز میں لے جاتے ہوئے پکڑے جانے والے ملزمان کو کچھ ہفتوں بعد ہی ضمانت پر رہا کردیا جاتا ہے مگر ان کی ضمانت کی درخواست کو منظور نہیں کیا جارہا۔

انہوں نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ دیگر ملزمان کے اسی طرح کے مقدمات میں نہ تو فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور نہ ہی کوئی اور ادارہ ٹیکس اور جائیدادوں کی تفصیلات اکھٹی کرتا ہے مگر ان کے مقدمے میں ان کی آمدنی اور اثاثوں کی ہر تفصیل کی چھان بین ہورہی ہے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ طویل حراست کے باعث ان کا ماڈلنگ کیرئیر خطرے میں پڑگیا ہے۔ ایان کے مطابق انہوں نے متعدد ایڈورٹائزرز سے کئی معاہدے کر رکھے ہیں اور وہ اپنے وعدوں کو پورا کرنے سے قاصر ہیں۔

سپرماڈل نے اپنے ٹرائل سے متعلق منفی میڈیا توجہ کی شکایت بھی کی۔ ان کے بقول مارچ میں گرفتاری کے بعد سے میڈیا بالخصوص سوشل میڈیا پر ان کی شخصیت کو منفی انداز میں پیش کیا جارہا ہے۔

سیاسی شخصیات سے تعلق کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ایان نے دعویٰ کیا " میرے کسی بھی سیاسی رہنماءسے کوئی تعلق نہیں"۔

ایان نے عدالت سے درخواست کی کہ میڈیا کو ہدایت جاری کی جائے کہ وہ قانونی کارروائی کو سیاسی نہ بنائے۔

ایان نے خبردار کیا " میں ان افراد کے لیے خلاف قانونی کارروائی کروں گی جنھوں نے میرے خلاف مہم شروع کررکھی ہے"۔

ایان نے کہا " میں اس ملک کی شہری ہوں اور مجھے حقوق حاصل ہیں مگر ایسا لگتا ہے کہ میرے آئینی حقوق کو مجھ سے چھین لیا گیا ہے"۔

اپنے ضمانت کی درخواستوں کے مسترد ہونے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سپرماڈل نے کہا کہ اگر انہیں ضمانت دی جاتی ہے تو وہ ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گی۔

ایان نے عدالت کو یقین دہانی کرائی " اگر انہیں ضمانت مل بھی جاتی ہے تو بھی وہ بیرون ملک نہیں جائیں گی۔

ایان کے وکیل سردار لطیف خان کھوسہ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر متعدد افراد سپرماڈل پر سیاستدانوں اور کاروباری افراد سے تعلق کے الزامات عائد کررہے ہیں۔

انہوں نے عدالت کے سامنے ایک درخواست بھی پیش کی جس میں سپر ماڈل کے خلاف میڈیا کو پروپگینڈہ سے روکنے کی استدعا کی گئی تھی۔

کسٹمز، ایکسائز اور ٹیکسائزیشن کے خصوصی جج نے کرنسی اسمگلنگ کیس کی مزید کارروائی تیرہ جولائی تک کے لیے ملتوی کررکھی ہے۔

عدالت نے ایف بی آر کی جانب سے دائر درخواست کا جائزہ بھی لیا جس میں ایان کے خلاف انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے خلاف ایک مقدمے کو رجسٹر کرنے کی استدعا کی گئی تھی۔ اس درخواست پر عدالتی سماعت بھی گیارہ جولائی تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024