• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:26pm

سندھ میں شدیدگرمی، ہلاکتیں 1000 سے متجاوز

شائع June 24, 2015 اپ ڈیٹ June 25, 2015
سندھ بھر میں جاری گرمی کی شدیت لہر کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1011 ہوگئی ہے— فائل فوٹو/ اے پی
سندھ بھر میں جاری گرمی کی شدیت لہر کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1011 ہوگئی ہے— فائل فوٹو/ اے پی

کراچی: گرمی کی حالیہ شدید لہر کے باعث سندھ بھر میں لُو لگنے اور پانی کی کمی کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد 1011ہوگئی جبکہ نجی و پرائیوٹ ہسپتالوں کی رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز مرنے والوں کی تعداد کم از کم 229 تھی۔

ان اعداد و شمار میں نجی ہسپتالوں میں گزشتہ پانچ روز کے دوران مرنے والے 23 افراد بھی شامل ہے جنہیں اس سے قبل رپورٹ نہیں کیا گیا تھا۔

حکام کے مطابق مجموعی طور پر 40 ہزار افراد لو لگنے کے بعد ہسپتالوں میں لائے گئے جبکہ ان میں سے 7500 کا علاج جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر میں کیا جارہا ہے جہاں اب تک 311 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

سینئیر حکام کے مطابق شدید گرمی کے باعث سندھ بھر میں 1000 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے 950 کیسز کا تعلق کراچی سے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 950 میں سے 729 ہلاکتیں سرکاری ہسپتالوں جبکہ 221 نجی ہسپتالوں میں ہوئیں۔

تاہم حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ موسم کی بہتری کے ساتھ ہسپتالوں میں لائے جانے والے مریضوں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے تاہم ابھی بھی ہزاروں مریض مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

حکام کے مطابق گزشتہ پانچ روز کے دوران حیدرآباد میں 15، نوشہرو فیروز میں دواور بدین میں پانچ افراد ہلاک ہوئے ۔

مزید پڑھیں: سندھ میں شدید گرمی، مزید 337 اموات

گذشتہ روز (منگل) کو سندھ میں لو لگنے اور پانی کی کمی کے باعث کراچی میں 311 اور سندھ کے دیگر علاقوں سے 26 ہلاکتیں رپورٹ کی گئی تھیں۔

لو لگنے اور پانی کی کمی کے باعث متاثر ہونے والے 3000 افراد کی زندگیوں کو بچانے کے لیے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

یاد رہے کہ ہفتے کے روز سے اب تک سندھ بھر میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ درجہ حرارت 44 سے 45 سیٹی گریڈ کے درمیان ریکارڈ کیا گیا۔

گرمی کی اس شدت کے باعث ملک کا اقتصادی حب قرار دیئے جانے والے شہر میں لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

قومی ادارہ بحالی کی جانب سے لو لگنے سے متاثرہ افراد کو طبی امداد کی فراہم کے لیے امدادی سینٹر بھی قائم کردیئے گئے ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ کراچی کے سرکاری ہسپتالوں میں 11 ہزار 550 بیڈز موجود ہیں، جہاں پر مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا علاج کیا جاری ہے اورباقی تعداد ہیٹ اسٹروک کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے ناکافی ہے۔

پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ

گذشتہ روز سمندری ہوائیوں کے باعث کراچی کا موسم پہلے کے مقابلے میں قدرے بہتر بتایا جارہا ہے اور آج بروز بدھ کراچی میں درجہ حرارت 36 سیٹی گریٹ رہنے کا امکان ہے۔

پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ کے مطابق سندھ کے مختلف علاقوں میں گرمی کی جاری شدت میں کمی کا مکان نہیں ہے تاہم ضلع میرپور خاص ، سکھر، لاڑکانہ، حیدرآباد سمیت کراچی کے منسلک علاقوں میں بارشیں متوقع ہیں۔

حکومت سے فوری طور پر سندھ میں جاری اس بحران سے نمٹنے کے لیے مطالبہ کیا جارہا ہے جبکہ سندھ حکومت نے لوگوں کو سورج کی تپش سے بچانے کے لیے آج بروز بدھ عام تعطیل کا اعلان بھی کیا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بحیرہ عرب میں بننے والا ایک دباؤ گذشتہ چند روز سے کراچی میں سمندری ہوا کے داخل ہونے میں رکاوٹ تھا، جس کا رخ اب ہندوستانی ریاست گجرات کی جانب ہوگیا ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ ’اب کراچی میں براعظم کی گرم ہواؤں کے بجائے شمال مغرب کی سمت سے ہوائیں چلنا شروع ہوگئی ہیں، اور اس کی وجہ سے آئندہ چند روز میں شہر کے درجہ حرارت میں کمی کا امکان ہے۔‘

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024