کیا کراچی میں گرمی کا علاج مصنوعی بارش ہے؟
کراچی: حکومت پاکستان کراچی کے شہریوں کو بدترین گرمی سے نجات دلانے کیلئے مصنوعی بارش کرانے پر غور کر رہی ہے۔
کراچی میں اب تک شدید ترین گرمی سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد ساڑھے چھ سو سے تجاوز کر چکی ہے جس کو دیکھتے ہوئے حکومت گرمی میں کمی کیلئے مصنوعی بارش کرانے پر غور کر رہی ہے۔
لیکن آخر مصنوعی بارش ہوتی کس طرح ہے؟ دراصل بادلوں پر کمیائی مادوں کا مجموعہ ڈالا جاتا ہے، اس عمل کو ’کلاؤڈ سیڈنگ‘ کہا جاتا ہے جس سے بارش ہوتی ہے جبکہ اولے اور دھند سے بچنے کیلئے بھی مختلف علاقوں میں اسی طریقہ کار کا استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ طریقہ کار چین میں بہت عام ہے جہاں خطرناک فضائی آلودگی کی وجہ سے شہریوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہو جاتے ہیں اور اسی وجہ سے حکومت اس آلودگی میں بارش کے ذریعے کمی کیلئے اکثر اسی طریقہ کار کا استعمال کرتی ہے۔
پاکستان میں ممکنہ مصنوعی بارش پر بحث کیلئے کراچی میں منگل کو ڈائریکتر جنرل پورٹ اینڈ شپنگ عبدالمالک غوری کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔
عبدالمالک غوری نے محکمہ موسمیات کے ماہرین کے ساتھ ساتھ متعلقہ افسران، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور تاجروں کو بھی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ موسمیات مصنوعی بارش کرانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اس سے قبل بھی پاکستان میں ایسا ہو چکا ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پورٹ اینڈ شپنگ نے ڈان ڈاٹ کام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں فوری مصنوعی بارش کا امکان نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ محکمہ موسمیات کے ماہرین کے مطابق 10 طرح کے بادلوں میں سے صرف تین مصنوعی بارش میں مددگار ثابت ہوتے ہیں جو اس وقت کراچی میں موجود نہیں۔
عبدالمالک غوری نے مزید کہا کہ محکمہ موسمیات کے ماہرین صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور جیسے ہی ممکن ہو سکا کراچی میں مصنوعی بارش کردی جائے گی۔
تبصرے (2) بند ہیں