روس سے جدید ہتھیاروں کی ڈیل حتمی مراحل میں
اسلام آباد: آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے دورہ ماسکو کے بعد پاکستان اور روس کے درمیان ایم آئی 35 ہیلی کاپٹر خریدنے کی ڈیل حتمی مراحل میں پہنچ گئی ہے۔
ایک فوجی ذریعہ نے ڈان کو بتایا کہ یہ معاہدہ جلد ہوجائے گا تاہم انہوں نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ یہ ڈیل کب اور کہاں ہوگی اور پاکستان روس سے کتنے ہیلی کاپٹر خریدے گا۔
پاکستان 2009 سے ان ہیلی کاپٹروں کو خریدنے کی کوشش کررہا ہے۔ دونوں ممالک نے گزشتہ نومبر دفاعی تعلقات بڑھانے کے لیے باہمی دفاعی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
ماسکو کے دورے کے آخری روز جنرل شریف نے ایک اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کے بعد اس حوالے سے کوئی باضابطہ اعلان تو نہیں کیا گیا تاہم ذریعہ کے مطابق اس سلسلے میں خاطرخواہ پیشرفت ہوئی ہے۔
ہیلی کاپٹرز کے علاوہ پاکستان دیگر روسی ہارڈ ویئر میں بھی دلچسپی رکھتا ہے۔
آرمی چیف نے ماسکو کے قریب آرمز ایکسپو میں تقریباً 15 گھنٹے گزارے جہاں روس کے جدید ہتھیار اور جنگی سازوسامان موجود تھے۔
انہوں نے نہ صرف ڈسپلے پر موجود ہتھیاروں کی جانچ کی بلکہ ان کا عملی مظاہرہ بھی دیکھا۔
فوجی ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں کہا کہ آرمی چیف نے جون 16 ڈائنامک ڈیفنس ایکسپو کو دیکھتے ہوئے گزارا جہاں متاثرکن ہیلی کاپٹر، ایئرکرافٹ اور ہتھیار موجود تھے۔
ہتھیاروں کی ڈیل کے علاوہ پاکستان اور روس ایک دوسرے کے ممالک میں اپنی فوجی تربیت کے لیے بھیجنے میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔
جنرل باجوہ نے کہا کہ تعاون بڑھانے کے سلسلے میں بات چیت ہوئی تاکہ تربیت کے ذریعے ایک دوسرے کے لڑائی کے تجربے سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔
دورے کے دوران آرمی چیف کی روس کی بری فوج کے کمانڈر کرنل جنرل اولیگ سایوکوو، ڈپٹی وزیر دفاع اناتولی انٹونوو اور دیگر اعلیٰ شخصیات سے ملاقات ہوئی۔
اس کے علاوہ جنرل راحیل روس کے چیئرمین آف اسٹیٹ سرگی نرشکن سے بھی ملاقات ہوئی جن کا حوالہ دیتے ہوئے جنرل باجوہ نے کہا کہ روس دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف لڑائی میں پاکستان کا ساتھ دے گا تاکہ خطے میں استحکام آسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے تعلقات آزاد اور مستقل مزاجی پر مبنی ہیں جو مزید آگے بڑھیں گے۔
تبصرے (1) بند ہیں