عمران خان کی کے پی میں دوبارہ انتخابات کی پیشکش
اسلام آباد : گزشتہ ہفتے خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات پر تنازع میں شدت آنے کے بعد صوبے پر حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مﺅثر انداز میں ردعمل پیش کرنے پر مشکل محسوس کررہی ہے۔
یہی چیز اس وقت واضح ہوکر سامنے آئی جب پی ٹی آئی سربراہ کی جانب سے منگل کو دوبارہ انتخابات کی پیشکش اس صورت میں کی گئی اگر الیکشن میں شریک سیاسی جماعتیں اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) یہ مان لیں کہ ان کی جماعت غیرمنصفانہ انداز میں انتخابی نتائج پر اثرانداز ہوئی ہے۔
عمران خان نے سپریم کورٹ کے باہر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا " ای سی پی کو فیصلہ کرنے دیں، اگر کمیشن کہتا ہے کہ پورے کے پی میں دوبارہ انتخابات کے انعقاد کی ضرورت ہے تو پی ٹی آئی اس کے لیے تیار ہے۔ اگر ای سی پی کہے کہ دوبارہ پولنگ کی ضرورت کچھ پولنگ اسٹیشنز میں ہے تو بھی ہمیں اس پر کوئی اعتراض نہیں"۔
تاہم اس کے ساتھ ساتھ عمران خان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ آزاد و شفاف انتخابات کا پرامن انعقاد ای سی پی کی ذمہ داری ہے " میں نے سنا ہے کہ کمیشن یہ ذمہ داری کے پی حکومت پر ڈال رہا ہے"۔
پیر کو ای سی پی نے اپنے بیان میں واضح کیا تھا کہ اس نے بلدیاتی انتخابات مختلف مراحل میں کرانے کی پیشکش کی تھی تاہم کے پی حکومت نے اسے مسترد کردیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے دوران امن و امان میں ناکامی کا ذمہ دار بھی کے پی حکومت کو قرار دیا تاہم کے پی کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک اور عمران خان نے انتخابی بدنظمی اور تشدد کے واقعات کی ذمہ داری ای سی پی کے سر پر ڈالی۔
بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ان کی جماعت کے بیشتر حامی پولنگ عملے کی نااہلی اور وقت کی کمی کی وجہ سے ووٹ کاسٹ نہیں کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی وجہ سے دوبارہ انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے تو صوبے میں ان کی جماعت کی پوزیشن مزید مضبوط ہوجائے گی۔
تحریک انصاف پر دھاندلی کے الزامات خاص طور پر اتحادی جماعت اسلامی کی جانب سے الزامات پر ناخوش عمران خان نے کہا " تمام جماعتوں نے پی ٹی آئی کے خلاف ہاتھ ملا لیے ہیں مگر ہم نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور اگر وہ دوبارہ انتخابات پر اصرار کرتے ہیں تو ہم دوبارہ ایسا کرسکتے ہیں"۔
اگرچہ انتخابات میں شرکت کرنے والی تمام اہم جماعتوں نے حکمران جماعت پر نتائج پر اثرانداز ہونے کا الزام عائد کیا تاہم جماعت اسلامی نے براہ راست کے پی وزیراعلیٰ پر حملہ کرتے ہوئے ان پر دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا جس کا عمران خان نے سنجیدگی سے نوٹس لیا۔
پیر کو جماعت اسلامی پشاور نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کو دھاندلی کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے صوبائی دارالحکومت میں دوبارہ انتخابات کا مطالبہ کیا۔