• KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:30pm Asr 4:12pm
  • LHR: Zuhr 12:01pm Asr 3:26pm
  • ISB: Zuhr 12:06pm Asr 3:26pm

دبئی:پاکستانیوں کی379 ملین ڈالرز کی جائیدادیں

شائع May 24, 2015
دبئی کا ایک منظر — رائٹرز فوٹو
دبئی کا ایک منظر — رائٹرز فوٹو

کراچی : دبئی میں جائیدادوں کی خریداری کے حوالے سے 2015 کی پہلی سہ ماہی کے دوران پاکستان تیسرا بڑا ملک رہا اور پاکستانی شہریوں نے 379 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ۔

اس سے قبل پاکستانی شہریوں 2013 اور 2014 کے دوران دبئی میں 4.3 ارب ڈالر (سولہ ارب درہم) کی جائیدادیں خریدی تھیں۔

دبئی لینڈ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اپریل 2015 میں جاری ڈیٹا کے مطابق پاکستانی شہریوں نے رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران جائیدادوں کی خریداری کی مد میں 379 ملین ڈالر خرچ کیے۔

جائیدادوں کے شعبے میں سرمایہ کاروں کی تعداد کے لحاظ سے پاکستان دوسرے نمبر پر رہا اور ان کی تعداد 953 رہی جبکہ ایک ہزار سے زائد سرمایہ کاروں کے ساتھ ہندوستانی پہلے نمبر پر رہے۔

پاکستان کی ایک پراپرٹی ویب سائٹ زمین ڈاٹ کام کے جنوری میں ہونے والے سروے کے دوران بڑی تعداد میں لوگوں نے کہا تھا کہ وہ صرف پاکستان میں ہی سرمایہ لگانا چاہتے ہیں تاہم بیرون ملک سرمایہ کاری کے خواہشمند 49 فیصد افراد نے دبئی میں جائیداد خریدنے کی خواہش کا اظہار کیا۔

رواں برس کی پہلی سہ ماہی کے دوران دبئی میں جائیداد کے خریداری کی تلاش میں سرگرم پاکستانیوں کی تعداد 87.29 فیصد رہی جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 85.40 فیصد تھی۔

ڈیٹا کے مطابق پاکستانیوں کی جانب سے دبئی میں پرتعیش بنگلوں، ولاز اور دفاتر وغیرہ کی خریداری میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

اسی عرصے کے دوران صرف بارہ فیصد پاکستانیوں نے کرائے پر جگہوں کی تلاش کی جس سے یہ نتیجہ بھی نکالا جاسکتا ہے کہ اس سہ ماہی کے دوران بہت زیادہ افراد روزگار کے لیے دبئی نہیں گئے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Israr Muhammad Khan Yousafzai May 24, 2015 06:52pm
لندن امریکہ اور سویزرلینڈ کا نام ہر جگہ لیا جارہا ھے لیکن دوبئی کا نام پہلی مرتبہ سننے میں ایا ھے جو حیرانی کی بات نہیں دبئی میں پاکستانیوں کی سرمایۂ کاری سمجھ میں اتی ھے بلوچستان کے مسئلے پر ہر کوئی بھارت کا نام لیتا ھے گوادر پورٹ کے دیگر طاقتیں بھی محالف ھیں جنکا نام پاکستان میں کوئی نہیں لیتا حالانکہ یہ پوشیدہ بات نہیں

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024