اقتصادی راہداری منصوبے میں تبدیلی مسترد
کوئٹہ: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹی کانفرنس نےپاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں ممکنہ تبدیلی کومسترد کردیا۔
ڈان نیوز کے مطابق پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے میں ممکنہ تبدیلی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی کے بعد اے این پی نے اعلامیہ جاری کیا۔
اعلامیے میں چینی صدر کے دورے کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا گیا تاہم روٹ میں ممکنہ تبدیلی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
اعلامیے میں وفاقی حکومت سے چینی سرمایہ کاری میں صوبوں کے حصے کے حوالے سے سوال اٹھائے گئے۔
اے پی سی میں منصوبے کی حمایت کی گئی لیکن اقتصادی راہداری کے اصل روٹ کو بحال کرنے کا مطالبہ بھی کیاگیا۔
کانفرنس سے خطاب میں اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے اقتصادی راہداری منصوبہ متنازع بنانے کا الزام حکومت پر لگادیا اور کہا کہ چین کے تعاون پر کوئی اعتراض نہیں، گڑ بڑ اسلام آباد میں ہے۔
اس سے قبل اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو کے دوران روٹ میں تبدیلی کومسترد کیا اور حکومت کو اپنی ضد چھوڑنے کا مشورہ بھی دیا۔
اے پی سی میں تحریک انصاف ،جماعت اسلامی،مسلم لیگ ق، جے یو آئی ف، جے یوآئی س، بی این پی مینگل، پشتونخوامیپ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، نیشنل پارٹی سمیت دیگرجماعتوں کے رہنما بھی شریک تھے۔
دوسری جانب وفاقی وزیراحسن اقبال نے اے این پی پر راہداری منصوبے کو متنازع بنانے کاالزام لگادیا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ بیرونی قوتوں کے اشارے پرمنصوبے کی مخالفت کررہے ہیں۔
تبصرے (2) بند ہیں