کراچی آپریشن کا دائرہ بڑھانے کا فیصلہ
کراچی: کراچی میں ایک بس پر منظم حملے میں اسماعیلی برادری کی 43 ہلاکتوں کے بعد حکومت نے شہر میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بدھ کی صبح صفورا گوٹھ میں پیش آنے والے واقعہ کے بعد گورنر ہاؤس میں وزیر اعظم نواز شریف کی قیادت میں ایک اعلی سطحی سیکورٹی اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں فوجی سربراہ جنرل راحیل شریف، آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل رضوان اختر، کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار، ڈی جی رینجرز میجر جنرل جنرل بلال اکبر، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ، سندھ گورنر عشرت العباد سمیت سینئر سرکاری افسروں نے شرکت کی۔
اجلاس کے دوران نواز شریف نے کہا کراچی میں امن یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے ایک دوسرے سے بھرپور تعاون کریں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی سے نبرد آزما تمام ادارے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار رہیں۔
’کراچی ملک کا کمرشل حب ہے۔یہاں پیش آنے والا کوئی بھی واقعہ بہت اہمیت رکھتا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ دشمن ہماری معاشی ترقی سے خوش نہیں۔ ان کا ایجنڈا ملک میں ترقی اور خوشحالی کا راستہ روکنا ہے، ایسے میں ان قوتوں کی شناخت اور ان کے خلاف کارروائی بہت اہمیت اختیار کر جاتی ہے۔
اس سے پہلے جنرل راحیل شریف سری لنکا کا تین روزہ منسوخ کرتے ہوئے ہنگامی طور پر کراچی پہنچے تھے۔
تبصرے (1) بند ہیں