عام چینی شہریوں کی تیار کردہ 15 زبردست ایجادات
دنیا بھر میں امریکی سائسندانوں کو ہی بیشتر ایجادات کی وجہ سے جانا جاتا ہے جیسے الیگزینڈر بیل، تھامس ایڈیسن اور ہنری فورڈ وغیرہ جنھوں نے اپنے ملک کو سپرپاور بننے میں مدد فراہم کی۔
مگر آج کل بیشتر ایجادات کسی اور ملک سے ہی سامنے آرہی ہیں اور وہ ہے چین۔
چینی روزنامے چائنا ڈیلی کے مطابق گزشتہ برس ملک بھر میں دو لاکھ 10 ہزار ایجادات کو پیٹنٹ کروایا گیا جو کہ 2011 کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ ہے۔
تو نیچے ایسی انوکھی ایجادات جانے جن میں سے بیشتر سائنسدانوں کی بجائے عام افراد نے کرکے اپنے ملک کا نام روشن کرنے کی کوشش کی ہے۔
سوٹ کیس سواری
گاڑیاں یا سواریاں تو آپ نے بہت دیکھی ہوں گی مگر اس سوٹ کیس بائیک جیسی نہیں جو کہ ایک چینی شخص ہی لیانگ کی ایجاد کردہ ہے۔ ہی لیانگ کو اس سواری کو تیار کرنے میں 10 برس کا عرصہ لگا۔ انہوں نے اس میں ایک موٹر لگائی جسے 12 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑایا جاسکتا ہے۔ بجلی سے چارج ہونے والی موٹر پر ایک چارج میں آپ 30 سے 40 میل کا سفر کرسکتے ہیں۔
دنیا کی سب سے بڑی موٹرسائیکل؟
لگ بھگ 7.8 فٹ لمبی اس گھریلو ساختہ موٹرسائیکل کی تیاری میں اس کے موجد ابولاجون نے 1300 ڈالرز کا خرچہ کیا۔ اس انوکھی موٹرسائیکل کا وزن 600 پونڈز ہے اور اس پر 25 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کیا جاسکتا ہے تاہم اس کو چلانے کے لیے بندے کا بہت زیادہ لمبا ہونا ضروری نہیں کیونکہ تخلیق کار نے اپنی اوسط قامت کے مطابق اس کے سسٹم کو سیٹ کر رکھا ہے۔
گھریلو آبدوز
دنیا بھر میں آبدوزیں میرین انجنئیرنگ کا شاہکار سمجھی جاتی ہیں جس کی تیاری کوئی آسان کام نہیں مگر اس چینی کاشتکار نے لگتا ہے کہ سب کے منہ پر تھپڑ لگا کر اپنے گھر کے سامان سے سب میرین تعمیر ڈالی۔ چینی صوبے ہبوئی سے تعلق رکھنے والے ایک کاشتکار نے 5 ماہ کی محنت سے اس آبدوز کو تیار کیا اور اپنے آبائی قصبے کے قریب ایک جھیل میں 30 تک گہرائی میں جاکر اس کی کامیاب آزمائش بھی کی۔
صفائی کرنے والا ٹریکٹر
صفائی کو نصف ایمان بھی کہا جاتا ہے مگر اس کے لیے چینیوں نے جیسی چیز ایجاد کی ہے وہ ہوش اڑا دینے والی ہے۔ جی ہاں یہ ایک ٹریکٹر ہے جس کے پیچھے 12 جھاڑویں لگادی ہیں۔ اس انوکھی ڈیوائس کو صوبہ ہیلونگ جیانگ کے علاقے موہی کی گلیوں کو صفائی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
گھریلو ٹینک
کیا آپ ٹینک چلانے کا خواب دیکھتے ہیں؟ ویسے تو کسی بھی ملک کی فوج کسی عام شخص کو یہ مہنگی ترین سواری چلانے کی اجازت نہیں دے سکتی مگر چین جاکر آپ اپنا شوق پورا کرسکتے ہیں۔ جی ہاں چینی بحریہ کے ایک سابق اہلکار اور اب کاشتکاری میں مصروف ایک شخص نے لگ بھگ ساڑھے 6 ہزار ڈالرز خرچ کرکے ایک ٹینک کی گھریلو ساختہ نقل تیار کرلی ہے جو کسی بھی طرح اصل سے کم نہیں بس ہتھیاروں کی کمی ہے۔
لکڑی کی گاڑی
اب بات ہوجائے ایک انوکھی گھریلو ساختہ گاڑی کی جس کو چلتے ہوئے دیکھنے بھی زندگی کا عجیب تجربہ ثابت ہوتا ہے کیونکہ یہ سواری لکڑی سے بنی ہوئی ہے۔ لیو فیلونگ نامی شخص نے لکڑی سے الیکٹرونک گاڑی کی جس کی کامیاب آزمائش بھی ہوچکی ہے۔ یہ گاڑی 20 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے دوڑائی جاسکتی ہے۔
عظیم الجثہ گیند
ایک چینی موجد یانگ زونگ فو نے 6 ٹن وزن کی حامل ایک زرد رنگ کا گیند نما کنٹینر تیار کیا ہے جسے چین کی حضرت نوحؑ کی کشتی یا نوح آرک آف چائنا کا نام دیا گیا ہے اور اس کے کامیاب تجربات بھی صوبہ زیجیانگ میں کیے جاچکے ہیں۔ پانی میں تیرنے والی یہ گیند لوگوں کو شدید حرارت، سیلاب اور بیرونی اثرات سے تحفظ دینے کا کام کرتی ہے۔
گھریلو ساختہ طیارہ
طیارے تو آپ نے بہت دیکھیں ہوں گے مگر کبھی گھر میں بنا ہوا نہیں دیکھا ہوگا اور یہ کمال بھی دکھایا ہے ایک چینی شخص نے۔ نومبر 2012 میں زینگ ژیولین نامی شخص نے گھر میں تیار کردہ ننھے منے طیارے کی کامیاب آزمائش صوبہ شان ڈونگ میں کی۔
گھریلو ساختہ ہیلی کاپٹر
ایک 55 سالہ بڑھئی تیان شینگ ینگ نے صوبہ لیاﺅننگ میں گھریلو ساختہ ہیلی کاپٹر تیار کرکے سب کو حیران کردیا اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ہیلی کاپٹر کی تیاری کے لیے گھر میں پڑے بیکار سامان کو استعمال کرکے ایک نئی شکل دے دی گئی۔
گھریلو ساختہ مصنوعی ہاتھ
چیی کاشتکار سن اپنے دونوں ہاتھوں سے 32 سال قبل ماہی گیری کے لیے استعمال کیے جانے والے ڈائنامیٹ کے حادثے کے نتیجے میں محروم ہوگئے تھے اور ان کی مالی حیثیت اتنی نہیں تھی کہ وہ مصنوعی اعضاءکو خرید سکتے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے اپنے 2 بھتیجوں کے ساتھ 2 سال کا عرصہ لگا کر خراب میٹل، پلاسٹک اور ربڑ کے ذریعے اپنے لیے مصنوعی ہاتھ تیار کرلیے جن کی مدد سے اب با آسانی روزمرہ کے کام کرنے کے قابل ہوگئے ہیں۔
ایک اور طیارہ
اٹھاون سالہ کاشتکار لی جنگ چون نے اپنے خاندان کی مدد سے صوبہ لیاﺅننگ کے گاﺅں ژاہی میں واقع اپنے گھر کے اوپر ایک طیارہ تعمیر کیا جو دیکھنے والوں کو دنگ کردیتا ہے۔
انوکھی اڑنے والی ڈیوائس
کاشتکار سو مین شینگ نے ایک ڈرون نما بہت بڑی گھریلو ساختہ اڑنے والی ڈیوائس تیار کی۔ ووہان کے قریبی گاﺅں کے رہائشی اس موجد نے اس کی کامیاب آزمائش بھی کی اور دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ڈیوائس کی تیاری کے لیے انہوں نے لوہے کے پائپ، بینرز اور بیکار موٹروں کو کارآمد بناکر استعمال کیا اور اپنے کامیاب مظاہرے سے سب کو حیران کردیا۔
پانی میں چلنے والی سائیکل
چینی علاقے ووہان میں لیی زائقان نامی شخص نے اپنی سائیکل میں کچھ اختراع کرکے اسے دریائے یانگٹزی میں چلانے کا تجربہ کیا۔ اس انوکھی گھریلو ساختہ سائیکل نما کشتی کی تیاری کے لیے بھی گھر میں رکھے بیکار سامان کو کارآمد بنالیا گیا۔
واکنگ روبوٹ
کاشتکار وو یولیو نے ہاتھ رکشہ کو چلانے کے لیے ایک گھریلو ساختہ چلنے والا روبوٹ ہی تیار ڈالا۔ بیجنگ کے نواح میں واقع ایک گاﺅں میں رہنے والی وو کے اس انوکھے رکشے کو ایک چلنے والا روبوٹ کھینچتا ہے اور انہوں نے اس کا کامیاب تجربہ جنوری 2009 میں کیا۔
ریسنگ کار
فارمولا ون ریس میں چلنے والی ایک گاڑی کو خریدنا عام افراد کے بس کی بات نہیں کیونکہ ان کی قیمت بہت زیادہ وہتی ہے تاہم چین میں ایک شخص نے اپنے گھر میں ہی فارمولا ون میں دوڑنے والی ایک گاڑی کو تیار کرلیا۔ جو کہ رفتار کے معاملے میں اصل گاڑی جیسی نہیں تاہم دیکھنے اور چلانے کے لحاظ سے اس کم بھی نہیں۔
تبصرے (21) بند ہیں